پاکستان کے لیے سماجی و اقتصادی چیلنجوں سے نمٹنے اور پائیدار ترقی کے اہداف کے حصول کے لیے موسمیاتی لچکدار بنیادی ڈھانچہ کلیدی حیثیت رکھتا ہے. ویلتھ پاک
اشاعت کی تاریخ: 15th, February 2025 GMT
اسلام آباد(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔15 فروری ۔2025 )پاکستان کے لیے سماجی و اقتصادی چیلنجوں سے نمٹنے اور پائیدار ترقی کے اہداف کے حصول کے لیے موسمیاتی لچکدار بنیادی ڈھانچہ کلیدی حیثیت رکھتا ہے اس طرح کا بنیادی ڈھانچہ نہ صرف کمیونٹیز کی حفاظت کرتا ہے اور اقتصادی ترقی کو سپورٹ کرتا ہے بلکہ اقوام متحدہ کے پائیدار ترقیاتی اہداف کو حاصل کرنے میں بھی کردار ادا کرتا ہے وزارت موسمیاتی تبدیلی اور ماحولیاتی رابطہ کے ترجمان محمد سلیم نے ویلتھ پاک سے بات کرتے ہوئے کہاکہ شدید موسمیاتی بحران ملک کے کمزور انفراسٹرکچر کو خطرہ بنا رہا ہے گلوبل کلائمیٹ رسک انڈیکس کے مطابق پاکستان موسمیاتی تبدیلی کے اثرات سے سب سے زیادہ خطرے والے 10 ممالک میں سے ایک ہے کیونکہ خطے میں قدرتی آفات کی تعدد بہت زیادہ ہے.
ذریعہ: UrduPoint
کلیدی لفظ: تلاش کیجئے پائیدار ترقی کے اہداف انہوں نے کہا کہ کی تعمیر کرتا ہے کے لیے
پڑھیں:
موسمیاتی تبدیلی، ترقی یافتہ ممالک فنانسنگ کے وعدے پورے کریں: وزیراعظم
اسلام آباد (نوائے وقت رپورٹ) وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ امید ہے ترقی یافتہ ممالک کلائمیٹ فنانسنگ کا وعدہ پورا کریں گے۔ وزیراعظم شہباز شریف سے پاکستان میں اقوام متحدہ کے ریزیڈنٹ کوآرڈینیٹر محمد یحییٰ نے ملاقات کی۔ ملاقات میں وزیراعظم نے اقوام متحدہ کی کنٹری ٹیم کی جانب سے پاکستان میں جاری کام کو سراہا۔ وزیر اعظم نے پائیدار ترقی اور موسمیاتی تبدیلی کے شعبوں میں اقوام متحدہ کے ساتھ تعاون کو مزید مضبوط بنانے پر زور دیا۔ شہباز شریف نے 2022ء کے سیلاب میں عالمی حمایت اکٹھا کرنے میں اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوترس کے کردار کو سراہا اور عالمی برادری اور اقوام متحدہ کے ساتھ قریبی تعاون اور شراکت داری کے عزم کا اعادہ کیا۔ وزیر اعظم نے موسمیاتی تبدیلیوں سے نمٹنے کے مقصد کو آگے بڑھانے کے لیے پاکستان کے مضبوط سیاسی عزم کا اعادہ کرتے ہوئے کہا کہ موسمیاتی تبدیلی کے اثرات سے نمٹنے کے لیے کلائمیٹ فنانسنگ ایک اہم جزو ہے، امید ہے ترقی یافتہ ممالک اس سلسلے میں اپنے وعدوں کو پورا کریں گے۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ پاکستان اقوام متحدہ کے ساتھ مختلف منصوبوں پر عملدرآمد سمیت موسمیاتی تبدیلی کے شعبوں میں اہم امور پر کام جاری رکھے گا۔ وزیر اعظم نے پائیدار ترقی کے اہداف کے حصول کے لیے مالیاتی فرق کو دور کرنے اور عالمی مالیاتی ڈھانچے میں اصلاحات کے ذریعے مالیاتی اداروں میں ترقی پذیر ممالک کی آواز اور نمائندگی بڑھانے کی ضرورت پر بھی زور دیا۔
اسلام آباد (خبر نگار خصوصی) وزیراعظم محمد شہباز شریف سے ورلڈ بینک گروپ کے نجی شعبے کی سرمایہ کاری کے ادارے انٹرنیشنل فنانس کارپوریشن (IFC) کے منیجنگ ڈائریکٹر اور ایگزیکٹو نائب صدر مختار ڈیوپ کی ملاقات ہوئی جس میں پاکستان میں IFC کے جاری اور ممکنہ و متوقع اقدامات پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ وزیراعظم نے ورلڈ بینک گروپ کی پاکستان میں حال ہی میں 40 بلین امریکی ڈالر کے بے مثال عزم کے ساتھ جاری کردہ دس سالہ کنٹری پارٹنرشپ فریم ورک (2026-2035) کے اجراء کو سراہا۔ اس میں انٹرنیشنل ڈویلپمنٹ ایسوسی ایشن اور بین الاقوامی بینک برائے تعمیر نو اور ترقی کے ذریعہ 20 بلین امریکی ڈالر کا آسان شرائط کا قرضہ شامل ہوگا۔ آئی ایف سی پاکستان میں نجی شعبے کی سرمایہ کاری کو فروغ دینے کے لیے مزید 20 بلین امریکی ڈالر اکٹھا کرے گا۔ وزیراعظم نے پاکستان میں نجی شعبے کی سرمایہ کاری کو فروغ دینے اور پورٹ فولیو کو بڑھانے میں IFC کے کردار کو سراہا۔ وزیرِ اعظم نے آئی ایف سی کی پاکستان میں بنیادی ڈھانچے، مواصلات و آمد و رفت، بڑے ہوائی اڈوں کی آؤٹ سورسنگ، زراعت، انفارمیشن ٹیکنالوجی، کان کنی، موسمیاتی لچک، شعبہ صحت اور پانی اور صفائی سمیت کلیدی شعبوں کے تحت اپنے تعاون کو بڑھانے کی حوصلہ افزائی کی۔ انہوں نے پاکستان کی معیشت کے پورے ایکو سسٹم کی ڈیجیٹلائزیشن کی ضرورت پر زور دیا۔ مسٹر ڈیوپ نے آئی ایم ایف کے ساتھ پاکستان کی جاری کامیاب معاشی اصلاحات کے پروگرام کو سراہا۔ انہوں نے کہا کہ وزیراعظم کی متحرک قیادت میں حکومت کی کوششوں سے سرمایہ کاروں کے اعتماد میں اضافہ ہوا ہے۔ انہوں نے وزیراعظم کو پاکستان میں نجی شعبے کے لیے آئی ایف سی کی جانب سے حکومت کی ترجیحات سے ہم آہنگ حمایت جاری رکھنے کا بھی یقین دلایا۔ وزیراعظم نے افرادی قوت بالخصوص پاکستان کے نوجوانوں کی ترقی کو فروغ دینے کے لیے مختلف پروگرامز کو ڈیزائن کرنے کی ضرورت پر زور دیا۔