بھارت نے ہمیشہ آزاد کشمیر کے امن کو خراب کرنے کی کوشش کی، وقار نور
اشاعت کی تاریخ: 15th, February 2025 GMT
ذرائع کے مطابق وزیر داخلہ آزاد کشمیر وقار احمد نور نے مظفرآباد میں ایک پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ بٹل سیکٹر اور راولاکوٹ کے علاقے میں آئی ای ڈیز برآمد ہوئی ہیں۔2016ء کے بعد سے ایل او سی پر آئی ای ڈیز لگانے کے 54 واقعات سامنے آئے ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ آزاد جموں و کشمیر کے وزیر داخلہ وقار احمد نور نے کنٹرول لائن پر بھارت کی تخریبی کارروائیوں کو بے نقاب کیا ہے۔ ذرائع کے مطابق وزیر داخلہ آزاد کشمیر وقار احمد نور نے مظفرآباد میں ایک پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ بھارت نے ہمیشہ آزاد جموں و کشمیر کے امن کو خراب کرنے کی کوششں کی بھارتی فوج سویلین پر فائرنگ کے ساتھ آئی ای ڈیز کا استعمال کر رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ کنٹرول لائن پر نہتے شہریوں پر بلااشتعال فائرنگ اور بھارتی تخریبی سرگرمیوں کی ایک تاریخ ہے، بھارت ایل او سی پر دھماکہ خیز مواد کی نقل و حمل اور استعمال سے تخریب کاری کر رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ 2016ء سے بھارتی فوج کا ایل او سی پر آئی ای ڈیز لگانے کا رجحان بڑھتا چلا جا رہا ہے، بٹل سیکٹر اور راولاکوٹ کے علاقے میں آئی ای ڈیز برآمد ہوئی ہیں۔2016ء کے بعد سے ایل او سی پر آئی ای ڈیز لگانے کے 54 واقعات سامنے آئے ہیں۔ بھارتی فوج اپنی لگائی آئی ای ڈیز کا الزام پاکستان پر عائد کر دیتی ہے۔ وزیر داخلہ آزاد کشمیر کا کہنا تھا کہ بھارتی فوج مکار چالیں چلنے کی بھرپور کوششیں کر رہی ہے، بھارت کو پاک فوج کی جوابی کارروائی سے منہ کی کھانا پڑ رہی ہے، بھارت اپنی خفیہ ایجنسیوں کے ذریعے منشیات اور ہتھیار سمگل کرانے میں بھی ملوث ہے، بھارت کا فیک ریکوری آپریشن منصوبہ بھی مکمل طور پر ناکام ہو گا۔
وقار احمد نور نے کہا کہ بھارت فیک کائونٹر ٹیررازم کا جھوٹا بیانیہ بناتا ہے، بھارتی فوج کی جانب سے فالس فلیگ آپریشنز اور جعلی مقابلے کئے جاتے رہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ اس سلسلے میں یو این کونسل کو ثبوت بھی فراہم کیے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ بھارتی فوج میں خودکشی کے واقعات تیزی سے بڑھ رہے ہیں۔ بھارتی فوج میں خودکشی کے واقعات میں 17 فیصد اضافہ ہوا، بھارتی فوج اپنے جوانوں کے ساتھ غیر امتیازی سلوک بھی کرتی ہے۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ بھارتی فوج جعلی مقابلوں کے ذریعے پاکستان پر الزامات سے اپنے جرائم پر پردہ ڈالنے کی کوشش کرتی ہے۔ بھارتی خفیہ ایجنسی کینیڈا اور امریکا میں سکھ رہنمائوں کے قتل میں بھی ملوث ہے، پوری دنیا کو پتا ہے، بھارت ایک دہشتگرد ملک ہے، بھارتی فوج کئی سالوں سے انہی عوامل پر عمل پیرا ہے۔ وزیر داخلہ آزاد کشمیر نے کہا کہ بھارتی فوج مقبوضہ کشمیر کے معصوم شہریوں کو ہمیشہ عسکریت پسند قرار دیتی ہے۔ بھارتی فوج اپنے مذموم مقاصد کیلئے کسی بھی حد تک جا سکتی ہے۔ بھارت شہری آبادی آبادی کو نشانہ بنا رہا ہے تاکہ کشمیریوں کے حوصلے پست کیے جا سکیں، کشمیر کا فیصلہ کشمیریوں کی خواہشات پر ہونا ضروری ہے۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: وزیر داخلہ آزاد کشمیر کہا کہ بھارت ایل او سی پر آئی ای ڈیز نے کہا کہ انہوں نے کشمیر کے
پڑھیں:
بالواسطہ مذاکرات اور چومکھی جنگ
اسلام ٹائمز: اسلامی جمہوریہ ایران کو ان مذاکرات میں ایک کثیر جہتی کھیل یا چومکھی جنگ کا سامنا ہے، جس میں چوکسی اور اسٹریٹجک انتظام کی سخت ضرورت ہے۔ اب تک ایران بالواسطہ مذاکرات کے اصول کو برقرار رکھتے ہوئے اور عمان کو ثالث کے طور پر منتخب کرکے پہل کرنے میں کامیاب ہوا ہے۔ تاہم، دشمن فوجی دھمکیوں، نفسیاتی کارروائیوں اور اندرونی دھڑوں کو بھڑکا کر دباؤ پیدا کرنے کی کوشش کر رہا ہے۔ تجربے نے ثابت کیا ہے کہ ایران کی طاقت مزاحمت اور سفارتی ذہانت کے خوبصورت امتزاج میں مضمر ہے۔ اس راستے سے کسی قسم کے انحراف کا فائدہ بہرحال دشمنوں کو ہی ہوگا۔ تحریر: حامد موفق بھروزی
عمان کی ثالثی میں ایران اور امریکہ کے درمیان بالواسطہ مذاکرات کا نیا دور شروع ہونے سے خطے کی سیاسی فضا انتہائی نازک مرحلے میں داخل ہوگئی ہے۔ دنیا اور علاقے کے مختلف کھلاڑی اپنے اپنے انداز میں اسلامی جمہوریہ ایران کے خلاف کردار ادا کر رہے ہیں۔ مذاکرات سے پہلے کی پیش رفت اس طرح آگے بڑھ رہی ہے کہ ہر فریق مذاکراتی عمل پر اپنے مطلوبہ اصول مسلط کرنے کی کوشش کر رہا ہے۔ اسلامی جمہوریہ ایران ایک ہوشیارانہ نقطہ نظر کے ساتھ بالواسطہ مذاکرات اور اپنے قائم کردہ فریم ورک کو برقرار رکھنے پر زور دے رہا ہے، جبکہ امریکہ اور اس کے اتحادی مختلف ذرائع سے اس مساوات کو بدلنے کے درپے ہیں۔
ایران کے خلاف محاذ آرائی
تجزیہ کاروں نے ایران کے خلاف تین اہم دھڑوں کی نشاندہی کی ہے، جن میں سے ہر ایک مختلف ٹولز اور ہتھیاروں کے ذریعے مذاکراتی عمل کو متاثر کرنے کی کوشش کر رہا ہے۔
1۔ ٹرمپ اور نیتن یاہو، براہ راست مذاکرات اور دباؤ کے لئے فوجی دھمکیاں
امریکہ اور صیہونی حکومت بالواسطہ مذاکرات کو براہ راست مذاکرات میں بدلنے کے لیے مل کر کام کر رہے ہیں۔ یہ تحریک فوجی دھمکیوں (جیسے ایرانی جوہری تنصیبات پر حملے کے بارے میں حالیہ دعوے) کے ذریعے ایران کے خلاف نفسیاتی ماحول پیدا کرنے کی کوشش کر رہی ہے۔ تاہم، ماضی کے تجربات جیسے آپریشن عین الاسد، ٹینکر کی جنگ اور وعدہ صادق 1 اور 2 ظاہر کرتے ہیں کہ یہ خطرات آپریشنل سے زیادہ نفسیاتی ہیں۔
2۔ انقلاب مخالف گروہ اور نفسیاتی آپریشنز
ایران کے اسلامی انقلاب کے مخالف ملکی اور غیر ملکی گروہ جن میں سابق شاہ سے وابستہ میڈیا بھی شامل ہے، جس نے امریکہ اور صیہونی حکومت کے ساتھ مکمل ہم آہنگی کے ساتھ، اپنی سرگرمیاں تیز کر دی ہیں۔ انہوں نے اپنی یہ سرگرمیاں فوجی خطرات کو بڑھا چڑھا کر بیان کرکے ایران میں عوامی اور قومی حوصلے کو کمزور کرنے پر مرکوز کر رکھی ہیں۔ رضا پہلوی کا فاکس نیوز کے ساتھ حالیہ انٹرویو اور "آکٹوپس کی آنکھوں کو اندھا کرنا" کے جملے کا استعمال اس تحریک کے ایران کے دشمنوں کے ساتھ واضح تعاون کی نشاندہی کرتا ہے۔ موساد کے ساتھ ان گروپوں کے تعاون کا CNN پر انکشاف ان کے غیر ملکیوں پر مکمل انحصار کی ایک اور تصدیق ہے۔
3۔ داخلی گروہوں کی امریکہ کیساتھ ہم آہنگی اور ایران کی بارگینگ کی طاقت کو کمزور کرنے کی کوشش
ایران میں موجود کچھ مغرب نواز افراد من جملہ حسن روحانی اور حسام الدین آشنا ایسی باتیں کر رہے ہیں، جن کے منفی اثرات مرتب ہوسکتے ہیں۔ یہ افراد غیر حقیقی دعوے شائع کرکے مذاکرات میں ایران کی پوزیشن کو کمزور کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔ مثال کے طور پر ایران کی طاقت کو کمزور دکھانا یا یہ کہنا کہ "ایٹمی صنعت پرانی اور درآمد ہو رہی ہے۔ ان دعووں سے یہ گروہ اس بات کی کوشش کر رہے ہیں کہ امریکیوں کی براہ راست بات چیت کی پوزیشن کو مضبوط کیا جائے اور ایرانی حکام کو مذاکرات کے متن کو قبول کرنے پر مجبور کیا جائے۔ حسام الدین آشنا کی حالیہ ٹویٹ میں ایران کی جوہری صنعت کو "پرانی اور درآمد شدہ" قرار دینے کا مقصد رائے عامہ میں ایران کی نااہلی کو ابھارنا ہے۔ یہاں بنیادی سوال یہ ہے کہ اگر ایران کی جوہری ٹیکنالوجی بے کار ہے تو امریکہ اور اس کے اتحادی اسے تباہ کرنے کی اتنی کوشش کیوں کر رہے ہیں۔؟
اسلامی جمہوریہ ایران کو ان مذاکرات میں ایک کثیر جہتی کھیل یا چومکھی جنگ کا سامنا ہے، جس میں چوکسی اور اسٹریٹجک انتظام کی سخت ضرورت ہے۔ اب تک ایران بالواسطہ مذاکرات کے اصول کو برقرار رکھتے ہوئے اور عمان کو ثالث کے طور پر منتخب کرکے پہل کرنے میں کامیاب ہوا ہے۔ تاہم، دشمن فوجی دھمکیوں، نفسیاتی کارروائیوں اور اندرونی دھڑوں کو بھڑکا کر دباؤ پیدا کرنے کی کوشش کر رہا ہے۔ تجربے نے ثابت کیا ہے کہ ایران کی طاقت مزاحمت اور سفارتی ذہانت کے خوبصورت امتزاج میں مضمر ہے۔ اس راستے سے کسی قسم کے انحراف کا فائدہ بہرحال دشمنوں کو ہی ہوگا۔