اسلام آباد:پی ٹی آئی کے سابق رہنما شیرافضل مروٹ نے کہاہے کہ مجھے کیوں نکالا؟اس کا جواب میری پارٹی کے پاس ہے ہی نہیں۔نجی ٹی وی سے گفتگوکرتےہوئے شیرافضل مروت نے کہاکہ پارٹی میں چپڑاسی سے لے کرچیئرمین تک کا فیصلہ بانی پی ٹی آئی کرتے ہیں، جن لوگوں نے قربانیاں دیں انہیں کچھ نہیں ملااور جنہوں نے کچھ نہیں کیاانہیں عہدے مل گئے،نومئی کے بعدپارٹی میں آئے اور سیکرٹری جنرل بن گئے،سلمان اکرم راجہ جن کی سفارش سے سیکرٹری جنرل بنے دراصل وہ بااثرلوگ ہیں، سلمان اکرم راجہ غلط بیانی کررہے ہیں۔
شیر افضل مروت نے کہاکہ میراکسی گروپ سے کوئی تعلق نہیں ،میرالیڈربانی پی ٹی آئی ہے،پارٹی کے معاملات درست نہیں ہم عملی کام سے ہٹ چکے ہیں، ضرورت اس بات کی ہے کہ آپریشنل ذمہ داریاںپارٹی عہدے داروں کو دی جائیں،ساراکیادھراان کااور ان کے ساتھیوں کاہے ،یہ خود کو ڈی فیکٹوسیکرٹری جنرل کہتے ہیں جس کامطلب غاصب ہوتاہے۔
انہوں نے کہاکہ اپنے خلاف پروپیگنڈاکرنےوالوں کو جواب دوں گا،26نومبرکو ہم ڈی چوک کیوں آئے؟اس کا احتساب کیوںنہیں ہوتا؟
انہوں نے کہاکہ بانی پی ٹی آئی کے گردجنہوں نے گھیراڈالاوہ غیرمنتخب لوگ ہیں،بس کانوں میں بات ڈالنے کی دیرہوتی ہے لوگوں کی قسمت کے فیصلے ہوجاتے ہیں، میں نے موروثی سیاست کے خلاف بیان دیاجو شاید کسی کو ناگوارگزرا،پارٹی ممبر کے لیے اس سے برا کیاہوگاکہ اسے پارٹی سے نکال دیںایک سال میں تیسری بارمجھے نکلوایاگیا۔

 

.

ذریعہ: Daily Mumtaz

کلیدی لفظ: نے کہاکہ ٹی ا ئی

پڑھیں:

شہباز شریف بھی جلد مجھے کیوں نکالا کا نعرہ لگائیں گے، سراج الحق کی حکومت پر تنقید

مردان:

جماعت اسلامی پاکستان کے سابق امیر سراج الحق نے حکومت پر شدید تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ شہباز شریف بھی جلد "مجھے کیوں نکالا" کا نعرہ لگائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ شہباز شریف بڑے بڑے دعوے کرنے کے باوجود ڈیلیور نہیں کر سکے اور ملکی معیشت مکمل طور پر بیٹھ چکی ہے۔

مردان میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے سراج الحق نے کہا کہ پاکستان مسائل میں بری طرح الجھ چکا ہے اور صورتحال یہاں تک پہنچ چکی ہے کہ آئی ایم ایف کے اثرات عدلیہ تک جا پہنچے ہیں۔ انہوں نے سوال اٹھایا کہ آیا آئی ایم ایف کے قرضے معیشت کے لیے ہیں یا کسی مخصوص سیاسی ایجنڈے کے لیے ہیں؟

سراج الحق نے الزام لگایا کہ پاکستان نے آئی ایم ایف کے دباؤ میں آ کر غزہ اور فلسطینی عوام کا ساتھ چھوڑ دیا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ پاکستان اور افغانستان کے بگڑتے تعلقات دونوں ممالک کے لیے نقصان دہ ہیں اور صوبائی حکومت کا جرگہ اسٹیبلشمنٹ اور مرکزی حکومت کی حمایت کے بغیر کامیاب نہیں ہو سکتا۔

انہوں نے کہا کہ مرکز کی موجودگی میں صوبائی حکومت کا افغانستان سے مذاکرات کرنا قومی پالیسی کے خلاف ہے اور اگر آج ایک صوبائی حکومت افغانستان سے مذاکرات کر رہی ہے تو کل بھارت سے بھی بات چیت ہو سکتی ہے۔ ان کے مطابق، خارجہ اور دفاعی پالیسی ملک بھر کے لیے ایک ہوتی ہے کیا اب ہر صوبہ اپنی الگ خارجہ پالیسی بنائے گا؟

سراج الحق نے مولانا فضل الرحمان پر بھی تنقید کرتے ہوئے کہا کہ وہ بیک وقت حکومت اور اپوزیشن دونوں کے ساتھ ہیں۔ انہوں نے کرم ایجنسی کے مسئلے کو فرقہ وارانہ مسئلہ قرار دینے کی مخالفت کرتے ہوئے کہا کہ یہ درحقیقت مرکزی اور صوبائی حکومتوں کی ناکامی ہے۔

انہوں نے کہا کہ مرکز اور صوبائی حکومتوں کے درمیان تنازعات کی وجہ سے خیبر پختونخوا مشکلات میں گھرا ہوا ہے اور بدامنی میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے لیکن کوئی بھی اس کی ذمہ داری لینے کو تیار نہیں ہے۔

متعلقہ مضامین

  • سابق وزیراعظم نواز شریف کو غلط نکالا گیا لیکن دراصل نکلوایا کس نے تھا؟شیرافضل مروت  نے واضح کردیا
  • شہباز شریف بھی جلد مجھے کیوں نکالا کا نعرہ لگائیں گے، سراج الحق کی حکومت پر تنقید
  • شیرافضل مروت کو پی ٹی آئی میں نہیں رہنے دیاجائے گا،فیصل واوڈا
  • عمران خان نے شیر افضل مروت کو ملاقات کیلئے بلا لیا
  • شیرافضل مروت پارٹی کیخلاف ڈٹ گئے، قومی اسمبلی کی سیٹ چھوڑنے سے انکار
  • جنرل باجوہ نے ثاقب نثار کو استعمال کرکے نواز شریف کو نکالا، شیر افضل مروت سابق وزیراعظم کے حق میں بول پڑے
  • الیکشن 2024 کے فوری بعد بانی پی ٹی آئی کی گڈ بکس میں نہیں رہا، شیر افضل مروت
  • بتایا جائے شیر افضل مروت کو کیوں نکالا؟ پی ٹی آئی پارلیمانی پارٹی ارکان کا مطالبہ
  • بانی پی ٹی آئی نے شیر افضل مروت کو ملاقات کیلئے بلالیا
  • جیسے مجھے نکالا اس کے بعد پی ٹی آئی میں کسی کا مستقبل محفوظ نہیں: شیر افضل مروت