بریک اپ سے پریشان نوجوانوں کو عاطف اسلم کا حیران کن مشورہ
اشاعت کی تاریخ: 14th, February 2025 GMT
پاکستانی میوزک انڈسٹری کے عالمی شہرت یافتہ گلوکار عاطف اسلم نے حال ہی میں بریک اپ سے متعلق اپنا منفرد نظریہ شیئر کیا ہے، جس نے مداحوں میں بحث چھیڑ دی ہے۔
عاطف اسلم نے اپنی ایک حالیہ پوسٹ میں نوجوانوں کو مشورہ دیا کہ بریک اپ سے بہتر کچھ نہیں! انہوں نے کہا کہ یہ زندگی میں ایک نیا موڑ ثابت ہوسکتا ہے، جو آپ کو اپنے کیریئر اور ذاتی ترقی پر توجہ دینے کا موقع فراہم کرتا ہے۔
عاطف اسلم کے مطابق، اگر آپ مالی طور پر مستحکم ہوجائیں تو رشتے خودبخود بہتر ہونے لگتے ہیں۔ ان کا یہ مشورہ کئی نوجوانوں کو حوصلہ دینے کے ساتھ ساتھ ایک نئے زاویے سے سوچنے پر مجبور کر رہا ہے۔
عاطف اسلم نے سارہ بھروانہ سے شادی کی تھی، جن سے ان کا چھ سال کا رشتہ تھا۔ آج وہ دو بیٹوں اور ایک بیٹی کے والد ہیں اور اپنے مضبوط خاندانی رشتوں کے ساتھ ایک کامیاب زندگی گزار رہے ہیں۔
عاطف اسلم کی یہ نصیحت محبت میں ناکامی کے شکار افراد کے لیے ایک نیا حوصلہ ثابت ہو سکتی ہے۔
TagsShowbiz News Urdu.
ذریعہ: Al Qamar Online
پڑھیں:
کراچی:بی آر ٹی کیلیے 4پیڈسٹیرن برج ختم کرنے سے حادثات ‘شہری پریشان
کراچی(رپورٹ:منیر عقیل انصاری) ریڈ لائن بس ریپڈ ٹرانزٹ سسٹم (بی آر ٹی) منصوبے کے لیے یونیورسٹی روڈ پر شہریوں کی آمد و رفت اور سڑک عبور کرنے کے لیے بنائے گئے کروڑوں روپے مالیت کے 4 (پیڈسٹیرین برج) بالائی گزر گاہ کو ختم کردیا گیا، علاقہ مکینوںاور طلبہ کو سڑک عبور (کراس) کرنے میں شدید دشواری کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ تفصیلات کے مطابق ریڈ لائن بس ریپڈ ٹرانزٹ سسٹم (بی آر ٹی) منصوبے کے درمیان آنے والے 4 (پیڈسٹیرین برج) بالائی گزر گاہوںکو شہریوں کے آمد و رفت اور سڑک عبور کرنے کے لیے مکمل طور پر ختم کردیا گیا ہے، یونیورسٹی روڈ پر لگے بالائی گزرگاہ جس میں محکمہ موسمیات ،کراچی یونیورسٹی سلور جوبلی گیٹ، وفاقی اردو یونیورسٹی سائنس کیمپس اور ایکسپو سینٹر حسن اسکوئر پر لگے چاروں (پیڈسٹیرین برج) کو ختم کردیا گیا ہے، بالائی گزر گاہ ختم کرنے سے سڑک کراس کرنے والے طلبہ کی زندگیوں کو شدید خطرہ لاحق ہوگیا ہے خصوصاً کراچی یونیورسٹی اور وفاقی اردو یونیورسٹی کے سامنے لگے بیڈسٹل برج کو ختم کرنے کی وجہ سے طلبہ یونیورسٹی جانے کے لیے اپنی جان پر کھیل کر سڑک عبور کرنے پر مجبور ہیں جبکہ ریڈ لائن منصوبے کے درمیان والی سڑک پر بڑے بڑے کنکریٹ بلاکس اور لوہے کے اینگل لگا کر سڑک کو آنے اور جانے کے لیے بند کیا ہوا ہے جس سے طلبہ اور گرد و نواح میں رہنے والوں کو طویل مسافت کے بعد سڑک عبورکرنا پڑتی ہے جبکہ بعض (پیڈسٹیرین برج) بالائی گزر گاہ کو گیس ویلڈنگ سے کاٹ کر ادھورا چھوڑ دیا گیا ہے اس پرکوئی نشاندہی نہیں کی گئی ہے کہ بالائی گزرہ کو ختم کیا جا رہا ہے۔ اس حوالے سے یونیورسٹی کے اطراف رہنے والے شہریوں نے جسارت سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ ریڈلائن منصوبہ ساڑھے3 سال سے ہمارے لیے عذاب بنا ہوا ہے‘ آئے روز یونیورسٹی روڈ پر حادثات رہنما ہوتے رہتے ہیں لیکن کوئی پوچھنے والا نہیں ہے ، شہر میں ترقیاتی منصوبے شہریوں کے فائدے کے لیے بنائے جاتے ہیں لیکن یہ ریڈ لائن منصوبہ ہر گزرتے دن کے ساتھ ہماری پریشانی میں اضافہ کررہا ہے‘ یونیورسٹی روڈ کا برا حال کرنے کے بعد تعمیرات کے نام پر یونیورسٹی روڈ پر لگے پیڈسٹیرین برج بالائی گزر گاہ کو اچانک سے ختم کردیا ہے ، ہم علاقہ مکینوں اور یونیورسٹی میں پڑھنے والے طلبہ و طالبات کو روزانہ سڑک عبور کرنے میں بہت زیادہ پریشانی کا سامنا کرنا پڑرہا ہے۔رہائشیوں کا کہنا تھا کہ ہمارے ٹیکس کے پیسوں سے کروڑوں روپے کی لاگت سے4 سال قبل ان بالائی گزر گاہوں کو بنایا تھا‘ اگر انہیں ختم ہی کرنا تھا تو ان پر ہمارے کروڑوں روپے خرچ کرنے کی کیا ضرورت تھی‘ مرکزی سڑک پر لگے پیڈسٹرین برج کو ہٹانے سے کسی بھی وقت کوئی سنگین نوعیت کا حادثہ رونما ہو سکتا ہے۔ کراچی یونیورسٹی کے مرکزی دروازے کے قریب لگے بالائی گرزگاہ کو طلبہ اور معصوم بچوں کے ساتھ خواتین یونیورسٹی روڈ کے دو طرفہ مرکزی سڑک کو عبور کرنے کے لیے استعمال کرتے تھے‘ یونیورسٹی روڈ کراچی کی مصروف ترین شاہراہ ہے اس سڑک پر ٹریفک کی روانی بہت زیادہ رہتی ہے۔