محمود خان اچکزئی : فوٹو فائل

اپوزیشن رہنما محمود خان اچکزئی نے قومی اسمبلی کی کمیٹیوں سے مستعفی ہونے کا اعلان کردیا۔

پارلیمنٹ ہاؤس میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے محمود خان اچکزئی نے اسپیکر قومی اسمبلی ایاز صادق پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ اسپیکر نے بے ایمانی کی۔

محمود خان اچکزئی نے کہا کہ اسمبلی میں بیرسٹر گوہر جیسے شریف آدمی کو بولنے کا موقع نہیں دیا اور شیر افضل مروت کو بات کرنے کی اجازت دے دی کہ وہ اپنی پارٹی کے خلاف بولیں گے۔

انہوں نے کہا کہ ہم بچے نہیں، بڑے کھلاڑی ہیں، گندی مچھلی کو گدلے پانی میں بھی پہچان لیتے ہیں۔

.

ذریعہ: Jang News

کلیدی لفظ: محمود خان اچکزئی

پڑھیں:

شیر افضل کا قومی اسمبلی کی نشست نہ چھوڑنے کا اعلان، پارٹی پر اعتراض

اسلام آباد: تحریک انصاف (پی ٹی آئی) سے نکالے جانے والے رکن قومی اسمبلی شیر افضل مروت نے کہا ہے کہ قومی اسمبلی کی نشست نہیں چھوڑیں گے اور پارٹی پر قبضے کے خلاف مزاحمت جاری رکھیں گے۔

میڈیا سے گفتگو کرتےہوئے  پارٹی قیادت پر شدید تنقید کرتے ہوئے شیر افضل نے کہاکہ پارٹی کے بانی نے کچھ اراکین کو نکالنے اور زین قریشی کو برقرار رکھنے کی ہدایت دی کیونکہ وہ شاہ محمود قریشی کے بیٹے ہیں اور ان کی پارٹی کے لیے قربانیاں ہیں۔

انہوں نے مزید کہاکہ جیسے مجھے نکالا گیا ہے، اس کے بعد پی ٹی آئی میں کسی کا بھی مستقبل محفوظ نہیں ہے، کسی کو بھی کھسر پھسر کے ذریعے پارٹی سے نکالا جا سکتا ہے، پارٹی سے نکالنے کا کوئی معقول جواز ہونا چاہیے، مگر مجھے کوئی وضاحت نہیں دی گئی۔

شیر افضل کاکہنا تھا کہ   میں مسلسل چار دن سے پارٹی کے فیصلے کے خلاف آواز بلند کر رہا ہوں لیکن نکالے جانے کی کوئی وجہ نہیں بتائی جارہی ہے،بانی کو غلط مشورے دیے جا رہے ہیں اور کچھ لوگ پارٹی پر قبضہ کرنے کے درپے ہیں۔

انہوں نے دوٹوک موقف اپناتے ہوئے کہا کہ وہ کسی بلاک یا گروپ کی تشکیل نہیں کریں گے بلکہ بانی پی ٹی آئی کے ساتھ کھڑے رہیں گے، جب تک زندہ ہوں، پارٹی پر قبضے کے خواب کو چکنا چور کر دوں گا، سمجھدار لوگوں کو سوچنا چاہیے کہ پارٹی میں اصل میں کیا ہو رہا ہے۔

پارٹی کی کارکردگی پر سوالات

انہوں نے پارٹی کی حالیہ کارکردگی پر بھی سوالات اٹھائے اور کہا کہ “ہماری کوئی بڑی کامیابی نہیں ہے، ہم بس ایک دوسرے کو نیچا دکھانے میں لگے ہوئے ہیں۔” انہوں نے مزید کہا کہ “ہمارا بنیادی مقصد عوام کو شعور دینا اور مینڈیٹ کی بحالی ہونا چاہیے، مگر ہم باہمی اختلافات میں الجھ چکے ہیں۔”

قومی اسمبلی کی نشست نہ چھوڑنے کا اعلان

پارٹی سے نکالے جانے کے باوجود، انہوں نے اپنی قومی اسمبلی کی نشست نہ چھوڑنے کا اعلان کیا اور کہا کہ “یہ نشست چھوڑنے کا فیصلہ وہی کرے گا جس نے مجھے منتخب کیا تھا۔ جب وہ مجھے بلائے گا اور کہے گا، تب میں فیصلہ کروں گا، مگر کھسر پھسر کی بنیاد پر استعفیٰ نہیں دوں گا۔”

نتائج اور اثرات

شیر افضل مروت کے سخت بیانات نے پی ٹی آئی کے اندرونی اختلافات کو مزید واضح کر دیا ہے، اور ان کے انکشافات سے پارٹی کے اندر پیدا ہونے والے تنازعات کا عندیہ مل رہا ہے۔ ان کا مؤقف پارٹی کے دیگر ناراض اراکین کے لیے بھی ایک نیا بیانیہ تشکیل دے سکتا ہے، جس کے ممکنہ اثرات پی ٹی آئی کی داخلی سیاست پر مرتب ہو سکتے ہیں۔

متعلقہ مضامین

  • شہباز شریف کی کرسی پر کسی اور کا حق ہے،محمود اچکزئی
  •  سپیکر قومی اسمبلی کا بحرین کے پارلیمانی وفد کے اعزاز میں عشائیہ،وفود کے تبادلوں پر اتفاق
  • محمود عباس نے شہداء کے لواحقین اور زخمیوں کی مالی امداد بند کرنے سے انکار پر محکمہ امور اسیران کے سربراہ کو برطرف کر دیا
  • طارق فضل چوہدری کامحمود اچکزئی کوبانی پی ٹی آئی کی باتوں میں نہ آنے کامشورہ
  • مسلم لیگ (ن) کے رہنما کی محمود اچکزئی کو بانی پی ٹی آئی کی باتوں میں نہ آنے کی تجویز
  • آج شہباز شریف جس سیٹ پر بیٹھے ہیں وہ کسی اور کا حق ہے، محمود خان اچکزئی
  • وزرا کی عدم حاضری کے دوران پیپلز پارٹی نے قومی اسمبلی رولز میں بڑی ترامیم پیش کردیں
  • اسلام آباد: اسپیکر قومی اسمبلی ایاز صادق سے بحرین کی نمائندہ کونسل کے اسپیکر ڈاکٹر احمد بن سلمان المسلم ملاقات کررہے ہیں
  • اب قواعد کے مطابق ہی نکتہ اعتراض ملے گا، اسپیکر قومی اسمبلی
  • شیر افضل کا قومی اسمبلی کی نشست نہ چھوڑنے کا اعلان، پارٹی پر اعتراض