روس یوکرین جنگ، روس امریکہ اور یوکرین کے اعلی حکام آئندہ ہفتے سعودی عرب میں جمع ہونگے
اشاعت کی تاریخ: 14th, February 2025 GMT
روس یوکرین جنگ، روس امریکہ اور یوکرین کے اعلی حکام آئندہ ہفتے سعودی عرب میں جمع ہونگے WhatsAppFacebookTwitter 0 14 February, 2025 سب نیوز
واشنگٹن (آئی پی ایس )ڈونلڈ ٹرمپ نے اعلان کیا کہ امریکی اور روسی حکام جمعہ کو میونخ میں ملاقات کریں گے اور یوکرین کو بھی مدعو کیا گیا ہے تاہم یوکرین نے کہا کہ اسے جرمنی کے اس شہر میں روس کے ساتھ کسی قسم کی بات چیت کی توقع نہیں ہے۔
امریکی صدر ٹرمپ نے صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ وہ کل میونخ میں ایک ملاقات کر رہے ہیں، روسی حکام وہاں ہمارے لوگوں کے ساتھ موجود ہوں گے اوریوکرین حکام کو بھی مدعو کیا گیا ہے یہ بالکل واضح نہیں کہ کس ملک سے کون وہاں موجود ہوگا، لیکن روس، یوکرین اور امریکہ کے اعلی سطح کے حکام شرکت کریں گے۔
ڈونلڈ ٹرمپ کی صحافیوں سے گفتگو کے بعدمزید تفصیلات پوچھی گئیں تو امریکی حکام نے مزید تفصیلات بتانے سے انکار کر دیا۔ عالمی سیاسی اور عسکری رہنما جرمنی میں میونخ سیکیورٹی کانفرنس کے لیے جمع ہو رہے ہیں۔یوکرین کے صدر ولادیمیر زیلنسکی کے مواصلاتی مشیر نے کہا کہ یوکرین کو میونخ میں روسی وفد کے ساتھ کسی قسم کی بات چیت کی توقع نہیں ہے اور ان کا موقف ہے کہ روس سے مذاکرات سے قبل امریکہ، یورپ اور یوکرین کو ایک مشترکہ حکمت عملی تیار کرنی چاہیے۔یوکرینی مشیر دیمترو لیتوین نے کہا کہ میونخ میں روسیوں کے ساتھ کسی قسم کی بات چیت متوقع نہیں ہے۔
واشنگٹن میں روسی سفارت خانے اور نیویارک میں اقوام متحدہ میں روسی مشن نے ٹرمپ کے بیان پر فوری طور پر کوئی ردعمل نہیں دیا۔امریکی صدر ٹرمپ نے مزید کہا کہ کل میونخ میں ایک ملاقات ہے اور پھر اگلے ہفتے سعودی عرب میں ایک اور ملاقات ہوگی، لیکن اس میں میں یا صدر پیوٹن موجود نہیں ہوں گے، بلکہ اعلی حکام شرکت کریں گے اور یوکرینی حکام بھی اس میں شامل ہوں گے۔
ذریعہ: Daily Sub News
کلیدی لفظ: اور یوکرین
پڑھیں:
صدر ٹرمپ امریکہ کو دوبارہ دولت مند بنانے کے اپنے مشن میں غیرمتزلزل ہیں .وائٹ ہاﺅس
واشنگٹن(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔12 اپریل ۔2025 )ترجمان وائٹ ہاﺅس نے کہا ہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ امریکہ کو دوبارہ دولت مند بنانے کے اپنے مشن میں غیرمتزلزل ہیں وائٹ ہاﺅس کی جانب سے جاری بیان میں وائٹ ہاﺅس کا کہنا ہے کہ تجارتی پالیسیاں کئی دہائیوں سے امریکہ کو ناکام بنا رہی ہیں امریکی صنعت کو دوبارہ کھڑا کرنے کے لیے پہلے ہی کام جاری ہے.(جاری ہے)
جنوری میں ٹرمپ کے اقتدار سنبھالنے کے بعد سے کئی ممالک اور بڑی کمپنیاں امریکہ میں سرمایہ کاری کرنے پر غور کر رہی ہیں یا اس کا عہد کر رہی ہیں بیان میں جن مثالوں کا حوالہ دیا گیا ہے ان میں سے ایک امریکی ٹیکنالوجی کمپنی ایپل ہے جس نے فروری میں امریکہ میں تربیت سازی اور آلات کی تیاری کے لیے پانچ سو ارب ڈالر کی سرمایہ کاری کرنے کا کہا تھا. ادھرچھ سینئر ڈیموکریٹس نے امریکہ کے سیکیورٹیز اینڈ ایکسچینج کمیشن کو خط لکھ کر مطالبہ کیا ہے کہ وہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے وفاقی سیکیورٹیز کے قوانین کی ممکنہ خلاف ورزیوں کی چھان بین کرے. سابق صدارتی امیدوار اور موجودہ سینیٹر الزبتھ وارن کے دستخط شدہ خط میں کہا گیا ہے کہ ہم ایس ای سی پر زور دیتے ہیں کہ وہ اس بات کی تحقیقات کرے کہ آیا ٹیرف کے اعلانات کے بعد مارکیٹ کا کریش ہونا اور بعد ازاں جزوی بحالی کا کوئی فائدہ ٹرمپ انتظامیہ یا ان کے دوستوں کو پہنچا ہے. خط میں ٹرمپ کی طرف سے عائد کردہ حالیہ ٹیرف کو بے ہنگم اور فضول قرار دیا گیا ہے تاہم یہ بھی کہا گیا ہے کہ صدر کی جانب سے اپنے نام نہاد باہمی ٹیرف کے منصوبے کو روکنا ان کی تشویش کا باعث ہے خط میں کہا گیا ہے کہ ہماری قوم کے پاس انسائڈر ٹریڈنگ اور مارکیٹ میں ہیرا پھیری کو روکنے کے لیے سخت قوانین ہیں. سینیٹرز کے گروپ نے ایس ای سی پر زور دیا کہ وہ ٹیرف کے اعلانات کی تحقیقات کرے کہ آیا ان سے ٹرمپ یا ان سے وابستہ افراد کو فائدہ پہنچا خط پر چک شومر، رون وائیڈن، مارک کیلی اور روبن گیلیگو اور ایڈم شف کے دستخط بھی ہیں جنہوں نے 25 اپریل تک ایس ای سی سے جواب دینے کی درخواست کی کہ آیا امریکی صدر کے ٹیرف کے اقدامات کی تحقیقات کا کوئی منصوبہ ہے.