غاصب اسرائیلی رژیم کی اندرونی سلامتی کی ایجنسی (شاباک - شین بیٹ) نے اپنی ایک رپورٹ میں شدید تشویش کا اظہار کرتے ہوئے اعلان کیا ہے کہ 1948 کے مقبوضہ فلسطینی علاقوں میں بسنے والے عرب باشندے بھی عنقریب ہی مسلح کارروائیوں کا رُخ کر لینگے! اسلام ٹائمز۔ غاصب اسرائیلی رژیم کے انسانیت سوز اہداف کے خلاف جاری مسلح کارروائیوں میں 1948 کے مقبوضہ فلسطینی علاقوں میں بسنے والے عربوں کی شرکت میں اضافے کے بعد، غاصب اسرائیلی رژیم کی انٹیلیجنس اور اندرونی سلامتی کے ادارے (شاباک - شین بیٹ) نے خبردار کیا ہے کہ یہ رجحان انتہائی تشویشناک ہے اور اسے جنگ کے وقت میں "پیٹھ میں چھرا گھونپنے" سے تعبیر کیا جاتا ہے۔ شن بیٹ نے یہ دعوی بھی کیا کہ گزشتہ سال 1948 کے مقبوضہ فلسطینی علاقوں میں رہنے والے عربوں کی جانب سے انجام دیئے گئے 20 بم ​​دھماکوں کو ناکام بنایا گیا تھا، جن میں 5 کار بم دھماکے بھی شامل ہیں جبکہ حملوں کے بعد بھی 14 افراد کو گرفتار کیا گیا ہے جن میں زیادہ تر چاقو کے حملے شامل تھے۔

اس رپورٹ میں غاصب صیہونی رژیم کی اندرونی سلامتی کی ایجنسی نے انتہائی تشویش کا اظہار کرتے ہوئے دعوی کیا کہ 1948 کے مقبوضہ فلسطینی علاقوں میں بسنے والے عرب باشندے بھی عنقریب ہی مسلح کارروائیوں کا رخ کر لیں گے جیسا کہ سال 2024 میں، اسرائیلی و عرب شہریوں کے درمیان مسلح کارروائیوں سے متعلق 80 مقدمات درج کئے گئے تھے کہ جن میں سے 9 مغربی کنارے کے فلسطینی مزاحمتی گروہوں کے ساتھ مل کر انجام دیئے گئے تھے۔ اعداد و شمار کے مطابق اس حوالے سے اب تک 177 عرب اسرائیلی شہریوں کو گرفتار کیا جا چکا ہے جن میں سے 34 کو بغیر کسی الزام کے تاحال انتظامی حراست میں رکھا گیا ہے۔

ادھر اسرائیلی عرب جماعتوں نے بھی اس رپورٹ پر ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے اعلان کیا ہے کہ اسرائیلی سکیورٹی ایجنسیاں اس معاملے کو "بڑھا چڑھا" کر پیش کر رہی ہیں! اس بارے انھوں نے الشرق الاوسط کو بتایا کہ یہ رپورٹ 1948 کے مقبوضہ فلسطینی علاقوں میں بسنے والے عربوں کے خلاف جابرانہ و امتیازی پالیسیوں کو مزید تیز کرنے کے مقصد سے شائع کی گئی ہے!

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: مسلح کارروائیوں

پڑھیں:

اسرائیل کی غزہ میں بربریت کی انتہا، شدید بمباری، 6 بھائیوں سمیت 37 فلسطینی شہید

اسرائیلی طیاروں نے غزہ کے آخری مکمل فعال ہسپتال کو بھی تباہ کر دیا، سعودی عرب، قطر سمیت دیگر ممالک کی ہسپتال پر اسرائیلی فضائی حملے کی مذمت کی۔ واضح رہے فلسطینی صدر نے فرانسیسی صدر کے ساتھ ٹیلی فونک رابطہ کرکے غزہ جنگ بندی کی ضرورت اور انسانی امداد کی فوری ترسیل پر زور دیا ہے۔ اسلام ٹائمز۔ اسرائیلی فورسز نے غزہ میں بربریت کی انتہا کر دی، شدید بمباری سے 6 بھائیوں سمیت مزید 37 فلسطینی شہید اور درجنوں زخمی ہوگئے۔ اسرائیلی طیاروں نے غزہ کے آخری مکمل فعال ہسپتال کو بھی تباہ کر دیا، سعودی عرب، قطر سمیت دیگر ممالک کی ہسپتال پر اسرائیلی فضائی حملے کی مذمت کی۔ واضح رہے فلسطینی صدر محمود عباس نے فرانسیسی صدر میکرون کے ساتھ ٹیلی فونک رابطہ کرکے غزہ جنگ بندی کی ضرورت اور انسانی امداد کی فوری ترسیل پر زور دیا ہے، دونوں راہنماؤں نے فلسطین کے 2 ریاستی حل کو آگے بڑھانے کی ضرورت کا بھی اعادہ کیا۔ ایرانی وزیر خارجہ عباس عراقچی نے بھی مصری ہم منصب کو فون کیا اور غزہ میں جاری اسرائیلی حملوں پر گفتگو کی، دونوں راہنماؤں نے جنگ بندی کیلئے سفارتی کوششیں تیز کرنے پر اتفاق کیا۔

متعلقہ مضامین

  • اسرائیل کی غزہ میں بربریت کی انتہا، شدید بمباری، 6 بھائیوں سمیت 37 فلسطینی شہید
  • مصری تجویز مسترد: حماس کا جنگ بندی معاہدے کے لیے غیر مسلح ہونے سے انکار
  • فلسطین ہو یا مقبوضہ کشمیر، بارود سے آواز نہیں دبائی جا سکتی، اعظم نذیر تارڑ
  • نائیجیریا میں مسلح افراد کے حملے میں 51 افراد ہلاک، 22 زخمی
  • الخلیل میں فلسطینی شخص نے گاڑی اسرائیلی فوجی پر چڑھا دی
  • ایک تصویر اور ہزاروں انمٹ درد، اسرائیلی حملے میں 6 فلسطینی بھائیوں کی ایک ساتھ شہادت
  • کل جماعتی حریت کانفرنس کا مقبوضہ کشمیر میں بڑھتی ہوئی بھارتی ریاستی دہشت گردی پر اظہار تشویش
  • اسرائیلی فوج کا موراگ کوریڈور پر قبضہ، رفح اور خان یونس تقسیم، لاکھوں فلسطینی انخلا پر مجبور
  • اسرائیل کے غزہ پر وحشیانہ حملے جاری، 24 گھنٹے میں 20 فلسطینی شہید
  • نتن یاہو، اسرائیل کے وجود کو لاحق اندرونی خطرہ