حکومت ملکی خود مختاری کو ٹھوکر مار کر آئی ایم ایف کے آگے لیٹ گئی،حافظ نعیم الرحمن
اشاعت کی تاریخ: 15th, February 2025 GMT
لاہور: امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمن پنجاب اسمبلی کے سامنے کسانوں کے دھرنا سے خطاب کر رہے ہیں
لاہو ر(نمائندہ جسارت)امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمن نے کہا ہے کہ حکمرانوں نے آئی ایم ایف کو اپنا آقا تسلیم کر لیا، بات معیشت تک ہوتی ، ٹھیک تھی، لیکن اب تابعداری میں تمام حدیں پار کر دیں، مالیاتی ادارے نے حکم دیا، حکمرانوں نے عدلیہ میں بھیج دیا، چیف جسٹس سے ملاقات کا بندوبست کیا، یہ عدالتی معاملات میں مداخلت ہے، حکومت ملکی خودمختاری کو
ٹھوکر مار کرآئی ایم ایف کے آگے لیٹ گئی۔ غلام ابن غلام ہمارے سر پر مسلط ہیں، آئی ایم ایف کو بہانہ بنا کر غریبوں اور کسانوں کا استحصال نہیں کیا جا سکتا، ایک فیصد لوگ ہیں جن کے پاس زمین کا 30فیصد رقبہ ہے،یہ بڑے جاگیردار ہیں، لیکن 99فیصد کسانوں میں سے اکثر کے پاس ساڑھے 12 ایکڑ سے کم زمین ہے، ان کو سبسڈی ملنی چاہیے، ان کی اجناس کا ریٹ مناسب ہونا چاہیے، بجلی اور گیس میں سبسڈی ملنی چاہیے، حکومت ان کی تمام فصلوں کو خریدے، یہ ان کا حق ہے، کیونکہ یہ قومی غذائی تحفظ کا معاملہ ہے۔ حکومت کو متنبہ کرتا ہوں پاکستان میں کسانوں کی منظم آواز اب اٹھ چکی، سیاسی پارٹیاں اپنے مفادات میں الجھی ہیں، لیکن جماعت اسلامی نے ’’حق دو عوام‘‘ کی تحریک شروع کی ہے، یہ مزدوروں، کسانوں، غریبوں کی تحریک ہے۔ آج بہاولنگر سے اتنی بڑی تعداد میں لوگ یہاں پہنچے ہیں۔ یہ تحریک اب پھیلے گی،پنجاب کے 41 اضلاع سے کارواں نکلے گا، لاہور کا دھرنا تاریخ بدل دے گا۔ ان خیالات کا اظہار انھوں نے پنجاب اسمبلی کے سامنے ضلع بہاولنگر کے کسانوں کے دھرنے سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ سیکرٹری اطلاعات جماعت اسلامی قیصر شریف، امیر لاہور ضیا الدین انصاری ایڈووکیٹ، سیکرٹری جنرل جنوبی پنجاب صہیب عمار صدیقی، ذیشان اختر اور امیر ضلع بہاولنگر ارسلان احمد خاکوانی بھی اس موقع پر موجود تھے۔ امیر جماعت نے ارسلان خان خاکوانی کو کسانوں کے مسائل پر بھرپور جدوجہد کے آغاز پر ان کی تحسین کی۔امیر جماعت نے کہا کہ جس اسمبلی کے سامنے دھرنا دیا یہ فارم 47 کے نتیجے میں وجود میں آئی ہے۔ تمام پارٹیوں نے اختلافات کو بالائے طاق رکھ کر اپنی تنخواہوں میں اضافہ کرایا، سب نے مل کر یہ طے کر لیا کہ عوام کے ساتھ کچھ بھی ہوتا رہے، کسان کے لیے گندم کا ریٹ نہ ہو، روٹی، تیل، دال، بجلی، گیس مہنگی ہو،ہونے دو، انہوں نے اپنی تنخواہوں میں 3 سو فیصد اضافہ کر لیا۔ ہم آج اس بات کا اعلان کر رہے ہیں کہ ’’تمہیں عوام کو حق دینا پڑے گا۔‘‘ انھوں نے کہا کہ پچھلے سال پنجاب حکومت نے کسانوں کو دھوکا دیا،گندم کا ریٹ طے کیا اور پھر اس سے بھی مکر گئی، حکومتی سطح پر اتنا بڑا ھوکا،فراڈاور اس کے بعد یہ کہتے ہیں کہ ہم زراعت کو ترقی دینا چاہتے ہیں؟ یہ بہت افسوس اور شرم کا مقام ہے۔حافظ نعیم الرحمن نے کہا کہ بہاولنگر ایک زرعی ضلع ہے، بڑے پیمانے پر گندم، کپاس اور چاول پیدا کرتا ہے۔ بہاولنگر پاکستان کی زراعت میں نمایاں کردار ادا کرتا ہے، لیکن وہاں کسانوں کا برا حال ہے۔ اس لیے ہم اس احتجاجی اقدام کی مکمل تائید کرتے ہیں اور حکومت سے مطالبہ کرتے ہیں کہ جتنے مطالبات انہوں نے اپنی فہرست میں رکھے ہیںان کو تسلیم کیا جائے۔ قرضوں میں جکڑے ہوئے یہ کسان آج اپنا حق طلب کر رہے ہیں کہ گندم کا ریٹ بھی فکس کیا جائے اور جو پچھلا ڈیفیسٹ تھا، اسے بھی پورا کیا جائے۔ جب یہ اپنا حق مانگتے ہیں، تو یہ ’’کسان کارڈ‘‘ کی بات کرنے لگتے ہیں۔ یہ کسان کارڈ کیا ہے؟ یہ دراصل قرض کارڈ ہے! اس میں جس طرح قرض در قرض کا سلسلہ ہے، ہمیں یہ احسان نہیں چاہیے۔ ہمارے کسانوں کو سہولتیں فراہم کی جائیں، گندم کا ریٹ ٹھیک کیا جائے، بلیک مارکیٹنگ اور مڈل مین کا کردار ختم کیا جائے، مافیا حکومت سے مل کر کسان کا استحصال کرتے ہیں، یہ دھندہ ختم کیا جائے، براہِ راست کسانوں سے گندم، کپاس، گناخریدا جائے اور اس کا صحیح ریٹ دیا جائے، یہ ان کا حق ہے۔امیر جماعت نے کہا کہ یہ تحریک پاکستان کے کروڑوں عوام کی نمائندگی کرتی ہے۔ چراغ سے چراغ جلتا ہے۔ پارٹی سیاست سے بالاتر ہو کر، ہر کسان، مزدور، اور محنت کش کا ساتھ دو۔ جماعت اسلامی آپ کی ترجمانی کرے گی۔ اگر حکومت نے دھرنا اٹھانے کی کوشش کی تو پنجاب بھر میں سڑکیں بند کر دیں گے۔ حکمرانوں کی کوئی اخلاقی حیثیت نہیں۔ حق دو گے تو عزت سے بات ہوگی، ہم عوام کا حق دلا کر رہیں گے۔
ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: حافظ نعیم الرحمن جماعت اسلامی ا ئی ایم ایف گندم کا ریٹ کیا جائے ہیں کہ
پڑھیں:
ملک میں سرمایہ داروں نے 4 ارب ٹیکس نہیں دیا: حافظ نعیم الرحمان
لاہور : امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمان نے کہا ہے کہ حکومت تنخواہ داروں سے ٹیکس لیتی ہے، سرمایہ داروں نے 4 ارب ٹیکس نہیں دیا۔
میڈیا ذرائع کے مطابق لاہور میں الخدمت کے بنو قابل انٹری ٹیسٹ سے خطاب میں حافظ نعیم الرحمان کا کہنا تھا کہ غریبوں و مڈل کلاس کےلئے جنگ لڑ رہے ہیں، حکومت کی ذمہ داری ہے کہ نوجوانوں کو فری اور کوالٹی تعلیم دے۔
ان کا کہنا تھا کہ حکومت اپنی ذمہ داری سر سے اتار رہی ہے، ہمارے ٹیکسز کا پیسہ اشتہارات میں استعمال ہو رہا ہے، 5 سے 15 سال کے ایک کروڑ بچے اسکول نہیں جا رہے۔
امیر جماعت اسلامی پاکستان کا کہنا تھا کہ آئی ٹی ایجوکیشن کو عام کردینا چاہئے تھا۔ اس سے نوجوان فائدے حاصل کر سکتے ہیں، نوجوان جو تعلیم سے محروم ہیں ان کےلئے آواز بلند کریں گے، تعلیم حق ہے خیرات نہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ طبقاتی نظام کے شکار لوگوں کو بتائیں گے کہ تعلیم ہمارا حق ہے، بنو قابل کے نام پر لاہور میں تعلیمی انقلاب کا آغاز ہو رہا ہے۔
حافظ نعیم الرحمان نے کہا کہ تنخواہ داروں سے ٹیکس لیتے ہیں جبکہ سرمایہ داروں نے تو 4 ارب ٹیکس نہیں دیا، بدقسمتی ہے کہ عوام کے بنیادی مسائل کسی پارٹی کا ایجنڈا نہیں، آئی پی پیز سے سب جماعتیں مستفید ہو رہی ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ معیاری تعلیم وہ تعلیم جو سب کےلئے برابر ہو یہ تحریک قائم کریں گے، 50 کیمپس بنانے پڑے تو طلبہ کو فری آئی ٹی تعلیم دیں گے۔