ایلون مسک کے والد ایرول مسک نے اپنے ارب پتی بیٹے کو برا باپ قرار دیا ہے۔

غیر ملکی میڈیا رپورٹ کے مطابق جوشوا روبن کے ساتھ ایک پوڈ کاسٹ میں اپنی گفتگو کے دوران ایرول مسک نے ایلون مسک پر الزام لگایا کہ وہ کبھی بھی اپنے بچوں کے قریب نہیں رہے اور انھیں ہمیشہ دیکھ بھال کے لیے نوکرانیوں  کے حوالے کیے رکھا۔

 اس نے یہ بھی دعویٰ کیا کہ ایلون مسک کا پہلا بچہ جو 10 ماہ کی عمر میں انتقال کر گیا تھا، اس نے بھی ایک آیا کی دیکھ بھال کے دوران ہی دم توڑا۔

روبن نے انسٹاگرام پر پوڈ کاسٹ کے حوالے سے ایک پوسٹ لکھا۔ کیا ایرول مسک کے خیال میں ایلون مسلک ایک اچھے والد ہیں؟" میزبان نے پوچھا کہ کیا آپ کو لگتا ہے کہ ایلون مسک ایک اچھے والد ہیں؟ اس پر ایرول مسک نے جواب دیا کہ نہیں، وہ اچھے والد ثابت نہیں ہوئے۔

ایرول مسک نے کہا کہ ایلون مسک کا پہلا بچہ ایک آیا کی دیکھ بھال میں مرگیا، جو میں کہہ رہا ہوں  اگر ایلون مسک یہ سب سنے تو وہ مجھے گولی مار دے یا کچھ اور کرے لیکن بہرحال میرے خیال میں یہ ٹھیک نہیں ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ وہ بہت امیر تھے، ان کی بہت زیادہ نوکرانیاں تھیں، ایک ہی عورت سے اس کے پانچ بچے ہوئے، پانچ بیٹے سب نوکرانیوں کے دیکھ بھال میں بڑے ہوئے، ہر ایک کی اپنی الگ آیا تھی۔ 

ایلون مسک کے تین مختلف خواتین سے 12 بچے ہیں، سابق بیوی کینیڈا کی لکھاری جسٹن ولسن کے ساتھ ان کا پہلا بچہ پیدا ہوا جو پیدائش کے 10 ماہ بعد انتقال کر گیا، اس کے بعد جوڑے کے  ایک دفعہ جڑواں اور ایک بار ایک ساتھ تین بچے ہوئے۔

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: ایرول مسک نے ایلون مسک دیکھ بھال مسک کے

پڑھیں:

مصطفیٰ قتل کیس: ملزم ارمغان کے والد کا عدالت میں شور شرابہ

’جیو نیوز‘ گریب 

کراچی کے پوش علاقے ڈیفنس سے لاپتہ مصطفیٰ عامر کے قتل کے ملزم ارمغان کے والد نے کراچی کی انسدادِ دہشت گردی کی عدالت میں شور شرابہ کیا ہے۔

ملزم ارمغان کے والد کامران قریشی نے زبر دستی جج کے چیمبر میں گھسنے کی کوشش کی۔

کامران قریشی نے کہا کہ جا کر جج سے بولو میں ملنے آیا ہوں، میرے بیٹے ارمغان کا کیس چل رہا ہے، میں جج سے ملوں گا۔

مصطفیٰ کے قتل میں نئے انکشافات سامنے آگئے

ملزمان مصطفیٰ کو نیم بےہوش کرنے کے بعد اس کی ہی گاڑی کی ڈگی میں ڈال کر لے گئے، مصطفیٰ کی گاڑی میں ارمغان اور شیراز کیماڑی سےحب چوکی پہنچے۔

ملزم ارمغان کے والد نے کورٹ پولیس سے بدتمیزی کرتے ہوئے کہا کہ تم ہوتے کون ہو مجھے روکنے والے، میں امریکی شہری ہوں۔

کامران قریشی نے پولیس کانسٹیبل رضوان کو دھکے دیے اور بدتمیزی کی۔

ملزم کے والد کے شور شرابے پر پولیس اور رینجرز کی نفری طلب کر لی گئی۔

واضح رہے کہ کراچی کے علاقے ڈیفنس سے 6 جنوری کو لاپتہ ہونے والے نوجوان مصطفیٰ کی لاش پولیس کو مل گئی ہے۔

تفتیشی حکام کا کہنا ہے کہ مصطفیٰ کی لاش پولیس کو حب چوکی سے ملی ہے، مصطفیٰ کو گاڑی سمیت 6 جنوری کو حب چوکی لے جایا گیا تھا، ملزم ارمغان نے ساتھی کے ساتھ مل کر گاڑی کو آگ لگا دی تھی۔

حکام کا کہنا ہے کہ ملزم نے مصطفیٰ کو گاڑی میں بٹھا کر آگ لگائی، مصطفیٰ کی جلی ہوئی لاش گاڑی سے ملی ہے۔

متعلقہ مضامین

  • جماعت اسلامی جلد صوبہ بھر میں بھرپور احتجاجی تحریک چلائے گی، عبدالواسع
  • مصطفیٰ قتل کیس: ملزم ارمغان کے والد کا عدالت میں شور شرابہ
  • بھارت سے میچ نہیں چیمپئنز ٹرافی جیتنا زیادہ اہم ہے: سلمان علی آغا
  • ایلون مسک کا امریکا کو دوسرے ممالک میں مداخلت سے پرہیز کا مشورہ
  • حکومتی دعووں کے برعکس رمضان سے قبل مہنگائی کا طوفان آگیا: حافظ نعیم
  • 30 برسوں میں سب سے زیادہ صحافی گزشتہ برس قتل ہوئے
  • کراچی؛ تین بچوں کی ماں پراسرار طور پر گھر کی سیڑھی سے اترتے ہوئے گر کر ہلاک
  • ہانیہ عامر کا ‘بولڈ مرمیڈ اوتار‘ دیکھ کر مداح برہم
  • میرے والد جنرل حمید گل کا پی ٹی آئی سے کوئی تعلق نہیں تھا، عبداللہ گل