سابق وزیر فرخ حبیب اور حماد اظہر کو اشتہاری قرار دینے کی کارروائی شروع
اشاعت کی تاریخ: 15th, February 2025 GMT
اسلام آباد(نیوز ڈیسک)سابق وزیر فرخ حبیب اور حماد اظہر کو اشتیاری قرار دینے کی کارروائی شروع کردی گئی۔انسداد دہشت گردی عدالت اسلام آباد میں پی ٹی آئی قیادت کے خلاف جوڈیشل کمپلیکس حملہ کیس کی سماعت جج طاہر عباس سپرا نے کی، جس میں عدالت نے سابق وزیر فرخ حبیب اور حماد اظہر کو اشتہاری قرار دینے کی کاروائی کا آغاز کردیا۔
دورانِ سماعت جج طاہر عباس سپرا نے ریمارکس دیے کہ بانی پی ٹی آئی جیل میں ہیں، اس حوالے سے منسٹری کو آج خط لکھوں گا۔ انہوں نے کہا کہ اس مقدمے کے جیل ٹرائل کے حوالے سے خط لکھوں گا۔بعد ازاں انسداد دہشت گردی عدالت نے دونوں کیسز کی سماعت 17 مارچ تک ملتوی کردی۔واضح رہے کہ بانی چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان و دیگر ملزمان کے خلاف تھانہ رمنا میں 2 مقدمات درج ہیں۔
.ذریعہ: Daily Ausaf
پڑھیں:
دہشتگردی سے نمٹنے کیلئے افغانستان کے ساتھ حکومتی سطح پر مذاکرات شروع کرنے کا فیصلہ
پشاور:وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈاپور کی زیر صدارت سیاسی و مذہبی جماعتوں کے اکابرین کے مشاورتی اجلاس میں صوبے میں دہشت گردی کے خاتمے کے لیے بااثر سیاسی و مذہبی شخصیات پر مشتمل جرگہ تشکیل دینے اور دہشت گردی سے نمٹنے کے لیے افغانستان کے ساتھ حکومتی سطح پر مذاکرات شروع کرنے کا فیصلہ کیا گیا جبکہ شرکا نے مطالبہ کیا کہ ملک میں انسانی حقوق کی پامالیوں کا سدباب کیا جائے۔
وزیراعلی ہاؤس پشاور میں سیاسی و مذہبی جماعتوں کے اکابرین کا مشاورتی اجلاس منعقد ہوا، جس کی صدرات وزیراعلی خیبرپختونخوا علی امین گنڈاپور نے کی۔
اجلاس کے اعلامیے کے مطابق شرکا نے مطالبہ کیا کہ دہشت گردی کے خاتمے کے لیے جرگہ تشکیل دیا جائے، جو بااثر سیاسی اور مذہبی شخصیات پر مشتمل ہو، ملک میں انسانی حقوق کی پامالیوں کا سد باب کیا جائے۔
اجلاس میں متفقہ فیصلہ کیا گیا کہ پاکستان میں امن، افغانستان میں امن کے ساتھ مشروط ہے تاہم دہشت گردی کے مسئلے سے نمٹنے کے لیے افغانستان کے ساتھ حکومتی سطح پر مذاکرات جلد شروع کیے جائیں جبکہ ملک میں فرقہ وارانہ ہم آہنگی کو فروغ دینے کے لیے سیاسی اور مذہبی جماعتیں ملکر کام کریں گے۔
اجلاس میں متفقہ فیصلہ کیا گیا کہ قیام امن سب سے اہم ہے، جس کے لیے قومی مفاد وقت کی اہم ضرورت ہے، اس ایجنڈے پر تمام سیاسی جماعتوں کو اکھٹا کیا جائے اور اس مقصد کے لیے کمیٹی تشکیل دی جائے جو تمام سیاسی جماعتوں سے روابط قائم کرے۔
اجلاس میں کہا گیا کہ اس قسم کی سرگرمیاں پورے ملک میں اضلاع کی سطح پر منعقد کرنے کی ضرورت ہے، ملی یک جہتی قونصل اس کاوش میں صوبائی حکومت کو ہر ممکن تعاون فراہم کرے گی، دہشت گردی کے خلاف اور امن کے قیام کے لیے علمائے کرام جمعہ کے خطبات میں عوام کی رہنمائی کریں گے۔
اجلاس میں شرکا کا کہنا تھا کہ ضلع کرم کا مسئلہ اگرچہ علاقائی ہے لیکن یہ ایک قومی مسئلہ بن سکتا ہے جس کے پائیدار حل کے لیے سنجیدہ اقدامات کی ضرورت ہے، حکومت آئین کی حکمرانی اور قانون کی بالادستی کو یقینی بنائے۔
اجلاس میں ملی یکجہتی کونسل پاکستان اور متحدہ علما بورڈ خیبر پختونخوا کے قائدین بھی شریک ہوئے۔