حماس 3 یرغمالیوں کو رہا کرے گی، بدلے میں 300 سے زائد فلسطینی رہا ہوں گے
اشاعت کی تاریخ: 14th, February 2025 GMT
غزہ: فلسطینی مزاحمتی تنظیم حماس نے غزہ جنگ بندی معاہدے کے تحت ہفتہ کے روزرہا کیے جانے والے یرغمالیوں کے ناموں کا اعلان کردیا۔
غیر ملکی خبررساں ایجنسی کے مطابق حماس کی جانب سے 3 یرغمالیوں کے ناموں کا اعلان کیا گیا ہے جن میں روسی نژاد اسرائیلی شہری الیگزینڈر ساشا تروفانوف، امریکی نژاد اسرائیلی شہری ساگی دیکل اور اسرائیلی شہری لائیر ہورن کو رہا کیا جائے گا۔
غیر ملکی خبررساں ایجنسی کے مطابق ان تینوں یرغمالیوں کو 7 اکتوبر 2023 کے حملے میں غزہ کے قریب کیبوتز نیر اوز سے حراست میں لیا گیا تھا، خبررساں ایجنسی کے مطابق لائیر ہورن کا بھائی ایتان تاحال یرغمال ہے۔
حماس کے مطابق ان تین قیدیوں کے بدلے میں اسرائیلی کل 369 فلسطینی قیدیوں کو رہا کرے گا۔
رہا ہونے والے فلسطینی قیدیوں میں عمر قید کے 36 قیدی اور 7 اکتوبر کے بعد غزہ سے گرفتار کیے گئے 330 قیدی شامل ہوں گے۔
ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: کے مطابق
پڑھیں:
اسرائیل طاقت کے ذریعے قیدیوں کو نہیں چھڑا سکتا، حماس
اتوار کی شام جاری کردہ ایک مختصر بیان میں حماس نے کہا کہ عام شہریوں کے خلاف صہیونی جارحیت ایک خونی مجرمانہ پیغام ہے جس کا مقصد مزاحمت پر فوجی دباؤ ڈالنا ہے۔ اسلام ٹائمز۔ فلسطین کی اسلامی تحریک مزاحمت حماس نے اس بات پر زور دیا ہے کہ غزہ کی پٹی میں مزاحمت کاروں کے زیر حراست قابض اسرائیلی قیدیوں کو کشیدگی اور فوجی دباؤ کے ذریعے واپس نہیں کیا جائے گا۔ اتوار کی شام جاری کردہ ایک مختصر بیان میں حماس نے کہا کہ عام شہریوں کے خلاف صہیونی جارحیت ایک خونی مجرمانہ پیغام ہے جس کا مقصد مزاحمت پر فوجی دباؤ ڈالنا ہے۔ قاہرہ میں حماس کے وفد کی آمد ثالثوں کی نقل و حرکت اور نئی تجاویز پر بات کرنا ہے۔ حماس نے زور دے کر کہا کہ نیتن یاہو اور ان کی حکومت قیدیوں کے تبادلے کے معاہدے کے بغیر قیدیوں کے معاملے پر کوئی پیش رفت نہیں کرے گی۔ انہوں نے اس بات کا اعادہ کیا کہ قیدیوں کو فوجی طاقت کے استعمال کے ذریعے واپس نہیں کیا جائے گا بلکہ نیتن یاھو کو اپنے قیدی ہمارے قیدیوں کے بدلے میں رہا کرنا ہوں گے۔