ٹرمپ نے بنگلادیش کی صورتحال کا ملبہ مودی پر ڈال دیا
اشاعت کی تاریخ: 15th, February 2025 GMT
واشنگٹن(صباح نیوز) بنگلادیش میں حسینہ واجد حکومت کا تختہ الٹنے میں امریکی ڈیپ اسٹیٹ کردار سے انکار کرتے ہوئے ڈونلڈ ٹرمپ نے ملبہ بھارتی وزیراعظم نریندر مودی پر ڈال دیا۔ بھارتی وزیراعظم نریندر مودی امریکا کے دورے پر ہیں جہاں انہوں نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے ہمراہ پریس کانفرنس کی جس دوران انہیں امریکی صدر ٹرمپ کے خیالات اور صحافیوں کی جانب سے کیے جانے والے سوالات پر مشکل صورتحال کا سامنا کرنا پڑا۔ بنگلا دیش میں حسینہ واجد
حکومت کا تختہ الٹنے میں امریکی ڈیپ اسٹیٹ کے کردار کے سوال پر امریکی صدر نے معاملہ نریندر مودی پر ڈالتے ہوئے کہا کہ ہمارا اس میں کوئی کردار نہیں، میں ابھی اس بارے میں پڑھ رہا ہوں، بنگلا دیش پر مودی برسوں سے کام کر رہے تھے اور میں یہ معاملہ ان پر چھوڑتا ہوں۔
ذریعہ: Jasarat News
پڑھیں:
یوکرین جنگ بندی: بہت جلد روسی صدر پیوٹن سے مل سکتا ہوں، ڈونلڈ ٹرمپ
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ وہ روسی صدر ولادیمیر پیوٹن سے ’بہت جلد‘ ملاقات کرسکتے ہیں کیونکہ دونوں ممالک کے عہدیدار سعودی عرب میں یوکرین میں جنگ کے خاتمے کے لیے مذاکرات کے لیے ملنے کی تیاری کر رہے ہیں۔
امریکا میں صحافیوں سے گفتگو میں انہوں نے کہا کہ ملاقات کا کوئی وقت مقرر نہیں، لیکن یہ بہت جلد ہو سکتا ہے۔ ہم دیکھیں گے کہ کیا ہوتا ہے؟ ٹرمپ نے اعتماد کا اظہار کیا کہ پیوٹن جنگ ختم کرنا چاہتے ہیں۔
ٹرمپ نے صحافیوں کو بتایا کہ آپ کو یہ سمجھنا چاہیے کہ انہوں نے ہٹلر کو شکست دی اور نیپولین کو شکست دی۔ وہ طویل عرصے سے لڑ رہے ہیں۔ انہوں نے یہ پہلے بھی کیا ہے لیکن مجھے لگتا ہے کہ وہ لڑائی ختم کرنا چاہیں گے۔
مزید پڑھیں: ٹرمپ کا راستہ روکنے کے لیے پاکستان اور ترکیہ کی خفیہ ڈیل؟
جب ان سے پوچھا گیا کہ کیا انہیں لگتا ہے کہ پوٹن یوکرین کی ساری زمین قبضہ کرنا چاہتے ہیں، تو ٹرمپ نے کہا کہ انہوں نے اپنے روسی ہم منصب سے یہی سوال کیا تھا اور اگر ایسا ہوتا ہے تو یہ ہمارے لیے بڑا مسئلہ ہوگا۔
میڈیا اطلاعات کے مطابق یوکرین یا یورپی عہدیدار امریکا۔روس ملاقات میں شریک نہیں ہو رہے ہیں جو سعودی عرب کے دارالحکومت ریاض میں ہو رہی ہے، حالانکہ امریکی وزیر خارجہ روبیو نے واضح کیا تھا کہ یوکرین اور یورپ کو اس ملاقات کے نتیجے میں ہونے والی کسی حقیقی پیشرفت میں شامل ہونا ہوگا۔
این بی سی کے پروگرام ’میٹ دی پریس‘ میں یوکرین کے صدر ولادیمیر زیلنسکی نے کہا کہ وہ کبھی بھی ایسے کسی بھی معاہدے کو قبول نہیں کریں گے جو ان کے ملک کی شرکت کے بغیر کیا گیا ہو۔
مزید پڑھیں: غزہ، فرانس نے بھی ڈونلڈ ٹرمپ کا منصوبہ مسترد کردیا
ادھر ڈیلی ٹیلی گراف میں شائع ایک مضمون میں برطانوی وزیر اعظم کیئر اسٹارمر نے کہا ہے کہ وہ یوکرین میں جنگ کے خاتمے کے لیے کسی معاہدے کے دوران امن قائم کرنے میں مدد کے لیے برطانوی فوجی بھیجنے کے لیے تیار اور رضا مند ہیں۔ مجھے گہرا احساس ہے کہ وہ ذمہ داری کیا ہے جو برطانوی فوجیوں کو خطرے میں ڈالنے کا موجب ہو سکتی ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
امریکا برطانیہ پیوٹن ٹرمپ جنگ بندی ڈیلی ٹیلی گراف روس یوکرین