Jasarat News:
2025-04-15@09:48:33 GMT

امریکا: حَیاء بمقابلہ فاحِشَہ

اشاعت کی تاریخ: 15th, February 2025 GMT

امریکا: حَیاء بمقابلہ فاحِشَہ

’’اور لوطؑ کو ہم نے پیغمبر بنا کر بھیجا، پھر یاد کرو جب اْس نے اپنی قوم سے کہا ’’کیا تم ایسے بے حیا ہوگئے ہو کہ وہ فحش کام کرتے ہو (فاحِشَہ) جو تم سے پہلے دنیا میں کسی نے نہیں کیا؟ تم عورتوں کو چھوڑ کر مردوں سے اپنی خواہش پوری کرتے ہو، حقیقت یہ ہے کہ تم بالکل ہی حد سے گزر جانے والے لوگ ہو‘‘۔ مگر اس کی قوم کا جواب اس کے سوا کچھ نہ تھا کہ ’’نکالو اِن لوگوں کو اپنی بستیوں سے، بڑے پاکباز بنتے ہیں یہ‘‘۔ آخر ِکار ہم نے لوطؑ اور اس کے گھر والوں کو… بجز اس کی بیوی کے جو پیچھے رہ جانے والوں میں تھی۔ بچا کر نکال دیا اور اس قوم پر برسائی ایک بارش، پھر دیکھو کہ اْن مجرموں کا کیا انجام ہوا‘‘۔ (الاعراف: 80 تا 84)

ہم یہاں ایل جی بی ٹی ٹی آئی کیو (LGBTTIQ) یعنی جنسی منحرفین اور صنفی مرتدین کے عمل کے لیے عربی قرآن کی اصطلاح ’’فاحِشَہ‘‘ استعمال کر رہے ہیں۔ اور اس کے مقابلہ میں، اس کے رد میں جو لفظ استعمال کر رہے ہیں، وہ ہے ’’حیاء‘‘۔ فاحش لوگ اور با حیاء لوگوں کے درمیان ایک نئی کشمکش کا آغاز ہو چکا ہے۔

فاحِشہ کے پھیلاوْ کا اصل مقصد انسانی آبادی کا خاتمہ ہے۔ اس دنیا میں ایک شیطانی اور دجالی گروہ ایسا موجود ہے جو چاہتا ہے کہ دنیا کے انسان، آبادی کے لحاظ سے، سیاسی، معاشی، تعلیمی، اخلاقی اور روحانی لحاظ سے اور ہر لحاظ سے برباد ہو جائیں۔ انسان کائنات کا سب سے قیمتی نوع ہے۔ وہ اس کائنات کی سب سے بہترین مخلوق ہے، اور اسی قیمتی مخلوق کو شیطان ختم کرنا چاہتا ہے، اس کی ساخت کو بدل دینا چاہتا ہے۔ اس کی خدا داد صنف اور جنس کو ہی بدل دینا چاہتا ہے۔ ساری دنیا کی حکومتیں اور ریاستیں اس شیطانی قوت سے تعاون کر رہی ہیں۔

’’وہ اللہ کو چھوڑ کر دیویوں کو معبود بناتے ہیں۔ وہ اس باغی شیطان کو معبود بناتے ہیں جس کو اللہ نے لعنت زدہ کیا ہے۔ (وہ اس شیطان کی اطاعت کر رہے ہیں) جس نے اللہ سے کہا تھا کہ ’’ میں تیرے بندوں سے ایک مقرر حصہ لے کر رہوں گا۔ میں انہیں بہکائوں گا ‘ میں انہیں آرزوئوں میں الجھائوں گا‘ میں انہیں حکم دوں گا اور وہ میرے حکم سے جانوروں کے کان پھاڑیں گے اور میں انہیں حکم دوں گا اور وہ میرے حکم سے خدائی ساخت میں ردوبدل کریں گے‘‘۔ (النساء: آیات 117 تا 119)

آبادی کو روکنے اور برتھ کنٹرول کا سب سے فعال ادارہ پلا ننڈ پیرنٹ ہوڈ (Planned Parenthood) ہے۔ یہ ادارہ امریکا میں 1914 میں قائم ہوا۔ جس کا مقصد اسقاط حمل، ضبط ولادت اور فاحشہ کلچر کا فروغ ہے تاکہ انسانی تولید کو کم سے کم کیا جا سکے۔ امریکا میں فاحش کی پہلی نیشنل آرگنائزیشن 1950 میں قائم ہوئی۔ 1980 کی دہائی میں فاحش لوگوں میں ایڈز کا مرض پھیلا۔ جس سے کچھ عرصہ کے لیے یہ لوگ پس منظر میں چلے گئے۔ لیکن بیسویں صدی کے اواخر میں ان کی سماجی قبولیت میں اضافہ ہونے لگا۔ 2011 میں امریکا کی فوجی پالیسی تبدیل ہوئی اور فاحش لوگوں کو فوج میں ملازمت کی کھلی اجازت مل گئی۔ امریکا کے سوشل کنزویٹیوز (social conservatives) نے فاحش قوت کو چند ریاستوں سے آگے نہیں بڑھنے نہیں دیا۔ لیکن فاحش قوتوں کو ایک بڑی کامیابی اس وقت ملی جب امریکا کی عدالت عظمیٰ نے 2015 میں پورے ملک میں ہم جنس شادی کو قانونی قرار دے دیا۔ 2024 کے گیلپ سروے کے مطابق امریکا کی فاحش کی آبادی 7.

6 فی صد ہے۔

یہ ہمیشہ سے اصول رہا ہے کہ منظم اقلیت ہی غالب ہوتی ہے۔ فاحش کی آرگنائزڈ کمیونٹی امریکا میں 75 سال سے زیادہ جدوجہد کر رہی ہے۔ اس نے اسکول اور تعلیم میں بہت کام کیا۔ اور ان کی ایک بڑی تعداد فزیکل اینڈ ہیلتھ ایجوکیشن کے ٹیچرز کی حیثیت سے پبلک ایجوکیشن سسٹم میں داخل ہوئی۔ امریکا کا تعلیمی نظام فاحشہ کلچر کو بچوں میں کافی کم عمری سے بے روک ٹوک پھیلا رہا ہے۔ جس سے بچوں کو بچانا آسان نہیں رہا۔ وہ والدین مبارک باد کے مستحق ہیں جنہوں نے اپنے معصوم پیارے بچوں کو پبلک اسکولز (سرکاری اسکولوں) سے ہٹا کر ان کے لیے متبادل تعلیم کا انتظام کیا ہے۔ یہ بات بھی قابل ذکر ہے کہ فاحِشہ کے خلاف یوروپ، اسکینڈے نیویا، اور شمالی امریکا میں سب سے زیادہ مزاحمت بھی یو ایس اے میں ہی ہے۔

ڈونلڈ ٹرمپ کی جینڈر کے حوالے سے صاف گوئی اور واضح پالیسی سے تمام مذہبی طبقہ اور روایتی خاندان میں امید کی ایک نئی کرن جاگی ہے۔ عیسائیوں کی ایک بڑی مذہبی آبادی نے ڈونلڈ ٹرمپ کی بھرپور حمایت کی ہے۔ اس بار سینیٹ اور ہائوس آف ریپرنزیٹیٹیو دونوں میں ٹرمپ کی ری پبلکن پارٹی کی اکثریت ہو چکی ہے۔ چنانچہ اب ان کے لیے مشکل نہیں کہ وہ یہ کام نہ کر سکیں۔ ڈونلڈ ٹرمپ نے آتے ہی صدارتی آرڈر کے ذریعہ یہ اعلان کر دیا ہے کہ امریکی ریاست صرف دو صنف کو مانتی ہے، مرد اور عورت، امریکا کسی تیسری صنف کو قبول نہیں کرتا۔ امریکی صدر کے اس اعلان کے بعد کینیڈا اور ساری دنیا کی پرو لائف اور حیاء موومنٹ کو طاقت ملی ہے دنیا بھر کے وہ تمام لوگ جو امریکا ہی کو فالو کرتے ہیں وہاں بھی یہ طاقتیں مضبوط ہوں گی۔

ہماری دعاوْں میں ایک دعاء یہ شامل ہے کہ یا اللہ امریکا کی فوجی طاقت کو، امریکا کی سیاسی طاقت کو، امریکا کی معاشی قوت کو، امریکا کی علمی قوت کو اور امریکا کی تنظیمی صلاحیت کو، ساری دنیا میں اسلام کے غلبہ کے لیے استعمال کر لے۔ حرمین کے ہر سفر میں میں نے یہ دعاء مانگی۔ آپ بھی اس دعاء کواپنا معمول بنا لیں۔ لیکن دعاوْں کی مقبولیت مشروط ہے اس بات پر کہ ہم اس کے لیے کیا اور کیسی کوشش کرتے ہیں۔

سب سے پہلا کام یہ ہے کہ ہم اپنے دل سے انسانوں کا اور کسی حکومت اور ریاست کا ڈر، خوف اور بھے اور ہر قسم کے دنیاوی لالچ کو نکال دیں، اور صرف اور صرف اللہ کا ڈر، اللہ کے تقویٰ کو اپنے اندر سمیٹیں، اور جنت کی خواہش اور اللہ سے بہترین حالت میں ملاقات کی تڑپ پیدا کریں۔ ہمیں اس ملک میں امر بالمعروف و نہی عنی المْنکر کا فریضہ انجام دینا ہے، بھلائی کا حکم دینا ہے، اور برائیوں سے روکنا ہے۔ ہمیں لوگوں کو بتانا ہے کہ کیا صحیح ہے اور کیا غلط ہے۔ اس کے لیے ہمیں پرامن لیکن متحرک اور منظم جدوجہد کرنی ہوگی۔ ہم سب اس کے لیے اپنے آپ کو تیار کریں۔ اپنے اندر صلاحیت بھی پیدا کریں اور صالحیت بھی۔

ذریعہ: Jasarat News

کلیدی لفظ: امریکا میں میں انہیں امریکا کی چاہتا ہے اور اس کے لیے

پڑھیں:

فطرت،انسانیت اور رحمتِ الٰہی

اللہ کوراضی رکھنے کے لئے سب سے پہلے اس کے احکامات پرعمل پیراہوناضروری ہے۔قرآن اورسنت میں جوہدایات دی گئی ہیں،ان پرعمل کرکے ہم اللہ کی رضاحاصل کرسکتے ہیں۔ اس کے لئے جہاں نماز، روزہ، زکوٰۃ اورحج جیسے بنیادی عبادات کا اہتمام فرض ہے وہاں سچائی،انصاف اورایمانداری کواپنی زندگی کااصول بنایا جائے۔ خلقِ خدا کی خدمت،خصوصاً غریبوں ، ناداروں، یتیموں اوربے سہاراافرادکی مددکی جائے۔اللہ کی دی ہوئی نعمتوں کاشکراداکیاجائے اورتکبر سے اجتناب کیاجائے۔ حرام چیزوں جیسے جھوٹ،چغلی،حسد، رشوت،دھوکہ دہی اورظلم سے بچاجائے۔
قرآن وحدیث کی روشنی میں اللہ کی وحدانیت (توحید)اسلام کابنیادی ستون ہے،جس کے بغیرکوئی عمل قبول نہیں۔قرآن وحدیث میں اللہ کی وحدانیت کوباربارواضح کیاگیا ہے، اورشرک کوسب سے بڑاظلم قراردیاگیاہے۔ایک مومن کافرض ہے کہ وہ اللہ کواس کی ربوبیت،الوہیت، اور اسماوصفات میں یکتامانے۔ اللہ کوراضی رکھنے کابنیادی اصول عبادت اوراخلاقی احسان پرمبنی ہے۔اسلامی تعلیمات کے مطابق پانچ ارکانِ اسلام ہماری منزل متعین کرنے اوررہنمائی کے لئے بتادیئے گئے ہیں جن میں اللہ کی وحدانیت (شہادت) سر فہر ست ہے۔
اللہ کی وحدانیت (توحید)اسلام کابنیادی عقیدہ ہے،جس کے بغیرایمان مکمل نہیں ہوتا۔اللہ کی وحدانیت کامطلب ہے کہ اللہ ایک ہے، اس کاکوئی شریک نہیں اورتمام طاقت و اختیاراسی کے ہاتھ میں ہے۔جیساکہ اللہ نے قرآن میں یہ واضح فرمایا ہے: اللہ کے سوا کوئی معبود نہیں، وہ زندہ ہے، ہر چیز کو سنبھالنے والا۔ (البقرہ:255)
کہو:وہ اللہ ایک ہے،اللہ بے نیازہے،نہ اس نے کسی کوجنا،نہ وہ جناگیا،اورنہ کوئی اس کاہمسر ہے۔ (اخلاص:4-1)
اللہ اس بات کی گواہی دیتاہے کہ اس کے سواکوئی معبودنہیں،اورفرشتے اوراہل علم بھی گواہی دیتے ہیں کہ وہ انصاف پرقائم ہے، اس کے سواکوئی معبودنہیں،وہ زبردست حکمت والاہے۔(العمران: 18)
اورہم نے تم سے پہلے جوبھی رسول بھیجا،اس کی طرف یہی وحی کی کہ میرے سواکوئی معبودنہیں، پس میری ہی عبادت کرو۔ (الانبیا: 25 )
رسول اللہﷺ نے فرمایا:جس نے سچے دل سے گواہی دی کہ اللہ کے سواکوئی معبودنہیں اور محمدﷺاس کے رسول ہیں،اللہ اس پر جہنم کوحرام کردیتاہے۔(صحیح مسلم:263)
نبیﷺ نے فرمایا،سب سے افضل بات جومیں نے اورمجھ سے پہلے تمام انبیا نے کہی،وہ یہ ہے،اللہ کے سواکوئی معبودبرحق نہیں،اس کاکوئی شریک نہیں،بادشاہی اسی کی ہے۔اورتمام تعریفیں اسی کے لئے ہیں اوروہ ہرچیزپرقادر ہے ۔
نبی کریمﷺ نیفرمایا:جوشخص اس حال میں مرے کہ وہ اس بات کی گواہی دیتاہوکہ اللہ کے سواکوئی معبودنہیں،وہ جنت میں داخل ہوگا۔(صحیح مسلم:63)
اللہ اپنی مخلوق سے محبت،انصاف اورنیکی کاتقاضاکرتاہے۔جس طرح دنیامیں ہرتخلیق کاراپنی تخلیق کی قدرچاہتاہے،اسی طرح اللہ بھی اپنی مخلوق کی عزت واحترام اورعدل وانصاف کاتقاضاکرتاہے۔اللہ کاحکم ہے کہ انسانوں کی عزت کی جائے اوران کے حقوق اداکیے جائیں۔انصاف قائم کیاجائے اورظلم سے بچاجائے۔معاشرتی بھلائی کے کاموں میں بڑھ چڑھ کرحصہ لیاجائے۔
اللہ تعالیٰ کی وحدانیت(توحید)اسلام کا بنیادی عقیدہ ہے،جوقرآن وحدیث میں واضح طور پر بیان کیاگیاہے۔توحیدکے تین اہم پہلوہیں:
توحید،ربوبیت(اللہ کی ربوبیت کا اقرار)یہ عقیدہ ہے کہ رب کریم ہی کائنات کے خالق،مالک اورتنہارب ہیں۔ قرآن کریم کھولتے ہی سب سے پہلے سورہ الفاتحہ میں ہی ہم اس بات کااقرارکرتے ہیں کہ’’تمام تعریفیں اللہ کے لئے ہیں جوسارے جہانوں کارب ہے‘‘۔
اللہ ہرچیزکاخالق ہے،اوروہی ہرچیزکانگران ہے۔(الزمر:62:39)
اے لوگو!اپنے رب کی عبادت کروجس نے تمہیں اورتم سے پہلے لوگوں کوپیداکیا۔(البقرہ:21:2)
رسول اللہ ﷺ نے فرمایا:ابن آدم نے جوکچھ بھی کیا،اس نے مجھے تکلیف دی،حالانکہ میں ہی اس کا رب ہوں۔
دوسراپہلوتوحیدالوہیت(صرف اللہ کی عبادت) یہ عقیدہ ہے کہ عبادت،دعا، قربانی اور اطاعت کامستحق صرف اللہ ہے۔ہم نے ہررسول کویہی حکم دے کربھیجاکہ میری عبادت کرو،میرے سواکوئی معبودنہیں۔ (الانبیا:25-21)
جوشخص اپنے رب سے ملناچاہے،اسے نیک عمل کرناچاہیے اورکسی کواپنے رب کی عبادت میں شریک نہ ٹھہرائے۔(الکہف:110-18)
رسول اللہ ﷺ نے فرمایا:سب سے بہتر دعا یہ ہے:لا ِلہ ِلا اللہ(اللہ کے سواکوئی معبود نہیں)۔
ایک اورحدیثِ قدسی ہے:میرے آقا ﷺنے فرمایا:اللہ فرماتے ہیں کہ میں ہی اکیلے عبادت کامستحق ہوں،جوشخص کسی اورکومیرا شریک ٹھہرائے،میں اسے اوراس کے شرک کو جہنم میں ڈال دوں گا۔(صحیح بخاری:7537)
اب تیسراپہلوہے توحیداسماوصفات(اللہ کے ناموں اورصفات کااقرار)اللہ کے ناموں اورصفات کوبغیرکسی تحریف یاتشبیہ کے اسی طرح مانناجیسے قرآن وحدیث میں بیان ہوئے ہیں ۔
کوئی چیزاس کی مثل نہیں،اوروہ سننے والا، دیکھنے والاہے۔( الشوری:11-42)
وہ اللہ ہی ہے جوخالق،پیداکرنے والا، صورت گرہے،اسی کے لئے بہترین نام ہیں۔ (الحشر:24:59)
حدیثِ قدسی ہے، رسول اللہﷺنے فرمایا، اللہ کے99نام ہیں،جوکوئی انہیں یادکرے گا،وہ جنت میں داخل ہوگا۔(صحیح بخاری)
ایک اورحدیث قدسی ہے:میں اپنے بندے کے گمان کے مطابق ہوتاہوں،اورجب وہ مجھے یادکرتاہے تومیں اس کے ساتھ ہوتاہوں۔(صحیح بخاری)
میرے رب نے توحیدکی نفی کرنے والے عقائدکی تردید کرتے ہوئے قرآن میں انتباہ کیاہے کہ شرک(اللہ کے ساتھ کسی کوشریک ٹھہرانا)کواللہ نے سب سے بڑاگناہ قراردیا ہے ۔اللہ تعالیٰ قرآن میں ارشادفرماتے ہیں،اللہ اس بات کوہرگزمعاف نہیں کرتاکہ اس کے ساتھ کسی کوشریک ٹھہرایاجائے،لیکن اس کے سواجسے چاہے معاف کردیتاہے۔ (النسا: 48-4)۔ توحید کی اہمیت پرکئی احادیث موجودہیں جس میں ایک مشہورحدیثِ قدسی ہے:رسول اللہﷺنے فرمایا، جس نے یہ کہا:لاِلہ ِلااللہ’اورکفرکے تمام معبودوں کوجھٹلادیا، اس کامال اورخون حرام ہوگیا(صحیح مسلم:23)
ایک اورحدیث مبارکہ ہے:قیامت کے دن اللہ تعالیٰ فرمائے گا،اے آدم کے بیٹے!کیاتونے مجھے رب نہیں پایا؟وہ کہے گا:کیوں نہیں! اے رب۔ (صحیح بخاری)
پھرہم خودقرآن کی تلاوت کرتے ہوئے توحید کا عملی مظاہرہ کرتے ہوئے اقرارکرتے ہیں،میری نماز، میری قربانی،میراجینا،میرامرناسب اللہ ہی کے لئے ہے۔ (الانعام162:6) پھراس کی تائیدمیں میرے آقاﷺکاارشادہے کہ توحیدکی مثال ایسی ہے جیسے ایک مضبوط رسی،جس کاایک سراآسمان میں ہے اور دوسرا زمین میں۔(صحیح بخاری:7373)
اورجوکوئی اللہ اوراس کے رسول کاکہامانے گا،وہ بڑی کامیابی حاصل کرے گا۔(احزاب:71)
جوایمان لائے اورنیک اعمال کرے انہیں ہم یقیناصالحین میں داخل کریں گے۔(العنکبوت:9)
شہادت کے فوری بعداس عہدوپیماں کی اطاعت کے لئے روزانہ پنجگانہ نمازفرض قراردے دی گئی ہے۔نماز،زکو(مال کاحصہ غریبوں کودینا) روزہ(ماہِ رمضان کے روزے ) اور حج استطاعت پرزندگی میں ایک بارحج کرناشامل ہیں۔ان ارکان کی ادائیگی میں انسان کواخلاقیات کابہترین درس دیا گیا ہے، مثلاً رب کریم اپنی مخلوق سے اپنی عبادت میں یکسوئی چاہتاہے، میں نے جنوں اور انسانوں کوصرف اپنی عبادت کے لئے پیداکیا۔(الذاریات:56)
قرآن میں انسانیت کوآپس میں جوڑنے کے لئے ارشادفرماتے ہیں کہ بے شک اللہ انصاف،احسان اورقرابت داروں کودینے کاحکم دیتا ہے(النحل:90) کمزوروں کے حقوق کی پاسداری کاحکم دیتاہے،فطرت کی پاسبانی اورحفاظت کے لئے درخت لگانے،پانی بچانے اور آلودگی سے بچنے کے احکام دیتا ہے۔
میرے آقارسول اکرمﷺنے مخلوقات انسانوں،جانوروں اورفطرت سے محبت کاکیاخوبصورت درس دیاہے:تمام مخلوقات اللہ کاکنبہ ہیں،اوراللہ کے نزدیک سب سے محبوب وہ ہے جواس کے کنبے کے ساتھ بہترسلوک کرے۔(بیہقی،ابن ماجہ)۔اسی لئے غریبوں کی مددکے لئے اپنے طیب اورپاکیزہ مال سے اپنے قریبی عزیزواقارب اورگردونواح کے غریبوں میں زکوٰۃ،صدقہ،اورقرضِ حسنہ کا حکم دیتاہے تاکہ یہ متاثرہ افرادمعاشرہ کی ناہمواریوں سے محفوظ رہ سکیں۔رحم کرنے والوں پررحمان رحم کرتاہے،تم زمین والوں پررحم کرو، آسمان والاتم پررحم کرے گا۔(ترمذی:1924)
(جاری ہے)

متعلقہ مضامین

  • جہادی فتویٰ غامدی، موم بتی مافیا میں صف ماتم
  • خان اور پارٹی اللہ کے رحم وکرم پر چھوڑ دیے گئے ہیں، شیر افضل مروت
  • فطرت،انسانیت اور رحمتِ الٰہی
  • چین کا امریکا کو کھلا چیلنج: دنیا امریکا پر ختم نہیں ہوتی، ہم آخری دم تک لڑیں گے
  • دہشتگردی عالمی چیلنج ہے، پاکستان دہشتگردی اور دنیا کے درمیان دیوار کی حیثیت رکھتا ہے،  وزیر داخلہ
  • دنیا امریکا پر آ کر ختم نہیں ہو جاتی، وکٹر گاؤ
  • دنیا امریکا پر آکر ختم نہیں ہوجاتی، وکٹر گاؤ
  • ٹرمپ ٹیرف عالمی معاشی جنگ...گلوبل اکنامک آرڈر تبدیل ہوگا؟؟
  • مصنوعی ذہانت کی دنیا میں چین امریکا کو پیچھے چھوڑنے کے قریب پہنچ گیا
  • دنیا پر ٹرمپ کا قہر