Express News:
2025-02-15@18:02:43 GMT

پی ٹی آئی وکیل کی بیک ڈور رابطوں سے متعلق لب کشائی

اشاعت کی تاریخ: 15th, February 2025 GMT

لاہور:

پی ٹی آئی وکیل سلمان اکرم راجا نے  پارٹی قیادت کے بیک ڈور رابطوں کے حوالے سے وضاحت کردی۔

انسداد دہشت گردی عدالت میں پیشی کے بعد میڈیا کے نمائندوں سے بات کرتے ہوئے  پی ٹی آئی کے وکیل سلمان اکرم راجا نے  کہا کہ بانی چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان متعدد بار کہہ چکے ہیں کہ وہ کسی ڈیل کے تحت باہر نہیں آئیں گے۔

یہ خبر بھی پڑھیں: انسداد دہشتگردی عدالت؛ سلمان اکرم راجا و دیگر پولیس رپورٹ میں قصوروار قرار

انہوں نے کہا کہ عمران خان بنی گالہ جیسی آفرز کو مسترد کر چکے ہیں۔ عمران خان آئین اور قانون کی سربلندی کے لیے جیل میں ہیں۔

سلمان اکرم راجا کا کہنا تھا کہ اپوزیشن جماعتوں  کا الائنس خوش آئند ہے۔ پوری قوم بھی ایسا ہی چاہتی ہے۔

انہوں نے کہا کہ بیک ڈور رابطوں کے حوالے سے مجھے علم نہیں ہے۔

 

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: سلمان اکرم راجا پی ٹی آئی

پڑھیں:

پی ٹی آئی نے اپنی حکومت میں گرم جوشی سے آرمی ایکٹ سے متعلق قانون سازی کی تھی: جسٹس نعیم اختر

اسلام آباد (خصوصی رپورٹر) سپریم کورٹ میں فوجی عدالتوں میں سویلینز کے ملٹری ٹرائل کے فیصلے کے خلاف انٹرا کورٹ اپیل پر سماعت کے دوران جسٹس نعیم اختر افغان نے ریمارکس دیئے ہیں کہ پاکستان تحریک انصاف کے دور حکومت میں پارلیمنٹ نے بڑی گرم جوشی کے ساتھ آرمی ایکٹ سے متعلق قانون سازی کی۔ جسٹس جمال مندوخیل نے وکیل سلمان اکرم راجہ سے سوال کیا کہ اگر بنیادی حقوق دستیاب نہ ہوں اور کسی ایکٹ کے ساتھ ملا لیں تو کیا حقوق متاثر ہوں گے؟۔ ملٹری کورٹ سے سنائی گئی سزا پر سلمان اکرم راجہ نے کہا کہ آرمی ایکٹ ایک بلیک ہول ہے۔  جسٹس جمال مندوخیل نے وکیل سے سوال کیا کہ آرمڈ فورسز کا کوئی فرد گھر بیٹھے جرم کرتا ہے تو کیا اس پر بھی آرمی ایکٹ کا اطلاق ہوگا؟۔ وکیل سلمان اکرم راجہ نے کہا کہ پنجاب میں پتنگ اڑانا منع ہے، پنجاب میں کوئی پتنگ اڑائے تو وہ ملٹری کورٹ نہیں جائے گا، اس پر شہری قانون لگے گا۔ جسٹس نعیم اختر افغان اور سلمان اکرم راجہ کے درمیان دلچسپ مکالمہ ہوا۔ جسٹس نعیم اختر نے وکیل سلمان اکرم راجہ سے کہا کہ ہلکے پھلکے انداز میں کہہ رہا ہوں، بْرا نہ مانیے گا، آپ کی ایک سیاسی جماعت کے ساتھ آج کل سیاسی وابستگی بھی ہے، آپ کی سیاسی جماعت کے دور میں آرمی ایکٹ میں ایک ترمیم کی گئی تھی، آپ کی سیاسی جماعت نے پارلیمنٹ میں بڑی گرمجوشی سے آرمی ایکٹ سے متعلق قانون سازی کی۔ جس پر وکیل سلمان اکرم راجہ نے کہا کہ میں اس وقت تحریک انصاف کا حصہ نہیں تھا۔  جسٹس جمال مندوخیل نے وکیل سے سوال کیا کہ اگر کسی فوجی جوان کا گھریلو مسئلہ ہے، اگر پہلی بیوی کی مرضی کے بغیر دوسری شادی کر لی جائے تو کیا دوسری شادی والے کو ملٹری کورٹ بھیجا جائے گا؟جسٹس محمد علی مظہر نے وکیل سلمان اکرم راجہ سے سوال کیا کہ آرٹیکل ٹو ون ڈی ون کو ہر مرتبہ سپریم کورٹ کیوں دیکھے؟۔ جسٹس جمال مندوخیل نے ریمارکس دیئے کہ مارشل لاء کے بنے قوانین کو آئین میں 270 آرٹیکل میں تحفظ دیا گیا، اللہ نہ کرے آئین کے میں آرٹیکل 270 AAAA کا اضافہ ہو۔ جسٹس محمد علی مظہر نے کہا کہ پانچ رکنی بنچ نے سیکشن ٹو ڈی ختم کردیا، سیکشن ٹو ڈی ختم ہونے کے بعد جاسوس عناصر کا ملٹری ٹرائل نہیں ہو سکتا، آرمی میں سول ملازمین بھی ہوتے ہیں، اگر وہ سول ملازم ملازمت کی آڑ میں دشمن ملک کیلئے جاسوسی کرے تو ایسے سول ملازم جاسوس کا ٹرائل کہاں ہو گا؟۔ سلمان اکرم راجہ نے کہا کہ آرمی میں موجود سول ملازمین آرمی ایکٹ کے تابع ہوتے ہیں۔ جسٹس محمد علی مظہر نے ریمارکس دیئے کہ آرمی ایکٹ کے تابع ہونے پر نوکری سے فارغ کر دیا جائے گا۔ سیکشن ٹو ڈی کی عدم موجودگی میں ٹرائل کہاں ہو گا؟۔ جسٹس جمال مندوخیل نے کہا کہ آرمی ایکٹ کے تابع سول ملازم کا جاسوسی پر تادیبی کارروائی الگ اور ملٹری ٹرائل الگ ہو گا۔ جسٹس حسن اظہر رضوی نے سوال کیا کہ اگر کوئی سویلین مڈل مین خفیہ راز دشمن کے حوالے کرے تو ٹرائل کہاں ہو گا؟۔ سلمان اکرم راجہ نے مؤقف اپنایا کہ اس کا ٹرائل آفیشل سیکرٹ ایکٹ کے تحت ہو گا۔

متعلقہ مضامین

  • مجھے پارٹی سے نکالے جانے کا ذمہ دار سلمان اکرم راجا ہے، شیر افضل مروت
  • جلاؤ گھیراؤ کے مقدمات: سلمان اکرم راجا و دیگر پولیس رپورٹ میں قصور وار قرار
  • انسداد دہشتگردی عدالت؛ سلمان اکرم راجا و دیگر پولیس رپورٹ میں قصوروار قرار
  • مقتدرحلقوں کو خط لکھے جا رہے ہیں اور پہنچ بھی رہے ہیں، سلمان اکرم راجہ
  • 9 مئی کو حد کردی گئی، اب آپ کو بنیادی حقوق یاد آگئے، جسٹس مسرت کا سلمان اکرم راجا سے سوال
  • نو مئی کو حد کردی گئی، اب آپ کو بنیادی حقوق یاد آگئے، آئینی بینچ کے جج کا وکیل سے سوال
  • فوجی عدالتوں میں سویلینز کے ٹرائل کے فیصلے کیخلاف انٹراکورٹ کیس؛ سلمان اکرم راجہ نے پی ٹی آئی کی غلطی کا اعتراف کرلیا
  • موجودہ نظام کے تحت شہری کا کورٹ مارشل ہو سکتا یا نہیں؟ جسٹس جمال مندوخیل
  • پی ٹی آئی نے اپنی حکومت میں گرم جوشی سے آرمی ایکٹ سے متعلق قانون سازی کی تھی: جسٹس نعیم اختر