Daily Ausaf:
2025-04-13@16:32:38 GMT

اپنی عظمت کا یقینی ادراک

اشاعت کی تاریخ: 15th, February 2025 GMT

سائنس دان متفق ہیں کہ ذہانت کے جینز اگلی نسلوں میں منتقل ہوتے ہیں۔ البتہ ان جینز کی منتقلی اگلی کونسی نسل یا کس فرد میں ہوتی ہے اس کے بارے میں سائنس دانوں کی اکثریت ابھی خاموش ہے۔ ممکن ہے اگلی چند دہائیوں میں سائنس دانوں کا احسن بچے (Perfect Babies) پیدا کرنے کا خواب پورا ہو جائے یعنی ایک جوڑا اپنی مرضی سے بیٹا یا بیٹی پیدا کر سکیں گے، ان کے بالوں اور جلد کے کالے یا گورے رنگ کا انتخاب کر سکیں گے، قد کا تعین کر سکیں گے اور یہاں تک کی ان جسامت کی دیگر ساختوں جیسا کہ آنکھوں کے رنگ کو بھی اپنی مرضی کے مطابق حاصل کر سکیں گے۔ لیکن بیالوجی کی شاخ جینیٹکس (Genetics) کے سائنس دانوں نے ابھی اتنی ترقی نہیں کی ہے کہ وہ یہ بھی بتا سکیں کہ ایسے بچے کتنے اور کس حد تک ذہین ہوں گے یا ان کا آئی کیو (IQ) لیول کتنا ہو گا؟
دنیا میں یہودیوں کو ایک ذہین قوم متصور کیا جاتا ہے۔ عظیم ترین سائنس دان آئین سٹائن بھی یہودی النسل تھا جس کی کچھ سائنسی پیش گوئیاں سو سال سے زیادہ عرصہ گزرنے کے بعد بھی سچ ثابت ہو رہی ہیں جن میں 3لاکھ میل فی سیکنڈ کی رفتار سے چلنے والی روشنی کا خلا میں خم کھانا شامل ہے۔ یہودی مائوں کے بارے مشہور ہے کہ جب وہ حاملہ ہوں تو ذہین بچے پیدا کرنےکے لیئے وہ خصوصی غذائیں کھاتی ہیں، کورسز کرتی ہیں اور خود اپنی تعلیم و تربیت پر بہت زیادہ توجہ دیتی ہیں لیکن ان کو بھی معلوم نہیں ہوتا ہے کہ ان سے پیدا ہونے والا بچہ کتنا ذہین ہو گا یا وہ ایک ناقص العقل اور سرے سے غبی و کندن ذہن ثابت کو گا۔ البتہ یہ ایک مصدقہ سائنسی حقیقت ہے کہ ذہین و فطین اور جینیس (Genius) بچوں کو اپنی ذہانت کا بدرجہ اتم ادراک ہوتا ہے جس کا اظہار وہ اس مقولے کے مصداق کہ، “ہونہار بروا کے چکنے چکنے پات” (Coming Events Cast Their Shadows Before) اپنے بچپن اور جوانی ہی میں کرنے لگتے ہیں۔ کہاجاتا ہےکہ ایک دفعہ البرٹ آئن سٹائن سنہ 1922 میں جاپان کے ایک ہوٹل میں داخل ہوئے اور ایک ویٹر اس کے کمرے میں اس کی خدمت کے لئے آیا، آئن سٹائن اسے ٹپ دینا چاہتے تھے، جب انہوں نے اپنی جیب میں ہاتھ ڈالا تو ان کے پاس ویٹر کو دینے کے لئے کوئی رقم نہیں تھی، چناںچہ آئن سٹائن نے کاغذ اور قلم نکالا اور اس کو جرمن زبان میں ایک جملہ لکھنے کے بعد دستخط کر کے دے دیا، اور اسے کہا کہ مجھے افسوس ہے کہ میرے پاس آپ کو دینے کے لئے اس وقت پیسے تو نہیں ہیں، مگر آپ یہ کاغذ کا ٹکڑا رکھ لو، ایک دن آئے گا جب اس کی فروخت بہت مہنگے داموں میں ہو گی۔ اہم اور دلچسپ بات یہ ہے کہ وہ ویٹر مر گیا اور کاغذ کا وہ ٹکڑا ویٹر کے بھتیجے کے پاس چلا گیا۔ ایک عرصہ گزرنے کے بعد آئن سٹائن کی سائنسی اہمیت و عظمت کے چرچے پوری دنیا میں ہونے لگے اور جب اس کاغذ کے ٹکڑے کی نیلامی ہوئی تو اس کی قیمت تیرہ لاکھ ڈالرز لگی۔
دنیا کے عظیم ترین سائنس دان آئن سٹائن کے ہاتھ سے لکھے اس کاغذ پر لکھا تھا کہ، “ایک پرسکون اور معمولی زندگی مسلسل بے چینی سے جڑی کامیابی کے حصول سے زیادہ خوشی لاتی ہے:” “A quiet and modest life brings more joy than a pursuit of success bound with constant unrest۔” آئن سٹائن کے اس مقولے کا اصطلاحی مفہوم یہ ہے کہ وقتی طور پر مشکلات میں گھرا مگر ذہنی طور پر پرسکون رہنے والا شخص ایک دن عظیم انسان بن کر دنیا کے چہرے پر ابھرتا ہے۔ بے شک مشکلات، تکلیفوں، پریشانیوں اور مصائب کے ستائے ہوئے شخص کے پاس وہ صلاحیتیں موجود ہوتی ہیں جو خوشحال لوگ چاہ کر بھی کبھی حاصل نہیں کر پاتے ہیں۔ ایسے لوگوں کا اخلاق اور کردار و سیرت لوگوں کے ساتھ معاملہ کرنے کا طریقہ عام لوگوں سے بہت اوپر ہوتا ہے۔ ہونا تو یہ چاہیے کہ بھرا ہوا برتن دنیا کے کام آئے مگر کبھی کبھی خالی برتن ہی دوسروں کی پیاس بجھاتے ہیں کیونکہ جو بظاہر دیکھنے میں خالی نظر آتے ہیں جب وہ بھرتے ہیں تو کبھی خالی ہونے کا نام نہیں لیتے ہیں۔
دنیا کے عظیم لوگوں کی اکثریت آج بھی محرومیوں میں پروان چڑھ رہی ہے۔ سائنس دانوں کو دیکھ لیں یا فوربز میں چھپنے والے دنیا کے 100 امیر ترین لوگوں کی زندگیوں کا مطالعہ کر لیں ان کی اکثریت محرومیوں اور غربت کا شکار تھی لیکن انہوں نے ہمت ہاری اور نہ ہی اپنے اندر پائی جانے والی صلاحیتوں اور عظمت کو اپنے اندر دفن ہونے دیا بلکہ وہ اپنے اندر کی اس عظمت کو اندر ہی اندر پروان چڑھاتے رہے، انہیں ہمیشہ اپنی اس عظمت کا ادراک رہا، انہوں نے مشکل حالات میں بھی اپنے ذہن پر کوئی دبائو محسوس نہیں کیا اور ان کو جونہی مناسب موقع ملا وہ دنیا میں ایک چمک دار ستارے کی مانند نمودار ہوئے۔
جب انسان کو اپنی عظمت کا شعور حاصل ہو تو وہ جیسے بھی مشکل حالات کا شکار ہو وہ ان سے نکل آتا ہے اور ایک دن ایسا ضرور آتا ہے جب وہ اپنا لوہا منوا کر رہتا ہے۔ آسائشوں میں پروان چڑھنے والے، اپنی خوبیوں اور صلاحیتوں کی پہچان کر کے ہی ترقی کی جا سکتی ہے۔ آسائشوں میں پروان چڑھے لوگ عموما سست اور کاہل ہوتے ہیں۔ حقیقی بڑے اور عظیم لوگ وہی ہوتے ہیں، جن کو اپنی عظمت اور صلاحیتوں کا مکمل ادراک ہوتا ہے اور جو ہر مشکل اور رکاوٹ کو عبور کر کے ابھرتے ہیں۔

.

ذریعہ: Daily Ausaf

کلیدی لفظ: کر سکیں گے آئن سٹائن ہوتا ہے دنیا کے

پڑھیں:

اسٹیبلشمنٹ سے ڈیل کی کوشش اعظم سواتی کی اپنی ہے، پی ٹی آئی کا اس سے کوئی تعلق نہیں: سلمان اکرم

 پاکستان تحریک انصاف کے سیکرٹری جنرل سلمان اکرم راجا  نے پی ٹی آئی کے اسٹیبلشمنٹ سے مذاکرات کے حوالے سے ہونے والے سوالات پر وضاحت دیدی۔

میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے مرکزی رہنما پی ٹی آئی سلمان اکرم راجہ کا کہنا تھا اسٹیبلشمنٹ سے ڈیل کی کوشش اعظم سواتی کی اپنی ہے، پی ٹی آئی کا اس سے کوئی تعلق نہیں ہے، اگر سواتی صاحب (اعظم سواتی) اسٹیبلشمنٹ سے مذاکرات میں ایسی کوئی راہ نکالتے ہیں تو وہ اصول کی بنیاد پر ہونی چاہیے۔سلمان اکرم راجا کا کہنا تھا اسٹیبلشمنٹ سے ڈیل پر بحیثیت پارٹی کوئی ایسی بات نہیں کی جا رہی، ہم اپنی طرف سے کوئی راہ نکالیں گے جو اصول کی بنیاد پر ہوگی۔ سیکرٹری جنرل پی ٹی آئی کا کہنا تھا ہم ہمیشہ شفاف انتخابات اور قانون کی بالادستی چاہتے ہیں، ہم چاہتے ہیں لوگ اغوا نہ ہوں، یہ سب ہمارا نصب العین ہے، اگر کوئی بات آگے بڑھتی ہے جس میں شخصی آزادیاں اور بنیادی حقوق کو بحال کیا جاتا ہے تو سو بسم اللہ، لیکن اگر کوئی یہ سوچ رہا ہے کہ پتلی گلی سے نکلنے کی کوشش کریں تو ایسا نہیں ہو سکتا۔یاد رہے کہ گزشتہ روز جے یو آئی کے رہنما سینیٹر کامران مرتضیٰ نے سوال اٹھاتے ہوئے کہا تھا پی ٹی آئی کے ان رابطوں پر ہمارے تحفظات ہیں، پی ٹی آئی کے سینیٹر ڈاکٹر ہمایوں مہمند نے ہم سے رابطہ کر کے اس کی تردید کی ہے لیکن ہم چاہیں گے اس معاملے پر اسد قیصر وضاحت کریں۔انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی اگر ہمارے ساتھ اتحاد میں شامل ہونے کی خواہش کے ساتھ ساتھ اسٹیبلشمنٹ سے رابطوں کی بھی خواہش رکھتی ہے تو اس پر ہمیں اعتراض ہے۔سینیٹر کامران مرتضیٰ کا کہنا تھا کہ اگر بات بڑھ گئی تو اپوزیشن اتحاد کا اللہ حافظ ہے، ہمیں اُن کے آپس کے رابطوں پر کوئی مسئلہ نہیں ہوگا مگر ہم اتحاد سے دو قدم پیچھے ہٹ جائیں گے۔

متعلقہ مضامین

  • انمول بلوچ کا فلمی دنیا میں قدم رکھنے کا عندیہ شادی کی افواہوں کی بھی وضاحت کر دی
  • قومیں کیوں ناکام ہوتی ہیں؟
  • پاکستان سمیت دنیا کے مختلف ممالک میں واٹس ایپ سروس متاثر
  • واٹس ایپ سروس میں تعطل، صارفین دنیا بھر میں مشکلات کا شکار
  • سندھ حکومت اپنی اداؤں پر غور کرے، وزیر اطلاعات پنجاب
  • سندھ حکومت اپنی اداؤں پر غور کرے: وزیر اطلاعات پنجاب
  • فلسفہ بیگانگی اور مزدور کا استحصال
  • اسٹیبلشمنٹ سے ڈیل کی کوشش اعظم سواتی کی اپنی ہے، پی ٹی آئی کا اس سے کوئی تعلق نہیں: سلمان اکرم
  • امریکی تعلیمی وظائف، ہزاروں پاکستانی طلبہ کا تعلیمی مستقبل غیر یقینی صورتحال سے دوچار
  • امریکا بمقابلہ چین: یہ جنگ دنیا کو کہاں لے جائے گی؟