دی گارڈینز کی رپورٹ کے مطابق یہ اشتہار غزہ کا کنٹرول سنبھالنے کی ڈونلڈ ٹرمپ کی اس تجویز کا جواب ہے۔ اس اقدام سے 20 لاکھ فلسطینی اپنے گھر بار چھوڑنے پر مجبور ہوں گے، کیونکہ ان کے پاس کوئی دوسرا راستہ نہیں ہوگا۔ اسلام ٹائمز۔ امریکی صدر ڈونالڈ ٹرم کی جانب سے غزہ پر قبضے کے بیانات اور صیہونی رجیم کے ہاتھوں فلسطینیوں کی نسل کشی کی مذمت کرتے ہوئے یہودی مذہب سے تعلق رکھنے والے 390 یہودی ربیوں، سیاسی و سماجی کارکنوں اور مشہور شخصیات نے غزہ میں اسرائیل کے ہاتھوں قتل عام کی مذمت کی ہے۔ یہودی رہنماوں کی جانب سے امریکی جریدے نیویارک ٹائمز میں اشتہار بھی شائع کروایا گیا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ یہودی عوام نسلی تطہیر کو مسترد کرتے ہیں۔ اشتہار میں واضح الفاظ میں کہا گیا کہ یہودی عوام کسی بھی قسم کی نسلی صفائے کو مسترد کرتے ہیں۔ علاوہ ازیں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے فلسطینیوں کے خلاف دی جانے والی نسل کشی کی تجویز کی بھی مذمت کی گئی ہے۔   صحافی پیٹر بینارٹ نے اس بارے میں لکھا ہے کہ ہمارے دور کی بربریت یہ ہے کہ ہمیں ان انسانوں کا بالکل بھی خیال نہیں رہا جو سفید فام یا یہودی اور مسیحی یا مغرب کے باشندے نہیں ہیں۔ معروف فلمی ہدایتکار جوناتھن گلیزر نے کہا ہے کہ یہودیوں کے خلاف دوسری عالمی جنگ میں ہونے والے مظالم آج ایک قابض قوت اپنے حق میں استعمال کر رہی ہے۔ دی گارڈینز کی رپورٹ کے مطابق یہ اشتہار غزہ کا کنٹرول سنبھالنے کی ڈونلڈ ٹرمپ کی اس تجویز کا جواب ہے۔ اس اقدام سے 20 لاکھ فلسطینی اپنے گھر بار چھوڑنے پر مجبور ہوں گے، کیونکہ ان کے پاس کوئی دوسرا راستہ نہیں ہوگا۔ انہوں نے فلسطینیوں کو پیغام دیا کہ وہ اکیلے نہیں ہیں اور لوگ غزہ سے فلسطینیوں کی جبری بے دخلی کو روکنے کے لیے پوری طرح پرعزم ہیں، جسے نسلی تطہیر کے نام سے جانا جاتا ہے۔   رپورٹ میں کہا گیا کہ ٹرمپ چاہتے ہیں کہ فلسطینی عوام اردن، مصر اور دیگر عرب ممالک میں جا کر بس جائیں لیکن عرب ممالک اور دیگر اتحادیوں سمیت بہت سے لوگوں نے اس مذموم اقدام کی سخت مخالفت کی ہے۔ ان کے خیال میں یہ نسلی صفائی کی ایک شکل ہے، جو انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزی ہے۔ اشتہاری مہم کے ڈائریکٹر کوڈی ایڈگرلی کا خیال ہے کہ اشتہار کا وقت کافی اہم ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ کچھ سیاسی حدود جو کبھی غیر گفت و شنید سمجھی جاتی تھیں اب تیزی سے تبدیل ہو رہی ہیں، جس کی ایک وجہ ٹرمپ اور نیتن یاہو کے درمیان نئے اتحاد کی وجہ سے ہے۔

.

ذریعہ: Islam Times

پڑھیں:

مصر، اردن کا فلسطینیوں کو بے دخل کیے بغیر غزہ کی تعمیر نو پر اتفاق

مصر اور اردن نے فلسطینیوں کو بے دخل کیے بغیر غزہ کی تعمیر نو پر اتفاق کرلیا۔

مصر کے صدارتی دفتر کے مطابق مصری صدر عبدالفتاح السیسی نے اردن کے شاہ عبداللہ سے ٹیلیفون پر رابطہ کیا۔ دونوں رہنماؤں نے فلسطینیوں کو بےدخل کئے بغیر غزہ کی تعمیر نو پر اتفاق کرلیا۔

دونوں رہنماؤں کا موقف تھا کہ غزہ کی تعمیر نو فلسطینیوں کی بےدخلی کے بغیر ہونی چاہیے۔

مصری صدارتی دفتر کے مطابق دونوں صدور نے کہا کہ مشرق وسطیٰ میں امن کے لیے صدر ٹرمپ سے تعاون کے خواہشمند ہیں۔

قبل ازیں اردن، مصر اور سعودی عرب فلسطینیوں کی بے دخلی کا امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا منصوبہ مسترد کرچکے ہیں۔

اردن کے شاہ عبداللہ نے امریکی صدر ٹرمپ سے ملاقات کے بعد کہا کہ انہوں نے ملاقات میں غزہ سے فلسطینیوں کی نقل مکانی مسترد کرنے کا اعادہ کیا اور دو ریاستی حل کی بنیاد پر زور دیا۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

غزہ

متعلقہ مضامین

  • ٹرمپ کا غزہ منصوبہ: نسلی تطہیر کے لیے گرین لائٹ؟
  • یہودیوں کے 390 مذہبی رہنماؤں کا اسرائیل کے خلاف اشتہار،غزہ میں نسل کشی کی مذمت
  • اسرائیل فلسطینیوں کی نسل کشی بند کرے، 390 یہودی مذہبی رہنماؤں کا سخت پیغام
  • روس یوکرین جنگ، روس امریکہ اور یوکرین کے اعلی حکام آئندہ ہفتے سعودی عرب میں جمع ہونگے
  • فلسطینیوں کی جبری بےدخلی کے اثرات سے مغربی ممالک بھی محفوظ نہیں رہیں گے، متحدہ علماء محاذ
  • غزہ کے لوگوں کی بے دخلی کے ساتھ ٹرمپ کا ریویرا منصوبہ قابل قبول نہیں: سعودی سفیر
  • مصر، اردن کا فلسطینیوں کو بے دخل کیے بغیر غزہ کی تعمیر نو پر اتفاق
  • سعودی کابینہ : فلسطینیوں کی جبری ہجرت سے متعلق اسرائیل کا انتہا پسندانہ بیان مسترد
  • غزہ کا کنٹرول سنبھال لیں گے،ٹرمپ،غزہ صرف فلسطینیوں کا ہے،چین