خیبرپختونخوا میں گاڑیوں کی رجسٹریشن کیلئے آن لائن سسٹم کا اجراء
اشاعت کی تاریخ: 15th, February 2025 GMT
پشاور:
خیبر پختونخوا حکومت نے "دستک" پلیٹ فارم کے تحت موٹر وہیکل آٹومیشن سسٹم کا اجراء کردیا۔
اس سسٹم کے ذریعے گاڑیوں کی رجسٹریشن، فیس کی ادائیگی، ملکیت کی منتقلی، ٹیکس کی ادائیگی اور یونیورسل نمبر پلیٹس جیسے تمام امور ڈیجیٹائزڈ کیے جائیں گے۔
موٹر وہیکل آٹومیشن سسٹم کی افتتاحی تقریب وزیر اعلیٰ ہاؤس میں منعقد ہوئی جس میں وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین خان گنڈاپور، اسپیکر صوبائی اسمبلی، صوبائی کابینہ اراکین، محکمہ ایکسائز کے حکام و اہلکاروں اور دیگر شخصیات نے شرکت کی۔ وزیر اعلیٰ علی امین گنڈاپور نے اس سسٹم کا باقاعدہ اجراء کیا۔
اس سسٹم کا ابتدائی طور پر تجرباتی آغاز ستمبر 2023 میں کیا گیا تھا، جس کے تحت 13,229 گاڑیوں کی رجسٹریشن، 71,654 واوچرز اور 6,437 گاڑیوں کی ملکیت کے انتقالات مکمل کیے گئے۔ اس اقدام کے ذریعے صوبائی حکومت کو 28 کروڑ روپے سے زائد کی آمدنی حاصل ہوئی اور اس سسٹم کے تحت 13,738 گاڑیوں کو یونیورسل نمبر پلیٹس جاری کی گئیں۔ اب اس سسٹم کو صوبہ بھر میں مکمل استعداد کے ساتھ نافذ کر دیا گیا ہے۔
اس جدید سسٹم کی بدولت شہریوں کو گاڑیوں کی رجسٹریشن، فیس کی ادائیگی اور یونیورسل نمبر پلیٹ کے لیے دفاتر کے چکر نہیں لگانے پڑیں گے۔ شہری اب گھر بیٹھے یہ تمام خدمات اور سہولتیں آن لائن حاصل کر سکیں گے۔ اس اقدام سے گاڑیوں کی چوری اور غلط استعمال کا مؤثر تدارک بھی ممکن ہوگا۔
وزیر اعلیٰ علی امین خان گنڈاپور نے اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے کہا کہ یہ خوش آئند ہے کہ ہم اس سمت میں بڑھ رہے ہیں جس طرف بہت پہلے بڑھنا چاہیے تھا۔ ڈیجیٹائزیشن کے وژن کے تحت اقدامات کی تکمیل پر ایکسائز حکام خراج تحسین کے مستحق ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ڈیجیٹائزیشن سے سرکاری امور میں شفافیت، کرپشن کا خاتمہ اور محکموں کی کارکردگی میں بہتری آئے گی، ہم نے حکومت میں آتے ہی تمام محکموں میں ڈیجیٹائزیشن کا فیصلہ کیا تھا۔
وزیر اعلیٰ نے مزید کہا کہ ہم نے اپنے وسائل کا دانشمندانہ استعمال کر کے آمدن میں 49 فیصد اضافہ کیا ہے اور صحت کارڈ کے ذریعے سالانہ 11 ارب روپے کی بچت کر رہے ہیں۔ ملک ہمارا ہے ا سکے لیے قربانیاں پہلے بھی دی ہیں اور آگے بھی دیں گے، امید ہے ہمیں اپنے پورے حقوق ملیں گے، اگر نہ ملے تو ہر فورم پر جائیں گے۔
انہوں نے کہا کہ منشیات کے خاتمے کے لیے جدید ٹیکنالوجی فراہم کریں گے تاکہ اس کا خاتمہ ممکن ہو سکے۔ انہوں نے عوام سے اپیل کی کہ وہ منشیات کے تدارک کے لیے ایکسائز اہلکاروں کے ساتھ تعاون کریں، ہم مل کر کام کریں گے تو کوئی ایسا چیلنج نہیں ہے جسے ہم حل نہ کر سکیں گے۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: گاڑیوں کی رجسٹریشن وزیر اعلی سسٹم کا کہا کہ کے لیے کے تحت
پڑھیں:
بے فارم بنوانے والوں کیلئے اہم خبر
ویب ڈیسک : چائلڈ رجسٹریشن سرٹیفکیٹ (CRC) جسے آسان الفاظ میں ب فارم بھی کہا جاتا ہے، نیشنل ڈیٹا بیس اینڈ رجسٹریشن اتھارٹی (NADRA) کی جانب سے پاکستانی شہریوں کے تمام کم عمر بچوں یا نو زائیدہ بچوں کی رجسٹریشن کے لیے جاری کیا جاتا ہے۔
نادرا نے بی فارم کی فیس میں کسی قسم کی تبدیلی نہیں کی ہے۔ فروری 2025 کے لیے بی فارم کی معمول کی فیس 50 روپے جبکہ ایگزیکٹو فیس 500 روپے مقرر کی گئی ہے۔ نادرا کی جانب سے ب فارم حاصل کرنے کے لیے درکار دستاویزات کے متعلق معلومات شئیر کی گئیں ہیں، جس کے مطابق بے فارم بنوانے والوں کیلئے اپنے یہ تمام اشیا لانا ضروری ہے:
لاہور؛ زیر تعمیر عمارت کی دیوار گرنے سے 3 مزدور ملبے تلے دب گئے
والدین کے شناختی کارڈ کی کاپی
بچے کی پیدائش کا سرکاری ثبوت (یونین کونسل کا برتھ سرٹیفکیٹ)
نکاح نامہ (درکار ہونے کی صورت میں)
ب فارم کے لیے درخواست دینے کا طریقہ کار بھی سامنے آگیا ہے، جس کے مطابق :
والدین میں سے کسی ایک کو بچے کے کمپیوٹرائزڈ برتھ سرٹیفکیٹ کے ساتھ قریبی نادرا دفتر جانا ہوگا۔
اگر دونوں والدین موجود ہوں تو ایک درخواست گزار اور دوسرا تصدیق کنندہ کے طور پر درج ہوگا۔
گھریلو ملازمہ کی پُراسرار موت، تحقیقات شروع
اگر صرف ایک والدین موجود ہو تو درخواست کی تصدیق کسی گزٹڈ آفیسر یا عوامی نمائندے (ایم این اے، ایم پی اے یا میونسپل افسر) سے کرانی ہوگی۔
10 سال یا اس سے زائد عمر کے بچوں کے لیے تصویر اور فنگر پرنٹس دینا لازمی ہوگا۔
یہ ہر بچے کا بنیادی حق ہے کہ اسے نادرا میں رجسٹر کیا جائے، کیونکہ یہ پاسپورٹ حاصل کرنے، تعلیمی بورڈ کے امتحانات میں شرکت اور دیگر قانونی معاملات کے لیے ضروری ہوتا ہے۔ نادرا نے اس عمل کو خودکار بنا کر عوام کے لیے مزید آسان بنا دیا ہے تاکہ والدین بغیر کسی دشواری کے اپنے بچوں کا رجسٹریشن سرٹیفکیٹ حاصل کر سکیں۔
سستے ترین آئی فون کا انتظار بلآخر ختم