’بہت امیر، بہت زیادہ نوکرانیاں‘ایلون مسک کے والد نے ارب پتی بیٹے کو برا باپ قرار دے دیا
اشاعت کی تاریخ: 15th, February 2025 GMT
ایلون مسک کے والد ایرول مسک نے اپنے ارب پتی بیٹے کو برا باپ قرار دیا ہے۔
غیر ملکی میڈیا رپورٹ کے مطابق جوشوا روبن کے ساتھ ایک پوڈ کاسٹ میں اپنی گفتگو کے دوران ایرول مسک نے ایلون مسک پر الزام لگایا کہ وہ کبھی بھی اپنے بچوں کے قریب نہیں رہے اور انھیں ہمیشہ دیکھ بھال کے لیے نوکرانیوں کے حوالے کیے رکھا۔
اس نے یہ بھی دعویٰ کیا کہ ایلون مسک کا پہلا بچہ جو 10 ماہ کی عمر میں انتقال کر گیا تھا، اس نے بھی ایک آیا کی دیکھ بھال کے دوران ہی دم توڑا۔
روبن نے انسٹاگرام پر پوڈ کاسٹ کے حوالے سے ایک پوسٹ لکھا۔ کیا ایرول مسک کے خیال میں ایلون مسلک ایک اچھے والد ہیں؟" میزبان نے پوچھا کہ کیا آپ کو لگتا ہے کہ ایلون مسک ایک اچھے والد ہیں؟ اس پر ایرول مسک نے جواب دیا کہ نہیں، وہ اچھے والد ثابت نہیں ہوئے۔
ایرول مسک نے کہا کہ ایلون مسک کا پہلا بچہ ایک آیا کی دیکھ بھال میں مرگیا، جو میں کہہ رہا ہوں اگر ایلون مسک یہ سب سنے تو وہ مجھے گولی مار دے یا کچھ اور کرے لیکن بہرحال میرے خیال میں یہ ٹھیک نہیں ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ وہ بہت امیر تھے، ان کی بہت زیادہ نوکرانیاں تھیں، ایک ہی عورت سے اس کے پانچ بچے ہوئے، پانچ بیٹے سب نوکرانیوں کے دیکھ بھال میں بڑے ہوئے، ہر ایک کی اپنی الگ آیا تھی۔
ایلون مسک کے تین مختلف خواتین سے 12 بچے ہیں، سابق بیوی کینیڈا کی لکھاری جسٹن ولسن کے ساتھ ان کا پہلا بچہ پیدا ہوا جو پیدائش کے 10 ماہ بعد انتقال کر گیا، اس کے بعد جوڑے کے ایک دفعہ جڑواں اور ایک بار ایک ساتھ تین بچے ہوئے۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: ایرول مسک نے ایلون مسک دیکھ بھال مسک کے
پڑھیں:
ٹیرف جنگوں اور تجارتی جنگوں میں کوئی فاتح نہیں ہے، چینی وزارت خارجہ
ٹیرف جنگوں اور تجارتی جنگوں میں کوئی فاتح نہیں ہے، چینی وزارت خارجہ WhatsAppFacebookTwitter 0 14 April, 2025 سب نیوز
بیجنگ :چینی وزارت خارجہ کے ترجمان لین جیئن نے یومیہ پریس کانفرنس میں امریکا کی جانب سے حالیہ ٹیرف میں کچھ ٹیکس چھوٹ اور کچھ ٹیکس اضافے کی ملی جلی پالیسی کے حوالے سے سوال کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ
حقائق نے ثابت کر دیا ہے اور ثابت کرتے رہیں گے کہ ٹیرف جنگوں اور تجارتی جنگوں میں کوئی فاتح نہیں ہے، تحفظ پسندی کا کوئی راستہ نہیں ہے، اور امریکہ نے دوسروں اور خود کو نقصان پہنچانے کے لئے اندھا دھند محصولات عائد کیے ہیں۔
ہم امریکا پر زور دیتے ہیں کہ وہ زیادہ سے زیادہ دباؤ ڈالنے کے اپنے غلط اقدامات کو ترک کرے اور مساوات، احترام اور باہمی تعاون کی بنیاد پر بات چیت کے ذریعے اس مسئلے کو حل کرے۔