مصطفیٰ قتل کیس: ملزم ارمغان کے والد کا عدالت میں شور شرابہ
اشاعت کی تاریخ: 15th, February 2025 GMT
’جیو نیوز‘ گریب
کراچی کے پوش علاقے ڈیفنس سے لاپتہ مصطفیٰ عامر کے قتل کے ملزم ارمغان کے والد نے کراچی کی انسدادِ دہشت گردی کی عدالت میں شور شرابہ کیا ہے۔
ملزم ارمغان کے والد کامران قریشی نے زبر دستی جج کے چیمبر میں گھسنے کی کوشش کی۔
کامران قریشی نے کہا کہ جا کر جج سے بولو میں ملنے آیا ہوں، میرے بیٹے ارمغان کا کیس چل رہا ہے، میں جج سے ملوں گا۔
ملزمان مصطفیٰ کو نیم بےہوش کرنے کے بعد اس کی ہی گاڑی کی ڈگی میں ڈال کر لے گئے، مصطفیٰ کی گاڑی میں ارمغان اور شیراز کیماڑی سےحب چوکی پہنچے۔
ملزم ارمغان کے والد نے کورٹ پولیس سے بدتمیزی کرتے ہوئے کہا کہ تم ہوتے کون ہو مجھے روکنے والے، میں امریکی شہری ہوں۔
کامران قریشی نے پولیس کانسٹیبل رضوان کو دھکے دیے اور بدتمیزی کی۔
ملزم کے والد کے شور شرابے پر پولیس اور رینجرز کی نفری طلب کر لی گئی۔
واضح رہے کہ کراچی کے علاقے ڈیفنس سے 6 جنوری کو لاپتہ ہونے والے نوجوان مصطفیٰ کی لاش پولیس کو مل گئی ہے۔
تفتیشی حکام کا کہنا ہے کہ مصطفیٰ کی لاش پولیس کو حب چوکی سے ملی ہے، مصطفیٰ کو گاڑی سمیت 6 جنوری کو حب چوکی لے جایا گیا تھا، ملزم ارمغان نے ساتھی کے ساتھ مل کر گاڑی کو آگ لگا دی تھی۔
حکام کا کہنا ہے کہ ملزم نے مصطفیٰ کو گاڑی میں بٹھا کر آگ لگائی، مصطفیٰ کی جلی ہوئی لاش گاڑی سے ملی ہے۔
.ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: ملزم ارمغان کے والد
پڑھیں:
وفاقی پولیس کو مطلوب ملزم سفیان زاہد کو یو اے ای جانے والی پرواز سے آف لوڈ کر دیا گیا
وفاقی پولیس کو مطلوب ملزم سفیان زاہد کو یو اے ای جانے والی پرواز سے آف لوڈ کر دیا گیا WhatsAppFacebookTwitter 0 14 April, 2025 سب نیوز
اسلام آباد (سب نیوز)وفاقی پولیس کو مطلوب ملزم سفیان زاہد کو یو اے ای جانے والی پرواز سے آف لوڈ کر دیا گیا، ملزم کو فرار کرانے کے لیے اسلام آباد پولیس مبینہ طور پر سہولت کار نکلی۔
دستاویز کے مطابق ملزم بلیک لسٹڈ اور 105 تولہ سونے کی چوری کے مقدمہ میں مرکزی ملزم ہے، ملزم سفیان زاہد کا نام پاسپورٹ کنٹرول لسٹ میں وفاقی پولیس نے ڈلوایا، ایف آئی اے امیگریشن نے ملزم کے فرار ہونے کی کوشش کو ناکام بنایا، امیگریشن حکام نے متعلقہ تھانے سے رابطہ کیا مگر پولیس نے گرفتاری سے انکار کیا، پولیس کے انکار پر ایف آئی اے کو ملزم کو رہا کرنا پڑا،دوران تحقیقات ملزم سفیان کے خلاف واضح ثبوت حاصل ہوئے، حاصل ہونے والے ثبوتوں کی بنا پر پولیس نے ملزم کا نام سٹاپ لسٹ میں ڈالنے کی سفارش کی۔