اسلام آباد‘کوئٹہ‘ ہرنائی ( نمائندہ خصوصی ‘آئی این پی + این این آئی) بلوچستان کے ضلع ہرنائی کے علاقے شاہرگ میں دھماکے سے 11 افراد جاں بحق اور متعدد زخمی ہو گئے۔پولیس کے مطابق ہرنائی کے علاقے شاہرگ میں کوئلے کی کان میں کام کرنے والے مزدروں کی گاڑی کے قریب دھماکا ہوا جس میں متعدد افراد زخمی ہو گئے۔پولیس کا کہنا ہے کہ دھماکے میں زخمی ہونے والے متعدد زخمیوں کی حالت تشویشناک ہے، قانون نافذ کرنے والے ادارے کے اہلکار بھی موقع پر پہنچ گئے اور دھماکے کی جگہ کو تحویل میں لیکر شواہد اکٹھے کرنا شروع کر دیئے ہیں۔ شاہرگ دھماکے میں جاں بحق اور زخمی ہونے والے زیادہ تر مزدوروں کا تعلق سوات اور شانگلہ سے بتایا جا رہا ہے۔ابتدائی اطلاعات کے مطابق جاں بحق ہونے والے مزدوروں کا تعلق سوات سے ہے۔ ڈی سی ہرنائی کا کہنا ہے کہ جاں بحق اور زخمی افراد کوئلہ کانوں میں مزدوری کرتے تھے۔ واقعے کے بعد نعشوں اور زخمیوں کو ہسپتال منتقل کیا گیا۔دھماکا آئی ای ڈی کے ذریعے کیا گیا ہے۔دھماکے کے بعد پولیس اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کی نفری جائے وقوع پر پہنچی اور شواہد اکٹھے کرکے علاقے کی ناکہ بندی کرکے تحقیقات شروع کردی گئی ہے۔ صدر مملکت آصف علی زرداری ‘ بلاول بھٹو زرداری ‘ وفاقی وزیرداخلہ محسن نقوی اور وزیر اعلی بلوچستان میر سرفراز بگٹی نے تحصیل شاہرگ میں مزدوروں کی گاڑی کے قریب ہونے والے دھماکے کی شدید مذمت کرتے ہوئے واقعے میں قیمتی انسانی جانوں کے ضیاع پر گہرے دکھ اور افسوس کا اظہار کیا ہے۔جاری بیان کے مطابق انہوں نے جاں بحق ہونے والے مزدوروں کے اہل خانہ سے دلی ہمدردی اور تعزیت کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ بلوچستان حکومت سوگوار خاندانوں کے ساتھ کھڑی ہے اور اس مشکل گھڑی میں انہیں تنہا نہیں چھوڑے گی۔ وزیر اعلی نے واقعے میں زخمی ہونے والے مزدوروں کی جلد صحتیابی کے لیے دعا کی اور متعلقہ حکام کو ہدایت دی کہ زخمیوں کو بہترین طبی سہولیات فراہم کی جائیں تاکہ ان کی جلد از جلد صحت بحال ہو سکے۔ انہوں نے واقعے کی فوری اور جامع تحقیقات کا حکم دیتے ہوئے کہا کہ بلوچستان کے امن کو نقصان پہنچانے والے عناصر کے خلاف سخت کارروائی جاری رکھی جائے گی۔

.

ذریعہ: Nawaiwaqt

پڑھیں:

راجن پور: گزشتہ رات اغوا ہونے والے 3 مزدور واردات کے چند گھنٹوں میں بازیاب

راجن پور: پنجاب پولیس نے راجن پور میں گزشتہ رات اغوا ہونے والے تین مزدوروں کو واردات کے چند گھنٹوں کے اندر بازیاب کرالیا۔

ترجمان پنجاب پولیس کے مطابق راجن پور پولیس نے انٹیلی جنس بیسڈ آپریشنز کے دوران کچہ کے مجرمان کا تعاقب کیا۔ مغویوں کو کل رات تھانہ بنگلہ اچھا کی حدود سے اغوا کیا گیا تھا۔

ترجمان کے مطابق اغواکار مغویان کو اندرون کچہ کی طرف لے کر جا رہے تھے کہ اطلاع ملنے پر پولیس نے موثر پلاننگ کے ساتھ آپریشن کیا۔ اس دوران پولیس اور ڈاکوؤں کے درمیان شدید فائرنگ کا تبادلہ بھی ہوا۔

ترجمان پنجاب پولیس کا کہنا ہے کہ پولیس کی پیش قدمی اور بھرپور جوابی کارروائی کے باعث اغوا کار مغویان کو چھوڑ کر فرار ہوگئے۔

راجن پور پولیس نے بکتر بند گاڑیوں، ایلیٹ کمانڈوز اور بھاری اسلحہ کے ساتھ یہ آپریشن انجام دیا۔ مغویوں کی بازیابی پر ان کے ورثاء نے پولیس کا شکریہ ادا کیا۔

آئی جی پنجاب ڈاکٹر عثمان انور نے مغوی مزدوروں کو بازیاب کروانے پر راجن پور پولیس کو شاباش دی ہے۔

متعلقہ مضامین

  • مستونگ: بلوچستان کانسٹیبلری کی گاڑی کے قریب دھماکا، تین پولیس اہلکار جان سے گئے
  • مستونگ، دشت روڈ پر دھماکہ ،3 اہلکار شہید 19 زخمی
  • مستونگ، پولیس کی گاڑی پر دھماکہ، 3 اہلکار جانبحق
  • مستونگ: بلوچستان کانسٹیبلری کی گاڑی کے قریب دھماکا، 3 اہلکار شہید، 19 زخمی
  • مستونگ: بلوچستان کانسٹیبلری کی گاڑی کے قریب دھماکا، 3 اہلکار جاں بحق، 16 زخمی
  • افغانستان؛ مسجد کے قریب بم دھماکے میں خاتون جاں بحق اور 3 افراد زخمی
  • افغانستان: مسجد کے قریب دھماکہ ، ایک شخص جاں بحق، 3 زخمی
  • کوئٹہ، کیچی بیگ پولیس اسٹیشن کے قریب دستی بم دھماکہ، ایک راہگیر زخمی
  • راجن پور: گزشتہ رات اغوا ہونے والے 3 مزدور واردات کے چند گھنٹوں میں بازیاب
  • شانگلہ: پولیس کی گاڑیوں کے قریب ریموٹ کنٹرول بم دھماکا