ویب ڈیسک: صدر مملکت آصف علی زرداری نے کہا ہے کہ چین کی ترقی دنیا کیلئے خطرہ نہیں ہے۔

 دورہ چین کے موقع پر چینی سرکاری میڈیا کو دیئے گئے انٹرویو میں صدر زرداری کا کہنا تھا کہ گزشتہ چند دہائیوں کے دوران چین کی تیز رفتار ترقی اور تبدیلی نے بہت متاثر کیا ، چین کے ہر شخص کا اپنے شعبے میں بہترین کام، قوم کے اجتماعی فائدے کا باعث بن رہا ہے۔

 صدر مملکت نے کہا کہ چین کا عروج ایک مثبت پیشرفت ہے، اس سے خوفزدہ ہونے کی ضرورت نہیں، ہم دہائیوں سے چین کے پڑوسی ہونے کے ناطے جانتے ہیں کہ چین دوسرے ممالک کے اندرونی معاملات میں مداخلت نہیں کرتا۔

لاہور؛ زیر تعمیر عمارت کی دیوار گرنے سے 3 مزدور ملبے تلے دب گئے

 چینی خارجہ پالیسی کی تعریف کرتے ہوئے صدر زرداری کا کہنا تھا کہ یہ خطے میں استحکام کا ذریعہ ہے، چین کی ترقی دنیا کیلئے مثبت قدم ہے۔

 علاوہ ازیں صدر زرداری نے پاک چین دوستی،اقتصادی اور سفارتی تعاون کو مزید گہرا کرنے پر زور دیا۔ 

.

ذریعہ: City 42

کلیدی لفظ: چین کی

پڑھیں:

حکومت کی معاشی اصلاحات کے مثبت نتائج؛ تمام پروپیگنڈے غلط ثابت

حکومت کی معاشی اصلاحات کے مثبت نتائج نے اس حوالے سے کیے گئے ہر پروپیگنڈے کو غلط ثابت کردیا ہے۔

مختلف حلقوں کی جانب سے میکرو اکنامک استحکام اور آئی ایم ایف پروگرام کو تنقید کا نشانہ بنایا جا رہا ہے  جب کہ غربت، مالیاتی امور، صنعتوں کے زوال ، غریبوں پر ٹیکس کے بوجھ ، حکومتی فضول خرچیوں کو معیشت کی تباہی سے منسوب کیا جا رہا ہے۔

ملک میں افراط زر اور عوام کی قوت خرید، قرضوں کو بحران اور معاشی اصلاحات کو فضول قرار دیا جا رہا ہے جبکہ حقیقت اس کے برعکس ہے۔     حکومت نے آئی ایم ایف پروگرام کی شرائط سے آگے بڑھ کر  جامع اصلاحات کی ہیں جن میں توانائی کے شعبے کی تنظیم نو، ٹیکس کی بنیاد میں توسیع اور انسداد بدعنوانی کی کوششیں شامل ہیں۔

ملک میں   سبسڈی اصلاحات ناگزیر تھیں، مگر حکومت نے بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام کے ذریعے سماجی تحفظ کو بڑھایا، جس میں 25فیصد اضافہ کیا گیا۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ غربت بڑھنے کی وجہ آئی ایم ایف پروگرام نہیں بلکہ عالمی اقتصادی بحران ہیں جیسے کرونا وبا اور دیگر عوامل نے دنیا بھر کو متاثر کیا ہے۔    عالمی سطح پر مسائل کی وجہ سے پاکستان کا صنعتی شعبہ متاثر ہوا۔

بحرانوں سے نکلنے کے لیے حکومت نے توانائی کی قیمتوں میں ایڈجسٹمنٹ اور نئے اقدامات  کیے۔ اسی طرح ایس آئی ایف سی کے ذریعے صنعتی بحالی کی بھی کوششیں جاری ہیں۔  یہ اقدامات زراعت، آئی ٹی اور دیگر شعبوں میں سرمایہ کاری کو فروغ دے رہے ہیں۔

 حکومت نے اشرافیہ پر زیادہ انکم ٹیکس اور بینکوں پر ونڈ فال ٹیکس جیسے ترقی پسند اقدامات متعارف کرائے ہیں اور غریبوں پر بوجھ کم کرنے کے لیے غیرسودی اخراجات میں 32 فیصد اضافہ کیا گیا ہے۔ اسی طرح     حکومت نے ضرورت سے زیادہ اخراجات کو درست کیا، جیسے تنخواہوں اور پنشن میں اضافہ کیا گیا  تاکہ برین ڈرین کو روکا جا سکے۔

حکومتی اقدامات کے نتیجے میں سخت مانیٹری پالیسی اور عالمی قیمتوں میں کمی کی بدولت افراط زر میں کمی آئی،  جو کہ معاشی استحکام کی علامت ہے۔  روپے کے استحکام اور اسٹیٹ بینک کی خودمختاری نے قیمتوں کے استحکام میں اہم کردار ادا کیا  ہے۔

حکومت نے گردشی قرضوں کو کنٹرول کرنے کے لیے توانائی کے شعبے میں ٹیرف ریشنلائزیشن، سرکاری اداروں کی نجکاری اور قرضوں کے انتظام میں بہتری کے بھی اقدامات کیے ہیں۔     ان اصلاحات سے پاکستان کے قرضوں کی صورتحال میں بہتری آئی ہے اور بحران سے نمٹنے کے لیے اہم اقدامات کیے گئے ہیں ۔

حکومت نے اصلاحات اور اقدامات کے ذریعے پاکستان کی معیشت کو استحکام کی راہ پر گامزن کرنے کی کوشش کی ، تاہم حکومت کی جانب سے معیشت کی بہتری کے لیے کیے گئے اقدامات کے نتائج کے حصول کے لیے وقت درکار ہے۔

متعلقہ مضامین

  • چین کی ترقی دنیا کے لیے خطرہ نہیں:صدر آصف علی زرداری:
  • چین کی ترقی عالمی سطح پر استحکام کی علامت ہے: صدر آصف علی زرداری
  • چین کی ترقی دنیا کیلئے خطرہ نہیں ہے‘ صدرآصف علی زرداری
  • چین دوسرے ممالک کے اندرونی معاملات میں مداخلت نہیں کرتا، آصف زرداری
  • چین کی ترقی دنیا کیلئے خطرہ نہیں ہے: صدر آصف علی زرداری
  • چین دوسروں کے معاملات میں دخل نہیں دیتا، اس کی ترقی سے دنیا کو خطرہ نہیں : صدر زرداری
  • فلسطینیوں کے انخلاء کا امریکی منصوبہ عالمی امن کے لیے بڑا خطرہ ہے: طیب ایردوآن
  • حکومت کی معاشی اصلاحات کے مثبت نتائج؛ تمام پروپیگنڈے غلط ثابت
  • پاک ترک صدور کا عالمی اور علاقائی امن و استحکام کے فروغ کیلئے مل کر کام کرنے پر اتفاق، اعلامیہ