Jasarat News:
2025-02-19@04:50:39 GMT

ڈیفنس سے لاپتا نوجوان مصطفی عامر کی جلی ہوئی لاش برآمد

اشاعت کی تاریخ: 15th, February 2025 GMT

کراچی (اسٹاف رپورٹر) ڈیفنس سے ایک ماہ قبل لاپتا ہونے والے 23 سالہ نوجوان مصطفی عامر کی جلی ہوئی لاش حب چوکی کے قریب اس کی جلی ہوئی کار کی ڈگی سے برآمد ہوئی۔ ڈی آئی جی سی آئی اے مقدس حیدر نے سی پی ایل سی حکام کے ہمراہ نیوز کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ مصطفی 6 جنوری کو اغوا ہوا تھا، اور اغوا کے چند روز بعد مصطفی کی والدہ کو غیرملکی نمبر سے تاوان کے لیے فون موصول ہوا، جس کے بعد کیس سی آئی اے کو منتقل کیا گیا۔ کیس میں سی پی ایل سی نے بھی بھرپور تعاون کیا۔8 فروری کو پولیس مقابلے کے بعد مصطفی کے دوست ارمغان کو گرفتار کیا گیا، مقابلے کے دوران ڈی ایس پی سمیت دو اہلکار زخمی ہوئے۔ ارمغان کے گھر سے مصطفی کا موبائل فون اور قالین پر خون کے نشانات برآمد ہوئے، جنہیں ٹیسٹ کے لیے بھیجا گیا ہے۔ تفتیش میں یہ انکشاف ہوا کہ مصطفی کے قتل کے بعد ارمغان اور اس کے ساتھی شیراز نے اس کی لاش گاڑی میں ڈال کر حب چوکی کے قریب لے جا کر جلا دی۔ تفتیشی حکام مزید افراد کے ملوث ہونے کے شواہد تلاش کر رہے ہیں۔ان کے ساتھ اور کون لوگ تھے یہ معلوم کیا جارہا ہے، کل ریمانڈ کے لیے درخواست دیں گے۔پولیس کے مطابق مصطفی پر منشیات کا ایک مقدمہ بھی درج تھا، تاہم انٹرنیشنل گینگ یا ڈرگ کارٹل سے تعلق کی ابھی تک کوئی تصدیق نہیں ہوئی۔ اس حوالے سے بعض اطلاعات کو بے بنیاد قرار دیا گیا ہے۔ مصطفی کے والد عامر شجاع اور والدہ نے میڈیا کو بتایا تھا کہ وہ اپنے بیٹے کے لاپتا ہونے کے بعد شدید پریشانی میں مبتلا تھے، اور ارمغان سے شک ہونے پر رابطہ کیا، جس کے بعد تاوان کی کال موصول ہوئی۔ والدین نے تمام شواہد پولیس کو فراہم کیے، مگر ابتدائی طور پر کوئی کارروائی نہیں کی گئی۔مصطفی کے والد نے گورنر سندھ کامران ٹیسوری سے بھی ملاقات کر کے بیٹے کی بازیابی میں مدد کی درخواست کی تھی، جس کے بعد حب چوکی کے علاقے میں تفتیشی حکام نے کارروائی کرتے ہوئے جلی ہوئی گاڑی اور مصطفی کی سوختہ لاش برآمد کر لی۔ مزید شواہد اکٹھے کیے جا رہے ہیں اور کیس کی تفتیش جاری ہے۔

.

ذریعہ: Jasarat News

کلیدی لفظ: جلی ہوئی مصطفی کے کے بعد

پڑھیں:

 مصطفیٰ عامر اغوا و قتل کیس؛ عدالت نے ملزم ارمغان کا 4 روزہ ریمانڈ دے دیا

کراچی:

 مصطفی عامر اغوا و قتل کیس میں اہم پیش رفت، انسداد دہشتگردی کی خصوصی عدالت نے 4 مقدمات میں مرکزی ملزم ارمغان کو جسمانی ریمانڈ پر اے وی سی سی کے حوالے کردیا۔

کراچی میں عدالت عالیہ کے حکم پر انسداد دہشتگردی کی خصوصی عدالت نمبر 2 کے روبرو پولیس نے مصطفی عامر اغوا کیس سمیت 4 مقدمات میں مرکزی ملزم ارمغان کو پیش کیا۔ پیشی کے موقع پر سخت حفاظتی انتظامات کیے گئے، عدالت نے ملزم سے استفسار کیا کہ آپ کو مارا تونہیں؟ جس پر ملزم نے غم زدہ انداز میں بتایا کہ مجھے بہت مارا ہے۔

تفتیشی افسر نے استدعا کی کہ ہمیں ملزم کا 30 روزہ جسمانی ریمانڈ چاہیے تاکہ تفتیش کرسکیں۔ ملزم کمرہ عدالت میں بیہوش ہوکر گر گیا۔ پولیس ملزم کو ہوش میں لانے کےلیے کوشش کرتی رہی۔ ملزم کے منہ پر پانی ڈالا گیا تاہم ملزم ہوش میں نہ آیا۔ پولیس افسران و اہلکاروں نے ملزم ارمغان کمرہ عدالت میں بینچ پر لِٹا دیا۔

وکیلِ صفائی نے کہا کہ ملزم کی حالت ٹھیک نہیں، اس کا میڈیکل کرایا جائے جس پر عدالت نے ریمارکس دیے کہ پہلے دن ہی میڈیکل ہو جانا چاہیے تھا۔ عدالت نے تفتیشی افسر سے استفسار کہ ملزم کا ریمانڈ کیوں چاہیے۔ تفتیشی افسر نے کہا کہ آلہ قتل برآمد کرنا ہے، اور تفتیش کرنی  ہے اس لیے ریمانڈ چاہیے۔ عدالت نے ملزم کو 4 دن کے جسمانی ریمانڈپر اے وی سی سی کی تحویل میں دے دیا۔ 

عدالت نے آئندہ سماعت پر مقدمے کی پیش رفت اور میڈیکل رپورٹ طلب کرتے ہوئے سماعت ملتوی کردی۔ سماعت کے بعد پولیس اہلکاروں نے ملزم ارمغان کو اپنے کندھوں پر عدالت سے بکتر بند گاڑی میں منتقل کیا۔ ملزم ارمغان بکتر گاڑی میں بھی الٹا لیٹ گیا۔

متعلقہ مضامین

  • مصطفی عامر قتل کیس، مصطفی کی گاڑی اور لاش کو جلادیا، ملزم کا پولیس بیان
  •  مصطفیٰ عامر اغوا و قتل کیس؛ عدالت نے ملزم ارمغان کا 4 روزہ ریمانڈ دے دیا
  • ملزمان نے منصوبہ بندی کے تحت لاش کو ٹھکانے لگایا، ایس ایس پی انیل حیدر
  • کراچی: مصطفیٰ عامر قتل کیس: ملزم شیراز کے دوران تفتیش اہم انکشافات
  • مصطفیٰ عامر قتل کیس: ملزم ارمغان جسمانی ریمانڈ کیلئے عدالت میں پیش
  • جلی ہوئی گاڑی سے مصطفیٰ کی پوری لاش ملی تھی، تفتیشی حکام
  • سندھ ہائیکورٹ: مصطفیٰ عامر قتل کیس کے ملزم ارمغان کو کل پیش کرنے کا حکم
  • تشدد کر کے میرے بیٹے کو قتل کیا گیا: مقتول مصطفیٰ کی والدہ
  • مصطفی عامر قتل کیس، سماجی المیہ
  • کراچی؛ مقتول نوجوان مصطفیٰ عامر کی والدہ ایس پی انویسٹی گیشن کے خلاف پھٹ پڑیں