نجی شعبے کی قیادت میں معیشت کی ترقی اور برآمدات کو فروغ دینے کے لیے پرعزم ہیں، وزیرخزانہ
اشاعت کی تاریخ: 14th, February 2025 GMT
اسلام آباد : وفاقی وزیرخزانہ سینیٹرمحمداورنگزیب نے نجی شعبے کی قیادت میں معیشت کی ترقی اور برآمدات پر مبنی معشیت کو فروغ دینے کے حکومتی عزم کا اعادہ کرتے ہوئے کہاہے کہ معیشت کے مختلف شعبوں میں ڈھانچہ جاتی اصلاحات پر عملدرآمد جاری ہے، زرعی انکم ٹیکس میں نمایاں پیشرفت ہوئی ہے، پنشن اصلاحات پرعملدرآمدہورہاہے اور 43 وزارتوں اور 400 منسلک محکموں کی تنظیم نو کی جارہی ہے ۔
انہوں نے یہ بات جمعہ کو انٹرنیشنل فنانس کارپوریشن (آئی ایف سی) کے منیجنگ ڈائریکٹر و ایگزیکٹو نائب صدمختار دایوپ کی قیادت میں وفد سے ملاقات میں کہی۔ وفد میں آئی ایف سی کی علاقائی نائب صدر ہیلا چیکروحو، مشرق وسطی، پاکستان اور افغانستان کیلئے آئی ایف سی کے علاقائی ڈائریکٹر خواجہ آفتاب احمد، پاکستان میں عالمی بینک کے کنٹری ڈائریکٹرناجی بن حسائن اور پاکستان وافغانستان کے لیے آئی ایف سی کے کنٹری منیجر ذیشان شیخ شامل تھے۔
وزیر خزانہ کے ہمراہ عالمی بینک کیلئے ایگزیکٹوڈائریکٹر ڈاکٹر سید توقیر حسین شاہ، سیکرٹری خزانہ امداد اللہ بوسال اور فنانس ڈویژن کے سینئر افسران موجود تھے۔
وفد کا خیرمقدم کرتے ہوئے وزیر خزانہ نے آئی ایف سی کو نجی شعبے کے ساتھ حالیہ معاہدوں پر مبارکباد دی اور پاکستان میں نجی اداروں کے متحرک، فعال اور کامیاب کردار کوسراہا۔ انہوں نے وفد کو ملکی مجموعی معاشی صورتحال کے استحکام کے بارے میں آگاہ کیا۔
وزیرخزانہ نے وفد کودبئی میں آئی ایم ایف کی منیجنگ ڈائریکٹر کرسٹالینا جارجیوا سے ہونے والی ملاقات کے حوالے سے بھی بتایا اورکہاکہ منیجنگ ڈائریکٹر آئی ایم ایف نے پاکستان کی اقتصادی نمواوراستحکام کے لیے اقدامات کو سراہاہے۔وزیرخزانہ نے کہاکہ ڈیووس میں آئی ایف سی کے ساتھ گزشتہ ملاقات کے بعد سے قرض اور ایکوئٹی دونوں شعبوں میں بہتری آئی ہے۔
وزیرخزانہ نے وفد کومعیشت کے مختلف شعبوں میں ڈھانچہ جاتی اصلاحات سے بھی آگاہ کیا اورکہاکہ ٹیکس کی بنیادمیں وسعت آئی ہے، زرعی انکم ٹیکس میں نمایاں پیشرفت ہوئی ہے جو بے مثال قدم ہے، پنشن اصلاحات پرعمل درآمدہورہاہے، 43 وزارتوں اور 400 منسلک محکموں کی تنظیم نو کی جارہی ہے جن میں سے کئی کو ضم یا ختم کر دیا جائے گا۔
انہوں نے نجی شعبے کی قیادت میں معیشت کی ترقی اور برآمدات پر مبنی معیشت کو فروغ دینے کے حکومتی عزم کا اعادہ کیا اور آئی ایف سی کی مسلسل حمایت پر ان کاشکریہ ادا کیا۔آئی ایف سی کے منیجنگ ڈائریکٹرنے وزیر خزانہ کی مہمان نوازی کی تعریف کی اور حکومت کی جانب سے اصلاحات کی کوششوں کو سراہا۔
وزیر خزانہ نے کہاکہ پاکستان میں نجی شعبہ کے متعلقہ شراکت دار حکومت اوروزیر خزانہ کی پالیسیوں پر اعتماد کا اظہار کر رہے ہیں۔ انہوں نے پاکستان کے کنٹری پارٹنرشپ فریم ورک کو عالمی سطح پر بہترین مثالوں میں سے ایک قرار دیا۔مختار دایوپ نے پاکستان کے ساتھ قریبی تعاون کے عزم کا اعادہ کیا اور بتایا کہ آئی ایف سی ماحول دوست توانائی، ڈیٹا سینٹرز، زرعی سپلائی چین میں بہتری، ٹیلی کام سیکٹر اور ڈیجیٹلائزیشن جیسے اہم شعبوں میں تعاون فراہم کرے گا۔وزیر خزانہ نے حکومت کی جانب سیوئیرہاﺅسز کو ایک صنعت کے طور پر تسلیم کرنے کے حالیہ اعلان کا ذکر کیا اور بنیادی ڈھانچے، آئی ٹی، ڈیٹا سینٹرز اور ایگ ٹیک میں سرکاری و نجی شراکت داری کے عزم کا اعادہ کیا۔ انہوں نے زرعی آمدنی کے ٹیکس پر مزید تبادلہ خیال کرتے ہوئے اس بات پر زور دیا کہ سرمایہ کی نقل و حرکت میں نجی شعبے کو مرکزی کردار ادا کرنا ہوگا۔ انہوں نے یہ بھی بتایا کہ کئی بین الاقوامی شراکت داروں نے پاکستان میں بڑھتی ہوئی سرمایہ کاری کی صلاحیت کا اعتراف کیا ہے۔ فریقین نے معاشی ترقی اور سرمایہ کاری میں پائیدارتعاون کے عزم کااعادہ کیا۔
.ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: منیجنگ ڈائریکٹر آئی ایف سی کے کی قیادت میں عزم کا اعادہ پاکستان میں نے پاکستان اعادہ کیا ترقی اور انہوں نے کیا اور
پڑھیں:
ملک کی ترقی اور خوشحالی کے لیے جدید ٹیکنالوجی کا فروغ ناگزیر ہے،رانا مشہود
فیصل آباد : چیئرمین وزیراعظم یوتھ پروگرام رانا مشہود احمد خان نے کہا کہ جدید ٹیکنالوجی کے حصول اور اس کے موثر استعمال کے بغیر کوئی بھی قوم ترقی کی دوڑ میں شامل نہیں ہو سکتی۔
گورنمنٹ کالج ویمن یونیورسٹی فیصل آباد کے شعبہ مینجمنٹ سائنسز اور والنٹیئرفورس پاکستان کے باہمی اشتراک سے فیوچریوتھ لیڈرز انٹرنیشنل کانفرنس سے بطور مہمان خصوصی خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ نوجوانوں کو تعلیم کے ساتھ ساتھ عملی تربیت دینا وقت کی اہم ضرورت ہے تاکہ وہ اپنے پیروں پر کھڑے ہو کر ملک و قوم کی ترقی میں اپنا کردار ادا کر سکیں۔
رانا مشہود احمد خان نے کہا کہ محنت اور لگن ہی کامیابی کی ضمانت ہے اور نوجوان نسل کو اپنی توانائیاں مثبت اور تعمیری سرگرمیوں میں صرف کرنی چاہئیں، انہوں نے مزید کہا کہ پنجاب حکومت نے تعلیمی میدان میں نمایاں اقدامات کیے ہیں، جن میں زیورتعلیم پروگرام، لیپ ٹاپ اسکیم، اسکالرشپ اور دیگر منصوبے شامل ہیں۔انہوں نے کہا کہ اگر ایک لڑکی تعلیم حاصل کرتی ہے تو وہ ایک پوری نسل کی آبیاری کرتی ہے، یہی وجہ ہے کہ پنجاب میں ویمن یونیورسٹیز کے قیام پر خصوصی توجہ دی گئی، انہوں نے کہا کہ جدید دنیا میں ٹیکنیکل ایجوکیشن، آئی ٹی، اسٹیم اور ہاسپٹیلٹی جیسے شعبوں میں مہارت حاصل کرنا ضروری ہو گیا ہے۔ کووڈ کے بعد فری لانسنگ اور ڈیجیٹل مارکیٹ کے مواقع بڑھ گئے ہیں اور پاکستان دنیا میں فری لانسنگ کے میدان میں چوتھے نمبر پر آ چکا ہے۔ اس کامیابی کا سہرا ان تعلیمی اصلاحات کو جاتا ہے جو 2016 میں شروع کی گئیں۔