شریف حکومت کے دور میںپاکستان پر قرضے اور واجبات میں ہوشربا اضافہ
اشاعت کی تاریخ: 15th, February 2025 GMT
اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)اسٹیٹ بینک آف پاکستان کے مطابق ایک سال میں پاکستان پر قرضے اور واجبات 6 ہزار 106 ارب روپے بڑھ کر ریکارڈ 88 ہزار ارب روپے سے تجاوز کرگئے۔ اسٹیٹ بینک نے دسمبر 2024 تک قرضوں اور واجبات کا ڈیٹا جاری کر دیا۔جاری اعداد و شمار کے مطابق ایک سال میں پاکستان پر قرضے اور واجبات کی مد میں 6 ہزار 106 ارب روپے بڑھ گئے، رواں مالی سال کی پہلی ششماہی (جولائی تا دسمبر 2024) میں قرضوں اور واجبات میں 2 ہزار 555 ارب روپے کا اضافہ ہوا۔مرکزی بینک کی دستاویز کے مطابق دسمبر 2024 تک پاکستان پر قرضے اور واجبات 88 ہزار ارب روپے سے تجاوز کر گئے۔دسمبر 2024 تک ملک پر مقامی قرضہ 49 ہزار 883 ارب روپے تھا، جبکہ دسمبر 2024 تک غیرملکی قرضہ اور واجبات 36 ہزار 512 ارب روپے تھے۔دستاویز سے پتا چلتا ہے کہ دسمبر 2024 تک پاکستان پر غیر ملکی واجبات 3 ہزار 262 ارب روپے تھے۔دستاویزکے مطابق دسمبر 2023 تک ملک پر قرضوں اور واجبات کا حجم 81 ہزار 904 ارب روپے تھا، جبکہ جون2024 تک پاکستان پرقرضے اور واجبات 85 ہزار 455 ارب روپے تھے۔
.ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: پاکستان پر قرضے اور واجبات دسمبر 2024 تک کے مطابق ارب روپے
پڑھیں:
حکومت نے ایل این جی کی قیمتوں میں اضافہ کردیا، نوٹیفکیشن جاری
اسلام آباد:حکومت نے ایل این جی کی قیمتوں میں اضافہ کردیا۔
آئل اینڈ گیس ریگولیٹری اتھارٹی (اوگرا) کی جانب سے جاری کیے گئے نوٹی فکیشن کے مطابق سوئی ناردرن کے لیے ایل این جی کی قیمت 12.90 ڈالر فی ایم ایم بی ٹی یو مقرر کی گئی ہے۔
اسی طرح سوئی سدرن کے لیے ایل این جی کی قیمت 12.67 ڈالر فی ایم ایم بی ٹی یومقرر کی گئی ہے۔
واضح رہے کہ جنوری میں سوئی نادرن کے لیے ایل این جی کی قیمت 12.66 ڈالر فی ایم ایم بی ٹی یو اور سوئی سدرن کےلیے ایل این جی کی قیمت 12.60 ڈالر فی ایم ایم بی ٹی یو تھی۔
اوگرا کے مطابق ایل این جی کی قیمتوں میں اضافہ سپلائی لاگت میں اضافے کی وجہ سے کیا گیا ہے۔