سیاسی و مذہبی جماعتوں کی مجلسِ مشاورت کی دوسری نشست آج ہو گی: بیرسٹر سیف
اشاعت کی تاریخ: 15th, February 2025 GMT
خیبر پختون خوا کے مشیرِ اطلاعات بیرسٹر محمد علی سیف کا کہنا ہے کہ مشاورتی اجلاس کا مقصد دہشت گردی کے خلاف قومی اتحاد کی راہ ہموار کرنا ہے۔
اپنے بیان میں خیبر پختون خوا کے مشیرِ اطلاعات بیرسٹر محمد علی سیف کا کہنا تھا کہ مجلسِ مشاورت پی ٹی آئی کے بانی عمران خان کی ہدایت پر منعقد کی جا رہی ہے۔
بیرسٹر محمد علی سیف نے کہا کہ مجلسِ مشاورت کا عنوان ’دہشت گردی کے خلاف قوم کا اتحاد‘ ہے۔
انہوں نے کہا کہ وزیرِ اعلیٰ خیبر پختون خوا علی امین گنڈاپور کی میزبانی میں سیاسی و مذہبی جماعتوں کی مجلس مشاورت کی دوسری نشست آج ہو گی۔
ان کا مزید کہنا ہے کہ اس اجلاس کا مقصد قومی مسائل کے پائیدار حل کے لیے لائحہ عمل تیار کرنا ہے۔
.ذریعہ: Jasarat News
پڑھیں:
محمد اورنگزیب کے اعترافی بیان نے حکومت کے دعووں کا پول کھول دیا، بیرسٹر سیف
وفاقی وزیر خزانہ کے بیان پر ردعمل دیتے ہوئے مشیر اطلاعات خیبرپختونخوا کا کہنا تھا کہ وزیر خزانہ نے مہنگائی کے بے قابو ہونے اور ایف بی آر میں کرپشن کا اعتراف کیا ہے، وفاقی وزیر خزانہ نے حکومت کے دعوؤں کی حقیقت عوام کے سامنے رکھ دی ہے۔ اسلام ٹائمز۔ مشیر اطلاعات خیبرپختونخوا بیرسٹر ڈاکٹر سیف نے کہا ہے کہ وزیر خزانہ کے اعترافی بیان نے حکومت کے دعوؤں کا پول کھول دیا۔ وفاقی وزیر خزانہ محمد اورنگزیب کے بیان پر ردعمل دیتے ہوئے بیرسٹر سیف کا کہنا تھا کہ وزیر خزانہ نے مہنگائی کے بے قابو ہونے اور ایف بی آر میں کرپشن کا اعتراف کیا ہے، محمد اورنگزیب نے حکومت کے دعوؤں کی حقیقت عوام کے سامنے رکھ دی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ وزیراعظم شہباز شریف اور وزیر خزانہ محمد اورنگزیب ایک پیج پر نظر نہیں آتے، حکومت دعوؤں کے بجائے عوام کو حقیقی ریلیف فراہم کرے۔
یاد رہے کہ گزشتہ روز وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے مہنگائی میں کمی کے اثرات عوام تک نہ پہنچنے اور ایف بی آر میں کرپشن روکنے میں حکومت کی ناکامی کا اعتراف کیا تھا، ان کا کہنا تھا کہ چینی، مرغی اور دالوں کی قیمتوں پر نظر ہے، عالمی سطح پر قیمتیں کم ہو رہی ہیں اور یہاں اوپر جارہی ہیں، مڈل مین من مانی کر رہے ہیں۔
محمد اورنگزیب نے ایف بی آر میں کرپشن کا اعتراف کرتے ہوئے تاجروں سے اپیل کی کہ رشوت نہ دیں اور کہا کہ ایسے لوگوں کو فارغ کر رہے ہیں جو بدعنوانی میں ملوث ہیں۔ وزیر خزانہ کا کہنا تھا کہ رشوت کی تالی دونوں ہاتھوں سے بجتی ہے، اگر ٹیکس نظام میں رشوت لینے والے موجود ہیں تو انہیں رشوت دینے والے بھی ہیں۔