وزیراعظم کا ورلڈ بینک کے 10 سالہ 40 ارب ڈالر کے کنٹری پارٹنرشپ فریم ورک کا خیر مقدم
اشاعت کی تاریخ: 15th, February 2025 GMT
وزیراعظم کا ورلڈ بینک کے 10 سالہ 40 ارب ڈالر کے کنٹری پارٹنرشپ فریم ورک کا خیر مقدم WhatsAppFacebookTwitter 0 15 February, 2025 سب نیوز
اسلام آباد: وزیراعظم شہباز شریف نے ورلڈ بینک کے 10 سالہ 40 ارب ڈالر کے کنٹری پارٹنر شپ فریم ورک کا خیر مقدم کیا۔
وزیراعظم شہباز شریف سے انٹرنیشنل فنانس کارپوریشن کے ایم ڈی مختار ڈیوپ نے ملاقات کی جس میں پاکستان میں آئی ایف سی کے جاری اور ممکنہ اقدامات پر تبادلہ خیال کیا گیا۔
ملاقات میں وزیراعظم نے ورلڈ بینک کے 10 سالہ 40 ارب ڈالر کے کنٹری پارٹنرشپ فریم ورک کا خیر مقدم کیا جب کہ انہوں نے بنیادی ڈھانچے، آئی ٹی، زراعت اور صحت کے شعبوں میں آئی ایف سی کے تعاون کو سراہا۔
اس موقع پر شہباز شریف کا کہنا تھا کہ ایف بی آر کی ڈیجیٹلائزیشن کی جاری کوششوں کو مزید مستحکم کیا جائے گا۔
دوسری جانب آئی ایف سی سر براہ نے وزیرخزانہ اورنگزیب سے بھی ملاقات کی جس میں مختار ڈیوپ نے کہا کہ آئی ایف سی پاکستان کی طرف سے اصلاحات کو تسلیم کرتی ہے، نجی شعبے نے وزیرخزانہ کی پالیسیوں پر اعتماد کا اظہار کیا ہے۔
.ذریعہ: Daily Sub News
کلیدی لفظ: فریم ورک کا خیر مقدم ایف سی
پڑھیں:
بجلی سستی کردی، آج پٹرول کی قیمتوں میں بھی کمی ہوگی، شہباز شریف
وزیراعظم نے وفاقی کابینہ کے اجلاس سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ عالمی منڈی میں تیل کی قیمتوں میں کمی کا فائدہ عوام کومنتقل کریں گے، آج پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی کی جائے گی جس کا اعلان کچھ دیر میں ہوجائے گا۔ اسلام ٹائمز۔ وزیراعظم شہباز شریف نے کہا کہ بجلی کی قیمتوں میں 7 روپے فی یونٹ تک کمی کردی، آج پٹرول کی قیمتوں میں بھی کمی کا اعلان ہوجائے گا۔ وزیراعظم نے وفاقی کابینہ کے اجلاس سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ عالمی منڈی میں تیل کی قیمتوں میں کمی کا فائدہ عوام کو منتقل کریں گے، آج پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی کی جائے گی جس کا اعلان کچھ دیر میں ہوجائے گا۔ انہوں نے کہا کہ وزیر خزانہ، سیکریٹری خزانہ، سیکریٹری توانائی اور متعلقہ افراد کی معاونت سے بجلی کی قیمتوں میں ساڑھے 7 روپے کی کمی کی جاچکی ہے جو پاکستان کے تمام صارفین کے لیے کی گئی ہے جس میں کاروباری حضرات بھی شامل ہیں۔
وزیراعظم شہباز شریف کا مزید کہنا تھا کہ 8 بے گناہ پاکستانیوں کو شہید کردیا گیا جس کی جتنی بھی مذمت کریں کم ہے، وزیر خارجہ کی ایرانی ہم منصب سے گفتگو ہوئی ہے اور میں نے بھی اس پر بیان جاری کیا، امید کی جانی چاہیے کہ ایرانی حکومت قاتلوں کو گرفتار کرکے قرار واقعی سزا دی گی۔ انہوں نے کہا کہ جو کمی آرہی ہے اس کو ہم نے روکنے کا سوچا ہے تاکہ قوم کے زخموں کی مرہم پٹی کی جائے اور ان کو شفایاب کرسکیں، اس سلسلے میں ہم نے بڑی سوچ و بچار کے بعد طے کیا ہے کہ کراچی، قلات، خضدار، کوئٹہ اور چمن کے سنگل روڈ کو خونی روڈ کہا جاتا ہے لیکن فنڈز کے بغیر یہ مکمل نہیں ہوگا۔