کراچی (اسٹاف رپورٹر) ڈسٹرکٹ سینٹرل پولیس، ٹریفک پولیس اور ڈسٹرکٹ ایڈمنسٹریشن کی کوآرڈی نیشن میٹنگ کے ایم ڈی سی آڈیٹوریم میں منعقد ہوئی۔ اجلاس وزیر داخلہ سندھ ضیا الحسن لنجار اور آئی جی سندھ غلام نبی میمن کی ہدایت پر بلایا گیا، جس میں ایس ایس پی سینٹرل ذیشان شفیق صدیقی کی صدارت میں ٹریفک، انکروچمنٹ اور دیگر مسائل پر مشترکہ حکمت عملی مرتب کی گئی۔ایس ایس پی سینٹرل نے رات 10 سے صبح 6 بجے تک ہیوی ٹریفک کے داخلے پر سختی سے عمل درآمد کرانے اور خلاف ورزی پر فوری ایف آئی آر درج کرنے کے احکامات دیے۔ انہوں نے انکروچمنٹ کیخلاف بھی بھرپور کارروائی کا عندیہ دیتے ہوئے تمام اداروں کے اشتراک سے بہترین نتائج حاصل کرنے پر زور دیا۔

.

ذریعہ: Jasarat News

پڑھیں:

عمران خان سے ملاقات کیلیے علیمہ خان کا اڈیالہ کے قریب دھرنا، پولیس نے دھاوا بول دیا

راولپنڈی:بانی پی ٹی آئی عمران خان سے اڈیالہ جیل ملاقات کے لیے آنے پر پولیس نے عمران خان کی بہنوں، عمر ایوب، زرتاج گل، حامد رضا، نیاز اللہ نیازی اور دیگر کو ملنے سے روک دیا، علیمہ خان اور بہنیں احتجاج پر بیٹھ گئیں اور جانے سے انکار کردیا۔آج عمران خان سے ملاقاتوں کا دن ہے. تاہم آنے والے رہنماؤں کو روک دیا گیا ہے۔ قائد حزب اختلاف عمر ایوب گورکھ پور ناکہ پہنچے جہاں پولیس نے انہیں روک لیا۔ روکے جانے کے بعد عمر ایوب نے میڈیا سے گفتگو میں کہا کہ شہباز شریف سے بڑا جھوٹا کوئی نہیں، پیٹرولیم ڈویلپمنٹ لیوی جو انہوں نے لگائی ہے کتنی دیر تک دے سکتے ہیں؟ روپے کی قدر کم ہونے سے ملک پر 14 ہزار چار سو پچاس ارب قرضہ بڑھا ہے مہنگائی کہاں جارہی ہے. ابھی مزید مسائل کھڑے ہونگے۔انہوں ںے سوال اٹھایا کہ پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی کا فائدہ بلوچستان کو کیسے دیں گے؟ یہ سب کا سب جھوٹ ہے حکومت بتائے کون سے فنڈ بلوچستان میں لگائیں گے؟ حکومت جھوٹ بول کر فراڈ کررہی ہے، بلوچستان میں اختر مینگل کا راستہ روکا گیا، قومی اسمبلی میں حکومت کے کسی ایم این اے کو کہا جائے کہ وہ بغیر سیکیورٹی کے بلوچستان جاکر دکھائے، بلوچستان کا وزیر اعلی بغیر سیکیورٹی کے کوئٹہ سے باہر نہیں جاسکتا۔اسی طرح علیمہ خان کو داہگل کے مقام پر پولیس ناکے پر روک دیا گیا، ان کے ساتھ دیگر دو بہنوں کو بھی روک دیا گیا اس پر اہل خانہ نے احتجاج کیا اور کہا کہ اگر آج ملاقات نہیں کرنے دی گئی تو ہم یہاں سے نہیں جائیں گے، ہمیں یقین دہانی کرائی گئی تھی آج ہماری ملاقات کرائی جائے گی ہمیں آج پھر روکا گیا ہے اس کا مطلب یہ جھوٹ بول رہے ہیں۔

خاتون رہنما زرتاج گل کو پولیس نے داہگل کے ناکے پر روک لیا اور جیل جانے کی اجازت نہیں دی۔ زرتاج گل نے میڈیا سے کہا کہ ہم نے ان سے کہا عدالتی احکامات اور جیل مینول کے مطابق ہماری آج ملاقات ہے مگر انہوں ںے اڈیالہ روڈ پورا بند کیا ہوا ہے تماشا لگایا ہوا ہے، انہیں اتنا خوف ہے ہمیں اپنے لیڈر سے ملنے نہیں دے رہے، عطا تارڑ ایک نالائق انسان غیر سنجیدہ انسان ہے، اگر خوف نہیں تو اڈیالہ روڈ کو کیوں بند کیا ہوا ہے

صاحبزادہ حامد رضا اور نیاز اللہ نیازی کو بھی داہگل ناکہ پر روک لیا گیا اس پر حامد رضا نے کہا کہ ہمارے پاس کوئی راستہ نہیں بچا سوائے اس کے کہ ہم یہاں پُرامن طور پر آنے کی کال دیں، لارجر بینچ کے فیصلے آئے، کل چیف جسٹس نے سلمان صفدر کی ملاقات کا کہا لیکن نہیں ملنے دے رہے، عمران خان سابق وزیر اعظم ہیں ملک کی شناخت ہیں ان کے ساتھ یہ رویہ ہے تو پھر کیا توقع کی جاسکتی ہے؟صحافی نے سوال کیا کہ آپ کے کچھ لوگ بغیر عدالتی احکامات اور فہرست کے ملاقات کرتے ہیں آپ کو کیوں نہیں ملنے دیتے؟ اس پر انہوں نے کہا کہ میرا نام کبھی بھی کمپرومائزڈ لوگوں کی فہرست میں شامل نہیں ہوگا۔ان کا کہنا تھا کہ سلمان اکرم راجہ جو فہرست بھیجتے ہیں ان کو ملاقات نہیںکرنے دی جاتی باقی لوگوں کو ملنے دیا جاتا ہے، پارلیمانی کمیٹی یا سیاسی کمیٹی میں ہم اوتھ لیکر بیٹھتے ہیں لہذا اندر کی باتیں باہر نہیں کروں گا۔انہوں ںے مزید کہا کہ کچھ لوگوں کے متعلق عام رائے ہے کہ وہ کمپرومائزڈ ہیں جو لوگ اندر جاتے ہیں ان کے متعلق سوالات تو موجود ہیں، میں کمپرومائز پر لعنت بھیجتا ہوں۔عمران خان کی بہنیں ملاقات کے لیے داہگل ناکے پر بیٹھ گئیں جس پر پولیس نے زبردستی کارکنوں اور پی ٹی آئی رہنماؤں کو جگہ خالی کرنے کا کہہ دیا۔ایس پی نبیل کھوکھر کی سربراہی میں پولیس کی اضافی نفری داہگل ناکے پر پہنچ گئی، پولیس کے شورشرابے سے پی ٹی آئی کارکن منتشر ہوگئے۔ بانی پی ٹی آئی کی بہنوں نے ایک پلازا میں پناہ لے لی، پولیس کی بھاری نفری پلازا میں داخل ہوگئی ان میں خواتین پولیس بھی موجود تھیں، پولیس نے پلازا میں موجود خواتین کارکنوں کو باہر نکال دیا تاہم عمران خان کی بہنوں نے باہر آںے سے انکار کردیا۔پولیس نے پلازا مالک کو طلب کرلیا. پلازا میں قائم دفتر کو فوری تالے لگانے کا حکم دیا، پلازا کا منیجر تالے لے کر پہنچ گیا۔گورکھپور پولیس ناکے پر موجود اپوزیشن لیڈر عمر ایوب کو جیل کی طرف جانے سے پھر روک دیا گیا. جس پر عمر ایوب موٹر سائیکل پر راستہ بدل کر جیل کی جانب روانہ ہوگئے اور تمام ناکے توڑ کر داہگل پہنچ گئے، عمر ایوب مقامی پلازا میں داخل ہوگئے جہاں بانی پی ٹی آئی کی بہنیں اور زرتاج گل پہلے سے موجود ہیں۔ بعد ازاں عمرایوب اور علیمہ خان کے درمیان احتجاج سے متعلق مشاورت کی گئی۔

عمر ایوب نے میڈیا کو بتایا کہ ہمیں پولیس نے گورکھپور پر روکا تھا، موٹرسائیکل پر مختلف گاؤں سے ہوتا ہوا دوسرے ناکے پر پہنچا ہوں، یہ لمحہ فکریہ ہے عدلیہ کے لیے، پولیس ریاست کے اہلکار ہیں یہ کیسے اپوزیشن لیڈر کو روک سکتے ہی. عدلیہ کو اپنی رٹ قائم کرنی چاہیے.اگر ہماری ملاقات ہوجاتی ہے تو کون سا آسمان زمین پر آجائے گا؟انہوں ںے کہا کہ ہم اپنے لیڈر سے پارٹی اور سیاست پر ہی بات کریں گے اور کیا کریں گے، بانی جو نام دیتے ہیں انہیں ملنے نہیں دیا جاتا۔

متعلقہ مضامین

  • عمران خان سے ملاقات کیلیے علیمہ خان کا اڈیالہ کے قریب دھرنا، پولیس نے دھاوا بول دیا
  • ڈائریکٹر ڈی ایم اے کی تعیناتی کے مثبت اثرات: شہر بھر میں تجاوزات مافیا کے خلاف کارروائیاں، شٹل سروس کے قریب5 جعل ساز گرفتار
  • مسائل کے حل کیلئے ایک پیج پر آنا ہو گا: سندھ ہائیکورٹ
  • کراچی کے ضلع وسطی میں پورشن مافیا کے گرد گھیرا تنگ، متعدد گرفتار
  • چھٹی جماعت سے آئی ٹی مضمون کو نصاب کا حصہ قرار دینے کے لیے حکمت عملی بنائی جائے، وزیراعظم کی ہدایت
  • جیل حکام کاعمران خان کا میڈیکل چیک اپ اور بچوں سے بات کا عدالتی حکم وصول کرنے سے انکار
  • منشیات کی اسمگلنگ روکنے کے لیے مربوط حکمت عملی اپنانا ہوگی، محسن نقوی
  • پاک امریکہ تعلقات: ایک نیا موڑ یا پرانی حکمت عملی کی واپسی؟
  • مسلسل تین فائنل ہارنے کے بعد اس بار ملتان سلطانز کی حکمت عملی کیا ہوگی؟ اسامہ میر نے بتادیا
  • حاجی کیمپ کے اردگرد تجاوزات کی بھرمار، روڈ بند، ٹریفک جام معمول