Juraat:
2025-04-15@06:43:34 GMT

مقبوضہ کشمیر میں بھارتی حکام کے غیر آئینی اقدامات

اشاعت کی تاریخ: 15th, February 2025 GMT

مقبوضہ کشمیر میں بھارتی حکام کے غیر آئینی اقدامات

ریاض احمدچودھری

اگست 2019 میں جموںوکشمیر کی خصوصی آئینی حیثیت کو ختم کرنے کے بعد بھارتی حکام نے مقامی سیاستدانوں کوکسی عدالتی کارروائی کے بغیرنظربند رکھنے کے لئے کالے قانون پبلک سیفٹی ایکٹ کا سہارا لیا۔ ان میں سے جن لوگوں کو رہا کیاگیا انہیں سیاسی سرگرمیوں سے دوررہنے سے متعلق بانڈ پر دستخط کرنے پر مجبورکیاگیا۔ پبلک سیفٹی ایکٹ (پی ایس ای) جو صرف مقبوضہ جموں و کشمیر میںنافذ ہے،حکام کو یہ اختیار دیتا ہے کہ وہ کسی بھی شخص کوبغیر کسی الزام اور عدالتی کارروائی کے دوسال تک نظربند رکھ سکتے ہیں اور اس دوران قیدی کو اپنے اہلخانہ سے بھی ملنے کی اجازت نہیں ہوتی ہے۔
حالیہ برسوں کے دوران ہزاروں کشمیری لاپتہ ہوئے اور ان میں سے زیادہ تر کو بھارتی فورسز اہلکار زبردستی اٹھا کر لے گئے۔ مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فورسز کی حراست میں گزشتہ30 سال کے دوران آٹھ ہزار کشمیری لاپتہ ہو گئے ہیں۔ لاپتہ افراد کے لواحقین کی تنظیم(اے پی ڈی پی) کے مطابق لاپتہ ہونے والے آٹھ ہزار افراد میں سے زیادہ تر نوجوان ہیں لیکن ان میں کم عمر نوجوان بھی شامل ہیں۔ اسی طرح دیگر شعبوں کے ہر عمر کے افراد بھی شامل ہیں۔
بھارت کے زیر تسلط مقبوضہ جموں و کشمیر گزشتہ سال پانچ اگست سے بھارت کے ظالمانہ اور غیرانسانی محاصرے میں ہے جہاں عام لوگوں کی نقل وحرکت اور ذرائع مواصلات پر مکمل پابندی عائد ہے۔ انسانی حقوق کی خلاف ورزیاں انتہاء کو پہنچ چکی ہیں جبکہ وادی کے عوام اپنی شناخت ، سماجی مسائل ، مذہب ، رسم ورواج اور زبان کے حوالے سے انتہائی خوف اور شکوک وشبہات کا شکار ہیں۔بھارت کی جانب سے مقبوضہ وادی کے پانچ اگست کے فوجی محاصرے کے آغاز سے جون 2020تک بھارتی فوجیوں کے ہاتھوں درجنوں بے گناہ کشمیری شہید ہو چکے ہیں جن میںنوجوان ، خواتین اور بچے شامل ہیں۔ اسی عرصے کے دوران 13582افراد کو گرفتار کیا گیا۔ 1331کشمیریوں کو تشدد کا نشانہ بنایا گیا اور 13کشمیریوں کو دوران حراست شہید کیا گیا۔
کشمیر پولیس وہی کچھ کرتی ہے جو اس کو کرنے کو کہا جاتا ہے۔ یہ بھی حقیقت ہے کہ مقامی پولیس فوج سے ڈرتی ہے۔ معاملے میں پولیس کی طرف سے ہمیں ابھی تک کوئی پیش رفت دیکھنے کو نہیں ملی ہے۔کشمیر میں فرضی جھڑپ کا ایک معاملہ 2000 میں پتھری بل میں سامنے آیا تھا جس میں ضلع اننت ناگ سے تعلق رکھنے والے پانچ عام شہریوں کو مارا گیا تھا۔ بھارتی سپریم کورٹ نے اس فرضی جھڑپ میں ملوث اہلکاروں کے خلاف کورٹ مارشل کارروائی کرنے کے احکامات جاری کیے تھے لیکن کسی کو سزا نہیں ہوئی۔کل جماعتی حریت کانفرنس کے غیر قانونی طورپر نظر بند سینئر رہنما شبیر احمد شاہ نے افسوس ظاہر کیاہے کہ مقبوضہ جموں و کشمیر میں بھارتی فورسز کے اہلکار عمر اورجنس کے امتیاز کے بغیر کشمیریوں بالخصوص نوجوانوں کوبے رحمی سے قتل اور انہیں وحشیانہ ظلم و تشدد کا نشانہ بنانے کے علاوہ انکی تذلیل و تحقیر کا سلسلہ جاری رکھے ہوئے ہیں۔
قابض بھارتی فوجیوں نے 5 اگست 2019 کے بعد سے کشمیریوں کے ماورائے عدالت قتل، گرفتاریوں ،ظلم و تشدد، جائیدادوں کی ضبطگی اور سرکاری ملازمین کی برطرفی کا سلسلہ تیز کر دیا ہے۔ کشمیری ماہرین تعلیم، صحافیوں اور انسانی حقوق اور سماجی کارکنوں کو بھی نہیں بخشا جارہا۔ بھارتی فوجیوں اور بدنام زمانہ تحقیقاتی اداروں نے مقبوضہ علاقے کو محاصرے اور تلاشی کی نام نہاد کارروائیوں اور چھاپوں کے نام پرکشمیری عوام کیلئے جہنم میں تبدیل کر دیا ہے۔ تاہم شبیر احمد شاہ نے مودی حکومت پر واضح کیا کہ ظلم و بربریت کے ذریعے کشمیریوں کے جذبہ حریت کو کمزور نہیں کیاجاسکتااور بھارتی ریاستی دہشت گردی سے کشمیریوں کی اپنے حق خودارادیت کے حصول کی جدوجہد کوجاری رکھنے کے ان کے عزم کو مزید تقویت ملے گی۔
پاکستان نے مقبوضہ کشمیر کے ضلع پلوامہ میں شروع کئے گئے فوجی آپریشن میں دو اور کشمیری نوجوانوں کے ماورائے عدالت قتل کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا کہ حریت رہنما محمد یاسین ملک کو ایک متنازعہ اور یک طرفہ مقدمے میں سزا سنانے کے بعد بھارت کے غیر قانونی زیر تسلط جموں و کشمیر میں بھارتی قابض افواج کے ہاتھوں کشمیریوں کے قتل کا سلسلہ تیز ہو گیا ہے۔ گزشتہ چار دنوں میں اننت ناگ میں دو، ضلع بارہمولہ میں تین اور ضلع پلوامہ میں چار نوجوانوں سمیت نو کشمیریوں کی شہادت انتہائی قابل مذمت اور کشمیریوں کے خلاف ظلم و جبر کی جاری مہم کا حصہ ہے۔ بھارتی قابض افواج پبلک سیفٹی ایکٹ، آرمڈ فورسز سپیشل پاورز ایکٹ اور غیر قانونی سرگرمیوں کی روک تھام ایکٹ جیسے سخت قوانین کے تحت مکمل استثنی کے ساتھ مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی پامالیاں کررہی ہیں۔ ترجمان نے عالمی برادری سے مطالبہ کیاکہ وہ مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی سنگین اور منظم خلاف ورزیوں پر بھارت کو جوابدہ ٹھہرائے۔ بھارت کو اقوام متحدہ کے کمیشن آف انکوائری کو آزادانہ تحقیقات کی اجازت دینی چاہیے۔ پاکستان نے عالمی برادری پر زور دیا کہ وہ جنوبی ایشیا میں پائیدار امن اور استحکام کے لئے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی متعلقہ قراردادوں اور کشمیری عوام کی خواہشات کے مطابق جموں و کشمیر تنازعہ کے منصفانہ اور پرامن حل میں سہولت فراہم کرنے میں اپنا کردار ادا کرے۔
آر ایس ایس اور بی جے پی کو ٹولہ جھوٹ ، فریب اور دھوکہ دہی کے ڈراموں سے نہ تو حالات کو معمول پرلاسکتا ہے اور نہ ہی کشمیریوں کے مسائل حل کرسکتا ہے۔بھارت کو اس بات کا ادراک کرنا ہوگا کہ خطے میں پائیدار امن وترقی کی واحد صورت اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قراردادوں اورکشمیری عوام کی خواہشات کے مطابق مسئلہ کشمیر کے مستقل حل میں ہے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

.

ذریعہ: Juraat

کلیدی لفظ: کشمیر میں بھارتی کشمیریوں کے

پڑھیں:

مقبوضہ کشمیر, وقف ترمیمی قانون کیخلاف ایم ایم یو کی قرارداد

ذرائع کے مطابق ایم ایم یو کی طرف سے تیار کردہ چھ نکاتی قرارداد وادی کشمیر، جموں خطے، لیہہ اور کرگل کی تمام جامع مساجد، خانقاہوں اور امام بارگاہوں میں نماز جمعہ کے اجتماعات کے دوران پڑھ کر سنائی گئی۔ اسلام ٹائمز۔ بھارت کے غیر قانونی زیر قبضہ جموں و کشمیر میں متحدہ مجلس علماء (ایم ایم یو) نے وقف ترمیمی قانون کے خلاف ایک قرارداد مساجد میں پیش کی جس کی عوام نے بھرپور تائید کی ہے۔ ذرائع کے مطابق ایم ایم یو کی طرف سے تیار کردہ چھ نکاتی قرارداد وادی کشمیر، جموں خطے، لیہہ اور کرگل کی تمام جامع مساجد، خانقاہوں اور امام بارگاہوں میں نماز جمعہ کے اجتماعات کے دوران پڑھ کر سنائی گئی۔ قرارداد کو زبردست عوامی حمایت حاصل ہوئی۔ قرارداد میں متنازعہ وقف ترمیمی قانون کو فوری طور پر واپس لینے کا مطالبہ کیا گیا ہے۔ قرارداد میں وقف قانون میں مودی حکومت کی طرف سے کئی جانے والی ترامیم پر گہری تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا گیا کہ نئے قانون کے ذریعے وقف بورڈ کو اس کے اختیارات سے محروم کرنے کی کوشش کی گی۔ قرارداد میں مسلم کمیونٹی پر زور دیا گیا کہ وہ اوقاف کے تقدس اور خودمختاری کے دفاع میں سرگرم عمل رہیں۔

متعلقہ مضامین

  • مودی کے مقبوضہ کشمیر کے دورے سے قبل پابندیاں مزید سخت
  • مقبوضہ کشمیر میں 1.14 لاکھ سے زائد بچے غذائی قلت کا شکار ہیں
  • بھارت مقبوضہ کشمیر کی صورتحال پر دنیا کو گمراہ کرنے کی کوشش کر رہا ہے، حریت کانفرنس
  • کل جماعتی حریت کانفرنس کا مقبوضہ کشمیر میں بڑھتی ہوئی بھارتی ریاستی دہشت گردی پر اظہار تشویش
  • عالمی برادری مقبوضہ جموں و کشمیر میں ماورائے عدالت قتل کا سلسلہ بند کروائے، علی رضا سید
  • کنٹرول لائن کے قریب جھڑپ، 3 کشمیری مجاہد شہید، ایک بھارتی فوجی ہلاک
  • عالمی برادری نظربند کشمیریوں کی رہائی کیلئے اقدامات کرے
  • بھارتی فوج کی ریاستی دہشت گردی میں 3 کشمیری نوجوان شہید
  • مقبوضہ کشمیر, وقف ترمیمی قانون کیخلاف ایم ایم یو کی قرارداد
  • بھارتی وزیر داخلہ کا دورہ مقبوضہ کشمیر عوام کے زخموں پر نمک پاشی ہے، حریت کانفرنس