فضل الرحمان سے محمود اچکزئی کی ملاقات،ملکی سیاسی صورتحال پر گفتگو
اشاعت کی تاریخ: 15th, February 2025 GMT
اسلام آباد(خبرنگار+نوائے وقت رپورٹ )پشتونخوا خوا ملی عوامی پارٹی و تحریک تحفظ آئین کے سربراہ محمود خان اچکزئی کی جے یوآئی سربراہ مولانا فضل الرحمان کی رہائشگاہ آمد ہوئی سربراہ جے یوآئی مولانا فضل الرحمان سے ملاقات وفد میں اخونزادہ حسین، ریاض احمد شامل تھے ملاقات میں مولانا عبدالغفور حیدری، محمد اسلم غوری،سنیٹر کامران مرتضی، مولانا اسعد محمود، مولانا اسجد محمود شریک ہوئے ملاقات میں ملکی سیاسی صورتحال پر گفتگوکی گئی۔ نوائے وقت رپورٹ کے مطابق محمود اچکزئی اچکزئی نے حکومت کے ساتھ کمیٹیوں میں نہ بیٹھنے کا اعلان کردیا۔ پارلیمنٹ کے باہر میڈیا سے گفتگو میں محمود خان اچکزئی نے کہا میں تمام کمیٹیوں سے استعفی دیتا ہوں جن کا حکومت حصہ ہے، میں تحریک انصاف سے بھی کہتا ہوں یہ بھی حکومتی کمیٹیاں چھوڑ دیں۔ انہوں نے پی ٹی آئی کو مشورہ دیتے ہوئے کہا ہے کہ ہمیں پارلیمنٹ کے باہر اپنا ایوان لگانا چاہئے جس کے سپیکر اسدقیصر ہوں، ہمارے ممبر سو سے زائد ہیں وہ ہوں اور عوام کو بتائیں یہ اصل نمائندہ جماعت ہے۔
.ذریعہ: Nawaiwaqt
پڑھیں:
آج شہباز شریف جس سیٹ پر بیٹھے ہیں وہ کسی اور کا حق ہے، محمود خان اچکزئی
لاہور:پشتونخوا ملی عوامی پارٹی کے سربراہ محمود خان اچکزئی نے کہا ہے کہ الیکشن میں جیتے ہوئے لوگوں کو ہرایا گیا، آج شہباز شریف جس سیٹ پر بیٹھے ہیں وہ کسی اور کا حق ہے۔
لاہور میں وکلا کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ پاکستان ہمارا ملک ہے جو ایک فیڈریشن یے یہاں کوئی کسی کا آقا نہیں اور نہ کوئی کسی کا غلام ہے، ہمارے بزرگوں نے کہا ون مین ون ووٹ ہونا چاہیے، پاکستان کے قیام کے وقت کہا کہ ملک فیڈریشن کی طرز پر ہونا چاہیے۔
انہوں نے کہا کہ دفعہ 144 لگا کر ہمارے بچوں پر ظلم کیا گیا، انتہائی نامساعد حالات کے باوجود پاکستان کے خلاف نعرہ نہیں لگایا، پاکستان کی فوج ہماری فوج ہے لیکن یہ چار اضلاع کی فوج ہے پاکستان کے ہر ادارے میں ہمیں حصہ ملنا چاہیے۔
ان کا کہنا تھا کہ ہم ایک ایسا پاکستان چاہتے ہیں جس میں آئین کی حکمرانی ہو، الیکشن میں جیتے ہوئے لوگوں کو ہرایا گیا ایسا نہیں ہونا چاہیے، کہا گیا کہ ہماری بات ہوگئی ہے کہ اسٹیبلشمنٹ ہمیں دو تہائی اکثریت دلائے گی، آج شہباز شریف جس سیٹ پر بیٹھے ہیں وہ کسی اور کا حق ہے۔
انہوں نے کہا کہ سوویت یونین میں کے جے بی کے تجربات ناکام ہوئے آپ انہیں یہاں نہ دہرائیں، اگر پاکستان کو آگے بڑھنا ہے تو حق حکمرانی میں پنجاب سندھ بلوچستان اور پشتون کو حصہ دینا ہوگا، جس گھر میں اتفاق نہیں ہوگا وہاں پر لڑائی ہوگی اور ملک اسی طرح ہوتا ہے۔