موسمیاتی تبدیلی، ترقی یافتہ ممالک فنانسنگ کے وعدے پورے کریں: وزیراعظم
اشاعت کی تاریخ: 15th, February 2025 GMT
اسلام آباد (نوائے وقت رپورٹ) وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ امید ہے ترقی یافتہ ممالک کلائمیٹ فنانسنگ کا وعدہ پورا کریں گے۔ وزیراعظم شہباز شریف سے پاکستان میں اقوام متحدہ کے ریزیڈنٹ کوآرڈینیٹر محمد یحییٰ نے ملاقات کی۔ ملاقات میں وزیراعظم نے اقوام متحدہ کی کنٹری ٹیم کی جانب سے پاکستان میں جاری کام کو سراہا۔ وزیر اعظم نے پائیدار ترقی اور موسمیاتی تبدیلی کے شعبوں میں اقوام متحدہ کے ساتھ تعاون کو مزید مضبوط بنانے پر زور دیا۔ شہباز شریف نے 2022ء کے سیلاب میں عالمی حمایت اکٹھا کرنے میں اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوترس کے کردار کو سراہا اور عالمی برادری اور اقوام متحدہ کے ساتھ قریبی تعاون اور شراکت داری کے عزم کا اعادہ کیا۔ وزیر اعظم نے موسمیاتی تبدیلیوں سے نمٹنے کے مقصد کو آگے بڑھانے کے لیے پاکستان کے مضبوط سیاسی عزم کا اعادہ کرتے ہوئے کہا کہ موسمیاتی تبدیلی کے اثرات سے نمٹنے کے لیے کلائمیٹ فنانسنگ ایک اہم جزو ہے، امید ہے ترقی یافتہ ممالک اس سلسلے میں اپنے وعدوں کو پورا کریں گے۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ پاکستان اقوام متحدہ کے ساتھ مختلف منصوبوں پر عملدرآمد سمیت موسمیاتی تبدیلی کے شعبوں میں اہم امور پر کام جاری رکھے گا۔ وزیر اعظم نے پائیدار ترقی کے اہداف کے حصول کے لیے مالیاتی فرق کو دور کرنے اور عالمی مالیاتی ڈھانچے میں اصلاحات کے ذریعے مالیاتی اداروں میں ترقی پذیر ممالک کی آواز اور نمائندگی بڑھانے کی ضرورت پر بھی زور دیا۔
اسلام آباد (خبر نگار خصوصی) وزیراعظم محمد شہباز شریف سے ورلڈ بینک گروپ کے نجی شعبے کی سرمایہ کاری کے ادارے انٹرنیشنل فنانس کارپوریشن (IFC) کے منیجنگ ڈائریکٹر اور ایگزیکٹو نائب صدر مختار ڈیوپ کی ملاقات ہوئی جس میں پاکستان میں IFC کے جاری اور ممکنہ و متوقع اقدامات پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ وزیراعظم نے ورلڈ بینک گروپ کی پاکستان میں حال ہی میں 40 بلین امریکی ڈالر کے بے مثال عزم کے ساتھ جاری کردہ دس سالہ کنٹری پارٹنرشپ فریم ورک (2026-2035) کے اجراء کو سراہا۔ اس میں انٹرنیشنل ڈویلپمنٹ ایسوسی ایشن اور بین الاقوامی بینک برائے تعمیر نو اور ترقی کے ذریعہ 20 بلین امریکی ڈالر کا آسان شرائط کا قرضہ شامل ہوگا۔ آئی ایف سی پاکستان میں نجی شعبے کی سرمایہ کاری کو فروغ دینے کے لیے مزید 20 بلین امریکی ڈالر اکٹھا کرے گا۔ وزیراعظم نے پاکستان میں نجی شعبے کی سرمایہ کاری کو فروغ دینے اور پورٹ فولیو کو بڑھانے میں IFC کے کردار کو سراہا۔ وزیرِ اعظم نے آئی ایف سی کی پاکستان میں بنیادی ڈھانچے، مواصلات و آمد و رفت، بڑے ہوائی اڈوں کی آؤٹ سورسنگ، زراعت، انفارمیشن ٹیکنالوجی، کان کنی، موسمیاتی لچک، شعبہ صحت اور پانی اور صفائی سمیت کلیدی شعبوں کے تحت اپنے تعاون کو بڑھانے کی حوصلہ افزائی کی۔ انہوں نے پاکستان کی معیشت کے پورے ایکو سسٹم کی ڈیجیٹلائزیشن کی ضرورت پر زور دیا۔ مسٹر ڈیوپ نے آئی ایم ایف کے ساتھ پاکستان کی جاری کامیاب معاشی اصلاحات کے پروگرام کو سراہا۔ انہوں نے کہا کہ وزیراعظم کی متحرک قیادت میں حکومت کی کوششوں سے سرمایہ کاروں کے اعتماد میں اضافہ ہوا ہے۔ انہوں نے وزیراعظم کو پاکستان میں نجی شعبے کے لیے آئی ایف سی کی جانب سے حکومت کی ترجیحات سے ہم آہنگ حمایت جاری رکھنے کا بھی یقین دلایا۔ وزیراعظم نے افرادی قوت بالخصوص پاکستان کے نوجوانوں کی ترقی کو فروغ دینے کے لیے مختلف پروگرامز کو ڈیزائن کرنے کی ضرورت پر زور دیا۔
ذریعہ: Nawaiwaqt
کلیدی لفظ: موسمیاتی تبدیلی اقوام متحدہ کے پاکستان میں شہباز شریف کو سراہا زور دیا کے ساتھ کے لیے
پڑھیں:
غزہ میں پانچ سال سے کم عمر 60 ہزار سے زائد بچوں میں غذائی قلت کا شکار
اقوام متحدہ کے ایک عہدیدار نے بتایا ہے کہ قابض اسرائیلی فورسز کی جانب سے انسانی امداد کی فراہمی میں رکاوٹ کے باعث غزہ میں 60 ہزار سے زائد پانچ سال سے کم عمر بچے شدید غذائی قلت کا شکار ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ اقوام متحدہ کے ایک عہدیدار نے بتایا ہے کہ قابض اسرائیلی فورسز کی جانب سے انسانی امداد کی فراہمی میں رکاوٹ کے باعث غزہ میں 60 ہزار سے زائد پانچ سال سے کم عمر بچے شدید غذائی قلت کا شکار ہیں۔ فارس نیوز کے مطابق، سیگرید کاگ، جو اقوام متحدہ کی جانب سے غزہ میں انسانی امداد کی رابطہ کار ہیں، نے کہا کہ غزہ کی پٹی میں 60 ہزار سے زائد کم عمر بچے شدید غذائی قلت میں مبتلا ہیں۔ انہوں نے اناطولی نیوز ایجنسی سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ اقوام متحدہ کی جانب سے جنگ بندی کے دوران بھیجی گئی امداد بآسانی مستحقین تک پہنچ رہی تھی، لیکن مارچ کے وسط کے بعد امدادی قافلوں کی آمد بند ہو گئی۔
کاگ نے مزید کہا کہ صہیونی فوج نے 18 مارچ کو جنگ بندی اور قیدیوں کے تبادلے کے معاہدے کی خلاف ورزی کی، حالانکہ حماس نے اس معاہدے کی تمام شقوں پر عمل کیا تھا، لیکن اسرائیل نے ایک بار پھر غزہ پر نسل کشی کی جنگ شروع کر دی۔ اقوام متحدہ کی اس عہدیدار نے کہا کہ امدادی کارکنوں کے پاس درکار سامان کی شدید قلت ہے اور اسپتالوں کے لیے ایندھن ختم ہو چکا ہے، جس کی وجہ سے امداد کی تقسیم میں شدید خلل پڑا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ہم جانتے ہیں کہ 60 ہزار سے زائد پانچ سال سے کم عمر بچے غذائی قلت کا شکار ہیں، اور ان میں سے ہر ایک محض ایک عدد نہیں، بلکہ ایک انسان، ایک زندگی اور زندہ رہنے کی جدوجہد کی علامت ہے۔
کاگ نے تاکید کی کہ بین الاقوامی قوانین کے تحت اسرائیل پر لازم ہے کہ وہ انسانی امداد کو غزہ میں داخل ہونے دے۔ انہوں نے خبردار کیا کہ اسرائیلی حملے نہ صرف عام شہریوں بلکہ امدادی کارکنان، جن میں سے اکثر خود فلسطینی ہیں، کے لیے بھی ہولناک خطرہ بن چکے ہیں۔ ادھر غزہ کی وزارت صحت نے آج ہفتے کے روز اعلان کیا کہ 7 اکتوبر 2023 سے اب تک اسرائیلی جارحیت میں 50933 فلسطینی شہید اور 116045 زخمی ہو چکے ہیں۔