نیو ایئر پر منشیات کے پیسے پر لڑائی، لڑکی کا چکر بھی تھا
اشاعت کی تاریخ: 15th, February 2025 GMT
کراچی (نیوز ڈیسک) مصطفیٰ قتل کیس میں مزید اہم انکشافات سامنے آئے ہیں۔
قتل کی وجوہات میں مختلف باتیں سامنے آئی ہیں جن میں منشیات کے پیسے پر لڑائی، نیو ایئر کے دوران دونوں میں جھگڑا اور کسی لڑکی کا معاملہ بھی جھگڑے کی وجہ بتائی جا رہی ہے۔
پولیس ذرائع کے مطابق ملزم شیراز نے دورانِ تفتیش بتایا کہ ملزم ارمغان نے مصطفیٰ کو بہانے سے گھر بلوایا اور گھر بلوانے کے بعد لوہے کی راڈ سے اس پر تشدد کیا، مصطفیٰ کو نیم بے ہوش کرنے کے بعد منہ پر ٹیپ باندھ دی گئی۔
مقتول مصطفیٰ کی گاڑی میں شیراز اور ارمغان کیماڑی سے ہمدرد چوکی سے ہوتے ہوئے حب پہنچے، حب میں دھوراجی سے دو کلو میٹر دور پہاڑی کے قریب انہوں نے گاڑی روکی۔
گاڑی کی ڈگی کھولی تو مصطفیٰ زندہ تھا جس کے بعد ارمغان نے پیٹرول چھڑکا اور لائٹر سے دور کھڑے رہ کر گاڑی کو آگ لگا دی۔
ملزم شیراز کے مطابق وہ آگ لگانے کے بعد 3 گھنٹے پیدل چلتے رہے، راستے میں دونوں ملزمان کو کسی گاڑی والے نے لفٹ نہیں دی، ایک سوزوکی والے کو 2 ہزار روپے دے کر دونوں ملزمان فور کے چورنگی پہنچے۔
فور کے چورنگی پہنچنے کے بعد رکشہ کے ذریعے ملزمان ڈیفنس اور وہاں سے آن لائن ٹیکسی کے ذریعے گھر پہنچے۔
پولیس کے چھاپے کے بعد ملزم ارمغان نے ویڈیو بنانے کے لیے شیراز کو گھر بھیجا تاہم پولیس کےخوف سے شیراز ویڈیو نہ بنا سکا اور فرار ہو گیا۔
پولیس کے مطابق مقتول مصطفیٰ اور ملزم ارمغان آپس میں دوست تھے جبکہ ملزم ارمغان اور شیراز بھی دوست تھے۔
پولیس نے بتایا ہے کہ ملزم شیراز کے مطابق 6 جنوری کی شب ارمغان کے گھر میں ہم بیٹھے ہوئے تھے کہ ملزم ارمغان اور مصطفیٰ کے درمیان باتوں باتوں میں گرما گرمی ہوئی جس پر ملزم ارمغان نے اپنے پاس موجود رائفل سے فائرنگ کر کے اسے قتل کر دیا۔
پولیس کے مطابق ملزم شیراز نے بتایا ہے کہ نیو ایئر نائٹ پر بھی دونوں کے درمیان چپقلش ہوئی تھی، ملزم ارمغان کی عمر 31 برس جبکہ مقتول کی 23 برس تھی۔
.ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: کے مطابق پولیس کے کہ ملزم کے بعد
پڑھیں:
مظفرگڑھ میں ماموں اور قریبی رشتے دار کی زیادتی کا شکار 16 سالہ لڑکی نے مبینہ خودکشی کرلی
مظفر گڑھ کی تحصیل جتوئی میں ماموں اور قریبی رشتے دار کی جانب سے زیادتی کا شکار 16 سالہ لڑکی نے مبینہ طور پر خودکشی کرلی، پولیس نے ملزمان کو گرفتار کرلیا۔
پولیس کا کہنا ہے کہ 12 اپریل کو مقتولہ کی گھر کے ایک کمرے سے پھندا لگی لاش ملی تھی، معاملے کی تحقیقات کی گئیں تو معلوم ہوا کہ لڑکی شدید ذہنی دباؤ کا شکار تھی۔
مرنے سے ایک روز قبل لڑکی نے اپنے والد اور بہن کو بتایا تھا کہ 2 ماہ قبل اس کے ماموں اور رشتے دار نے اسے زیادتی کا نشانہ بنایا تھا۔
پولیس کے مطابق زیادتی کا نشانہ بننے کے بعد لڑکی کو شبہ تھا کہ وہ حاملہ ہوگئی ہے، ملزمان کو گرفتار کرکے مقدمہ درج کر لیا گیا اور لڑکی کی لاش کے نمونے لیکر فارنزک ٹیسٹ کےلیے لاہور بھجوا دیے گئے ہیں۔