سندھ بلڈنگ، سرکاری اراضی پر کمرشل تعمیرات جاری ، علاقہ مکین پریشان
اشاعت کی تاریخ: 15th, February 2025 GMT
جمشید ٹاؤن جہانگیر روڈ نمبر 2یوٹیلیٹی اسٹور کے برابر میں مین روڈ پر تعمیرات جاری
سرکاری کواٹر پلاٹ نمبر T10 پر ناجائز دکانیں اور چار منزلہ کمرشل پورشن کی تیاری
عوام کی خون پسینے سے کمائی سے ادا کیے جانے والے ٹیکسز سے بھاری تنخواہیں اور مراعات حاصل کرنے والے ادارے سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی کا وجود عوام کے لیے بے فیض ہوتا دکھائی دیتا ہے۔ بلڈنگ افسران ملکی خزانے پر بوجھ بنتے نظر آتے ہیں جو ذاتی مفادات کی خاطر اپنے فرائض کو پس پشت ڈال کر خطیر رقوم وصول کرنے کے بعد غیر قانونی تعمیرات میں ملوث ہیں، دیگر علاقوں کی طرح ضلع شرقی میں بھی قابض ڈائریکٹر آصف رضوی نے بھاری نذرانے وصول کرنے کے بعد بیٹر مافیا کو غیر قانونی امور کی مکمل چھوٹ دے رکھی ہے جرأت سروے کے دوران یہ بات سامنے آئی ہے کہ آفتاب اور جہانگیر نامی شخص نے عوام کو کروڑوں روپے کا چونا لگانے کی تیاریاں مکمل کر لی ہیں۔ وفاقی حکومت کی جانب سے ملازمین کو الاٹ کئے جانے والے سرکاری کوارٹر جہانگیر روڈ نمبر 2یوٹیلیٹی اسٹور کے برابر میں مین روڈ پلاٹ نمبر T10 پر دکانیں اور چار منزلہ کمرشل پورشن یونٹ کی تیاریاں تکمیل کے مراحل میں داخل ہوچکی ہیں۔ جاری تعمیرات پر علاقہ مکینوں میں شدید غم وغصہ کی لہر پائی جاتی ہے۔ سروے پر موجود نمائندہ جرأت سے بات کرتے ہوئے علاقہ مکینوں کا کہنا ہے کہ میں روڈ پر غیر قانونی تعمیرات انتظامیہ کی نظروں سے کیوں اوجھل ہے ؟ بلڈنگ افسران اپنی مٹھیاں گرم کرنے کے بعد غیر قانونی جاری تعمیرات سے دانستہ چشم پوشی اختیار کر رہے ہیں ۔
.ذریعہ: Juraat
پڑھیں:
گاڑی کی نمبر پلیٹ پر ایڈووکیٹ لکھنا غیر قانونی ہے: جسٹس طارق محمود جہانگیری
گاڑی کی نمبر پلیٹ پر ایڈووکیٹ لکھنا غیر قانونی ہے: جسٹس طارق محمود جہانگیری WhatsAppFacebookTwitter 0 14 February, 2025 سب نیوز
اسلام آباد(آئی پی ایس ) اسلام آباد ہائیکورٹ کے جج جسٹس طارق محمود جہانگیری نے گاڑیوں کی نمبر پلیٹس پر ایڈووکیٹ لکھنے کو غیر قانونی قرار دیدیا۔اسلام آباد ہائیکورٹ بار ایسوسی ایشن کے وکلا میں سرٹیفکیٹ تقسیم کرنے کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے جسٹس طارق محمود جہانگیری نے کہا ہے کہ اسلام آباد کی کورٹس راولپنڈی کے گلی محلوں میں ہوتی تھیں، ہم ایک کورٹ میں پیش ہوتے تو باقی کیسز ملتوی کرانا پڑتے تھے، آج کے وکلا کو بہت آسانی ہے کہ کورٹ کمپلیکس موجود ہے۔
جسٹس طارق نے کہا ہے کہ وکلا کیس کی تیاری کے بغیر پہنچتے ہیں تو بہت دکھ ہوتا ہے، ہائیکورٹ کا کیس ہمیں ملتا تھا تو ساری رات تیاری کرتے تھے۔انہوں نے مزید کہا ہے کہ کبھی کسی عہدے کے لیے سفارش نہیں کرائی، اپنے کام سے عہدے ملے، جج بننے کے لیے بھی کبھی کسی کو سفارش کا نہیں کہا، پھٹے سے وکالت شروع کر کے ہائیکورٹ کا جج بنا اور پھرکنفرم ہوا۔جسٹس طارق محمود جہانگیری کا یہ بھی کہنا تھا کہ گاڑیوں کی نمبر پلیٹس پر ایڈووکیٹ لکھنا بھی غیر قانونی ہے۔