WE News:
2025-02-19@05:58:14 GMT

اگر بچہ وجائنا سے باہر نہ نکل سکے تو؟

اشاعت کی تاریخ: 15th, February 2025 GMT

پچھلے کالم کے بعد کچھ نے کہا کہ وجائنا تو بنی ہی اس لیے کہ بچہ وہاں سے نکلے۔ کچھ فرمانے لگے کہ فلاں بی بی نے 10 بچے پیدا کیے، کچھ بھی نہ ہوا۔

مورکھو! جان لو کہ تمہارے گھر کی عورت وہ ہستی ہے جو تمہارے ساتھ پوری زندگی گزار جائے گی مگر تمہیں کانوں کان خبر نہ ہونے دی  گی کہ کیسی گزری؟

عورت کو بولنا اور حق مانگنا سکھایا ہی نہیں گیا بلکہ گھٹی میں یہ ڈال دیا گیا ہے کہ خبردار منہ بند رکھنا، زبان پر شکوہ شکایت لائیں تو نہ آگے کی رہوگی نہ پیچھے کی۔ سو آگے نہ پیچھے کا خوف دل میں پالتے ہوئے زندگی کے دن کاٹتی ہے گن گن کر۔

کچھ خواتین کے اور پیغامات بھی آئے جو مرد حضرات نے حسب معمول نظر انداز کر دیے۔

’کھانسی اور چھینک کے ساتھ پیشاب کے قطروں کا اخراج ہر اس عورت کے لیے عام سی بات ہے جس کے 3،4 بچے ہوں‘۔

’میں نے اپنی بہت سی ہم عمر لڑکیوں کو دیکھا ہے جنہوں نے نارمل ڈیلیوری کروائی اور وہ بچے دانی اور وجائنا کے مسائل سے دو چار ہیں‘۔

’میری کزن کی پاخانے والی نالی کٹ گئی زچگی میں، اب وہ بستر پر ہے‘۔

بہت سے دیوانے پاکستانی عورت کی زچگی کو یورپ اور امریکا کی عورت سے موازنہ کرتے پائے گئے۔

مغرب کی عورت جو بچپن سے سوئمنگ کرتی ہے، کھیلوں میں حصہ لیتی ہے، اچھی غذا کھاتی ہے، کسی جنسی تفریق کا شکار نہیں بنتی۔ جسم کے مسلز توانائی سے بھرپور ہوتے ہیں کہ باقاعدگی سے جم جا کر جسم کو طاقتور بناتی ہے اور سب سے بڑھ کر یہ کہ بچوں کی قطار نہیں لگاتی۔

یہ بھی پڑھیں: بچہ پیدا کرنے کے لیے ویجائنا کٹوائیں یا پیٹ؟

اس کے مقابلے میں ہمارے ہاں کی بچی کو سوئمنگ تو دور کی بات، کھیل کود میں حصہ نہیں لینے دیا جاتا کہ لڑکیوں کی چھاتی اگر اچھلتی ہوئی نظر آئی تو بہت سوں کا ایمان ڈولنے لگے گا۔ جم جانا عیاشی سمجھ لیا جاتا ہے۔ اچھی غذا کا حقدار گھر کا لڑکا ہے، لڑکی کو بوٹی دینے کا کیا فائدہ، روٹی اور اچار ہے نا۔ نتیجتاً ہر دوسری لڑکی خون کی کمی کا شکار نظر آتی ہے۔ خون کی کمی اور ہر برس ایک نیا بچہ، مزید خون کی کمی۔ منصوبہ بندی؟ ہر گز نہیں۔ فطرت سے جنگ؟ کیوں کریں بھئی؟ عورت کا کام ہے بچے جننا چاہے جسم میں کچھ ہو یا نہ ہو۔ ایسے نحیف جسم خواتین کی نارمل زچگی اور وہ بھی ان ہاتھوں میں جنہیں زچگی کی سائنس کی اے بی سی کا علم نہیں۔

’کرنا ہی کیا ہوتا ہے جی کھینچ کھانچ کر بچہ باہر نکال لو‘

اس کھینچنے کھانچنے میں عورت کیسے ادھڑ جاتی ہے یہ کسی کو علم نہیں ہوتا۔

یورپ اور امریکا میں وجائنل ڈلیوری کے لیے اسٹاف تربیت یافتہ، کسی بھی مشکل کو بھانپ لینے والا اور کسی بھی پیچیدگی سے نمٹنے کے لیے ہمہ وقت تیار۔

ہم اپنا حال سنائے دیتے ہیں۔ پہلے بچے کی زچگی کے وقت ایم بی بی ایس کی ڈگری ہاتھ میں تھی مگر زچگی کی پیچیدگیوں میں معلومات صفر۔ بس اتنا ہی سمجھتے تھے جو شاید کسی ورکشاپ میں کام کرنے والا چھوٹا جانتا ہو۔

آج ہم جو لکھتے ہیں اس کے پیچھے 32 برس کی محنت، تجربہ، مشاہدہ اور گھاٹ گھاٹ کا پانی شامل ہے۔ یہ دیکھ کر ہک دھک رہ جاتے ہیں کہ وہ لونڈے آ کر اس پر بات کرتے ہیں جو شاید کبھی اپنے محلے سے باہر بھی نہ نکلے ہوں۔

پچھلے کالم میں ہم نے کہا تھا کہ ہم کچھ باتیں بچے کے متعلق بھی کریں گے کہ وجائنل زچگی کا ایک فریق وہ بھی ہے۔

چشم تصور سے دیکھیے اور سوچیے کہ اگر بچہ وجائنا سے باہر نہ نکل سکے تو کیا حل سوچیں گے آپ ؟

زچہ تڑپ رہی ہے، بچے کا سر وجائنا میں موجود ہے اور دائی/نرس/ڈاکٹر خاموش تماشائی۔

مختلف وجوہات ہو سکتی ہیں۔ بچے کا وزن 4 کلو سے زیادہ ہے، بچے کے کندھے بہت چوڑے ہیں، بچے کا سر بہت بڑا ہے، بچے کا سر نیچے تو ہے لیکن ٹیڑھا ہے، بچے کا سر ترچھی پوزیشن میں ہے، بچے نے سر پر ہاتھ رکھا ہوا ہے، بچہ الٹا ہے یعنی پاؤں اور کولہے وجائنا میں ہیں۔

درد زہ تیز سے تیز تر اور بچہ باہر نکلنے سے قاصر۔ زچہ عورت گاؤں میں ہے اور دائی کہتی ہے کہ اب اسے شہر لے جائیں۔ مشورے کرنے، گاڑی کا انتظام کرنے اور قریبی شہر پہنچنے تک زچہ تڑپے گی اور بس تڑپے گی۔ اذیت کے ایک سمندر سے گزرتے ہوئے وجائنا بچے کا وزن سہارتی رہے گی۔

ہو گا کیا ؟ کیا قریبی چھوٹے شہر میں کوئی ایسی ڈاکٹر ملے گی جو اس پیچیدگی کو حل کر سکے؟

مزید پڑھیے: چھلاوہ حمل!

امکانات یہ ہیں کہ ایسے کیس میں کوئی ہاتھ نہیں ڈالے گا کہ پیچیدگی سامنے کھڑی نظر آرہی ہے۔ چھوٹے شہر سے انکار کے بعد گاڑی چلے گی کسی بڑے شہر کے سرکاری اسپتال کی طرف۔ لیبر روم کے دروازے پر گاڑی سے چارپائی برآمد ہوگی جس پر نیم جاں زچہ لیٹی ہو گی جس کی روح اس کی وجائنا کے گرد طواف کر رہی ہوگی کہ موت سر پر کھڑی نظر آتی ہوگی۔

بڑے اسپتال کے ڈاکٹر اپنا سر پیٹیں گے کہ جاں بہ لب عورت کو کیسے بچایا جائے؟

آپریشن تھیٹر لے جانے سے پہلے 4،6 خون کی بوتلوں کا انتظام کرنا ہو گا ؟ یہ سنتے ہی ساتھ آئے سب ہٹے کٹے مرد خون کا عطیہ دینے سے انکاری ہو جائیں گے، انہیں خون دینے سے مردانہ کمزوری ہونے کا خدشہ ڈرانے لگے گا۔

اس وقت زندگی اور موت کی جنگ لڑتی زچہ بچتی ہے یا نہیں، یہ مسئلہ اہم نہیں۔ بس کہیں مردانہ کمزوری نہ ہو جائے کا بھوت سر پر ناچے گا جس کے زیر اثر سب مرد وہاں سے کھسک لیں گے اور پیچھے رہ جائیں گی کچھ ڈاکٹرز جو چیخیں گی، بڑبڑائیں گی، برا بھلا کہیں گی مگر زچہ کی جان بچانے کے لیے اپنی جان لڑا دیں گی چاہے خون کی بوتل اپنے جسم سے کیوں نہ نکلوانی پڑے۔

یہ ہے وہ کتھا جو بڑے سرکاری اسپتالوں کے لیبر روم میں کام کرنے والوں کے روزوشب کا حصہ ہے۔

باقی آئندہ

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

ڈاکٹر طاہرہ کاظمی

اندام نہانی بچہ جنم دینے کی تکلیف حاملہ درد زہ زچگی لیبر روم.

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: اندام نہانی بچہ جنم دینے کی تکلیف حاملہ زچگی لیبر روم بچے کا سر خون کی کے لیے

پڑھیں:

وزیراعظم شہباز شریف کی محنت سے پاکستان ڈیفالٹ کے منہ سے باہر آگیا، نواز شریف

سابق وزیراعظم نواز شریف نے کہا ہے کہ وزیراعظم شہباز شریف کی محنت سے استحکام آیا اور پاکستان ڈیفالٹ کے منہ سے باہر آگیا۔

ارکان پنجاب اسمبلی سے ملاقات میں ان کا کہنا تھا کہ سیاست، معیشت، اقدار اور جمہوریت کو آلودہ کرکے تباہ کیا گیا، جمہوریت کی پیٹھ میں خنجر گونپ دیا گیا۔

ان کا کہنا تھا کہ بدنیتی، بدتہذیبی اور انتقام کو سیاست بنادیا گیا، بدقسمتی ہے کہ ترقی کرتا ملک پٹری سے اتار دیا گیا۔

یہ بھی پڑھیے: معیشت کو ٹھیک کرنے کے لیے دن رات محنت کررہے ہیں، مزید محنت درکار ہے، وزیراعظم شہباز شریف

 میاں محمد نواز شریف نے کہا کہ کرپشن، معاشی تباہی، مہنگائی اور بدتمیزی تبدیلی کی سوغاتیں تھیں، ہم نے اپنے دور میں آئی ایم ایف کو خدا حافظ کہہ دیا تھا۔

انہوں نے کہا کہ شہباز شریف کی محنت سے استحکام آیا اور پاکستان ڈیفالٹ کے منہ سے باہر آگیا، پالیسیوں کے تسلسل سے معاشی ترقی یقینی ہوگی، جو وعدے کیے تھے آج وہ پورے ہوتے نظر بھی آرہے ہیں۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

حکومت شہباز شریف معیشت مہنگائی نواز شریف

متعلقہ مضامین

  • ’’ایم او یوز اور یقین دہانیاں کاغذ سے باہر کیوں نہیں آتیں‘‘
  • خوفناک خبر سامنے آئی کہ لوگ بانی پی ٹی آئی سے ملتے اور باہر آکر یوٹیوبرز کو باتیں بیچتے ہیں، سینیٹر عرفان صدیقی کا دعویٰ
  • اڈیالہ جیل سے خط پر خط آرہے ہیں  کہ مجھے باہر نکالو، مریم نواز
  • ’یہ نہیں چاہتے کہ عمران خان باہر آئیں‘، فواد چوہدری نے ’عمران خان ریلیز کمیٹی‘ بنانے کا اعلان کردیا
  • نیوزی لینڈ کے فاسٹ باؤلر لوکی فرگوسن بھی چیمپئنز ٹرافی سے باہر
  • ’آپ ایجنڈے پر کام کرتے ہیں‘، ماریہ بی کی عورت مارچ پر تنقید
  • افغان طالبان کا وفد پہلی بار خطے سے باہر جاپان کے دورے پر پہنچ گیا
  • وزیراعظم شہباز شریف کی محنت سے پاکستان ڈیفالٹ کے منہ سے باہر آگیا، نواز شریف
  • خارجیوں کو یہ کس نے اختیار دیا کہ وہ خواتین سے حقوق چھین لیں: آرمی چیف
  • ہم کامریڈز کی طرح لڑتے ہیں، ہمارے لیے پاکستانیت سب سے اہم ہے: آرمی چیف