ترکیہ: خنزیر کی کھال سے جوتے بنانے پر ایڈیڈاس کو جرمانہ
اشاعت کی تاریخ: 15th, February 2025 GMT
انقرہ (انٹرنیشنل ڈیسک) ترکیہ میں جرمنی کی مشہور بین الاقوامی کمپنی ایڈیڈاس کو جرمانہ کردیا گیا۔ انقرہ حکام کا کہنا ہے کہ کمپنی کو اپنی مصنوعات کے ساتھ یہ ذکر کرنا لازمی ہے کہ ان مصنوعات کے اجزائے ترکیبی کیا ہیں۔ لیکن ایڈیڈاس نے اپنے تیارکردہ جوتوں کی فروخت سے پہلے اپنے صارفین کو یہ نہیں بتایا کہ اس نے جوتوں کی تیاری کے لیے خنزیر کی کھال استعمال کی گئی ہے۔ ترکیہ کے قواعد کے مطابق بین الاقوامی کاروباری کمپنیوں کے لیے یہ لازم ہے کہ وہ اپنے صارفین کو اپنی اجزائے ترکیبی سے آگاہ کر نے کے علاوہ حلال اور حرام کے فرق کے اظہار کے لیے اپنی عوامی آگاہی مہم میں ذکر کریں گی۔ ایڈیڈاس نے اپنے تیار کردہ سامبا او جی نامی سنیکرز کے بارے میں صارفین کو یہ نہیں بتایا تھا کہ ان کی تیاری خنزیر کی کھال سے کی گئی ہے۔ یہ جوتے حالیہ برسوں میں اس کمپنی نے مارکیٹ میں بھیجے تھے۔ ان جوتوں کے اشتہار میں یہ تو کہا گیا کہ یہ جوتے حقیقی چمڑے سے بنے ہیں ،تاہم گاہکوں سے یہ بات چھپائی گئی کہ چمڑا کس جانور کا ہے۔ قانون کی خلاف ورزی پر ترکیہ کے ریگولیٹر ادارے نے ایڈیڈاس کو 15ہزار 200 ڈالر کا جرمانہ کیا ہے۔ دوسری جانب ایڈیڈاس نے اس بارے میں کوئی تبصرہ نہیں کیا ۔
.ذریعہ: Jasarat News
پڑھیں:
خوشاب: 1 ہزار روپے کی مالیت کے جوتے چوری ہونے پر شہری نے پولیس بلالی
فوٹو: فائلپنجاب کے ضلع خوشاب میں بس اسٹینڈ سے شہری کے جوتے چوری ہونے کا مقدمہ درج کرلیا گیا۔
جوتے چوری ہونے پر شہری نے 15 پر کال کر کے پولیس کو بلا لیا اور بیان دیا کہ اس نے ایک ہزار روپے میں دکان سے جوتے خریدے تھے۔
شہری کا کہنا تھا کہ بس کا ٹکٹ خریدتے ہوئے جوتے کاؤنٹر پر رکھے تھے، جو چوری ہوگئے۔
اس حوالے سے پولیس کا کہنا ہے کہ شہری کی مدعیت میں جوتے چوری کا مقدمہ درج کر کے ملزم کی تلاش شروع کردی ہے۔