لعل شہباز قلندر عرس کے لیے لاہور سے آنے والی زائرین کی بس کو حادثہ، 10 افراد جاں بحق، متعدد زخمی
اشاعت کی تاریخ: 15th, February 2025 GMT
قومی شاہراہ پر حضرت لعل شہباز قلندر کے عرس میں شرکت کرنے کے لیے لاہور سے روانہ والی زائرین کی کوچ الٹنے سے 10 افراد جاں بحق اور متعدد زخمی ہوگئے۔
رپورٹ کے مطابق حادثہ خیرپورکی تحصیل رانی پور میں پیش آیا جہاں حضرت لعل شہباز قلندر کے عرس میں شرکت کے لیے جانے والے زائرین کی کوچ تیز رفتاری کے باعث الٹ گئی۔
حادثے میں 10 زائرین جاں بحق اور متعدد زخمی ہوگئے، رپورٹ کے مطابق جاں بحق ہونے والوں میں خواتین اور بچے بھی شامل ہیں، حادثے کی اطلاع ملنے پر ریسکیو اور پولیس حکام موقع پر پہنچے، جنہوں نے لاشوں اور زخمیوں کو گمبٹ اور رانی پور ہسپتال منتقل کروایا۔
مسافر بس لاہور سے ہارون آباد سیہون جارہی تھی کہ حادثہ پیش آیا، مقامی لوگوں کی بڑی تعداد بھی حادثے کے مقام پر پہنچ گئی، اور انتظامیہ کی مدد کی کوشش کی۔
وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے رانی پور حادثے پر اظہار افسوس کیا، وزیراعلیٰ سندھ نے ہدایت کی کہ جاں بحق افراد کے لواحقین کی ہر ممکن مدد کی جائے، زخمیوں کے بہترین علاج کو یقینی بنایا جائے۔
وزیراعلیٰ سندھ کو آگاہ کیا گیا کہ رانی پور حادثہ تیز رفتاری کے باعث پیش آیا، وزیراعلیٰ سندھ نے اپیل کی کہ عوام ڈرائیونگ کے اصولوں پر عمل کریں اور تیز رفتاری سے گریز کریں۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: رانی پور
پڑھیں:
سیہون، مزار حضرت لعل شہباز قلندرؒ پر زائرین سے لوٹ مار پر 12 اوقاف ملازمین معطل
ویڈیو میں مزار کے اندر کچھ اوقاف کے ملازمین زائرین سے نذرانہ وصول کرتے نظر آ رہے تھے، جس پر عوامی ردعمل سامنے آیا۔ وزیر اوقاف سندھ، ریاض حسین شاہ شیرازی نے واضح کیا کہ مزار پر آنے والے زائرین کو نذرانہ صرف نذرانہ باکس میں ڈالنا چاہیئے اور کسی شخص کو ہاتھ میں پیسے دینے کی اجازت نہیں ہونی چاہیئے۔ اسلام ٹائمز۔ سیہون میں واقع حضرت لعل شہباز قلندر رح کی مزار پر زائرین سے اوقاف کے ملازمین کی جانب سے لوٹ مار کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہونے کے بعد وزیراعلی سندھ سید مراد علی شاہ نے فوری طور پر نوٹس لے لیا۔ ویڈیو میں نظر آنے والے 12 اوقاف ملازمین کو معطل کر دیا گیا ہے، اور اس ضمن میں نوٹیفکیشن جاری کر دیا گیا ہے۔ وزیر اعلی سندھ نے سیکریٹری اوقاف سندھ سے رپورٹ طلب کرتے ہوئے واقعہ کی تحقیقات کا حکم دیا۔ ویڈیو میں مزار کے اندر کچھ اوقاف کے ملازمین زائرین سے نذرانہ وصول کرتے نظر آ رہے تھے، جس پر عوامی ردعمل سامنے آیا۔
وزیر اوقاف سندھ، ریاض حسین شاہ شیرازی نے واضح کیا کہ مزار پر آنے والے زائرین کو نذرانہ صرف نذرانہ باکس میں ڈالنا چاہیئے اور کسی شخص کو ہاتھ میں پیسے دینے کی اجازت نہیں ہونی چاہیئے۔ انہوں نے مزید کہا کہ مزار پر اس نوعیت کی لوٹ مار کو قطعی برداشت نہیں کیا جائے گا اور اس عمل کی سختی سے مخالفت کی جائے گی۔ سیکریٹری اوقاف سندھ نے تصدیق کی کہ متعلقہ 12 ملازمین کو معطل کر دیا گیا ہے اور اس معاملے کی مزید تحقیقات جاری ہیں تاکہ ایسے واقعات کی روک تھام کی جا سکے۔