ایم ڈی کیٹ کے پیپر لیک کرنے میں کنٹرولر امتحانات سمیت کئی افراد ملوث نکلے
اشاعت کی تاریخ: 14th, February 2025 GMT
کراچی:
22 ستمبر 2024 کو ہونے والے ایم ڈی کیٹ امتحان کے پیپر لیک کیس میں کنٹرولر امتحانات فواد شیخ سمیت کئی افراد کے ملوث ہونے کے شواہد سامنے آگئے۔
ایف آئی اے کی رپورٹ کے مطابق، شکایت گزار بلاول ملاح کی درخواست پر 18 اکتوبر 2024 کو انکوائری درج کی گئی، جس میں ڈاؤ یونیورسٹی آف ہیلتھ سائنسز کے کنٹرولر امتحانات سمیت دیگر افراد کی شمولیت ثابت ہوئی۔
تحقیقات سے معلوم ہوا کہ واٹس ایپ گروپس اور سوشل میڈیا پلیٹ فارمز کے ذریعے پیپر شیئر کیا گیا۔ فارنزک رپورٹ میں مالی لین دین کے ثبوت بھی سامنے آئے، جس میں وٹس ایپ چیٹس، وائس نوٹس اور سی ڈی آر تجزیے نے مزید شواہد فراہم کیے۔
رپورٹ کے مطابق، کنٹرولر امتحانات فؤاد شیخ نے سیکیورٹی پروٹوکولز پر عمل درآمد نہیں کرایا، جس سے پیپر لیک ہونے میں مدد ملی۔ منتھرعلی اور محمد فاروق کی غفلت کے باعث موبائل فونز کا غیر مجاز استعمال جاری رہا، جس کے نتیجے میں پرنٹنگ کے دوران پیپر افشا ہوگیا۔
تحقیقات میں یہ بھی سامنے آیا کہ ملزمان نے لاکھوں روپے کے عوض پیپر فروخت کیے، جس سے امتحانی شفافیت پر سنگین سوالات کھڑے ہوگئے ہیں۔ گواہوں کے بیانات اور ضبط شدہ موبائل فونز کی فارنزک رپورٹ ابھی زیرِ تکمیل ہے، جبکہ مزید گرفتاریوں کی توقع کی جا رہی ہے۔
ایف آئی اے نے مقدمہ PECA 2016 اور PPC کی مختلف دفعات کے تحت درج کرلیا ہے۔اس اسکینڈل نے ہزاروں میرٹ پر آنے والے طلبہ کے مستقبل کو خطرے میں ڈال دیا، جبکہ ماہرین کا کہنا ہے کہ داخلہ ٹیسٹ کے نظام میں شفافیت یقینی بنانے کے لیے سخت اصلاحات ناگزیر ہیں۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: کنٹرولر امتحانات
پڑھیں:
13 سالہ لڑکی کا مہینوں تک ریپ کرنے والے 4 نوجوان لڑکوں سمیت 8 افراد گرفتار
بھارت میں 13 سالہ لڑکی کے ساتھ مہینوں تک ریپ کرنے کے الزام میں 4 نابالغ نوجوان لڑکوں سمیت 8 افراد کو گرفتار کرلیا گیا۔
بھارتی میڈیا کی رپورٹ کے مطابق پولیس نے بتایا کہ سکم کے ضلع گیالشنگ میں 13 سالہ لڑکی کے ساتھ مہینوں تک ریپ کرنے کے الزام میں 4 نوجوان لڑکوں سمیت 8 افراد کو گرفتار کرلیا گیا۔
پولیس نے یہ کارروائی جمعہ کے روز چائلڈ ویلفیئر کمیٹی کی طرف سے دائر شکایت کی بنیاد پر کی جب کہ لڑکی کے اسکول نے این جی او لڑکی کی حالت کے بارے میں آگاہ کیا۔
کلاس میں ہمیشہ بیمار اور مضمحل حالت میں رہنے والی لڑکی نے کونسلنگ کے دوران اپنے علاقے کی ایک خاتون کا نام لیا جو اسے گھریلو کاموں میں مدد کے لیے باقاعدگی سے بلاتی تھی، پولیس نے بتایا کہ خاتون نے بچی کو مبینہ طور پر اپنے کے شوہر جنسی فعل کرنے پر مجبور کیا۔
حکام نے بتایا کہ اس دوران یہ بھی انکشاف ہوا کہ 2 مزید مردوں کو بھی لایا گیا اور لڑکی کو مبینہ طور پر پیسوں کے عوض جنسی تعلقات قائم کرنے پر مجبور کیا گیا۔
انہوں نے مزید کہا کہ متاثرہ لڑکی نے 4 لڑکوں کے نام بتائے جو گزشتہ ایک سال کے دوران مبینہ طور پر اس کے ساتھ جنسی زیادتی میں ملوث رہے۔
لڑکی کے بیان کی بنیاد پر پولیس نے خاتون، اس کے شوہر اور 2 مردوں کو گرفتار کر لیااور اس کے علاوہ 4 نابالغ لڑکوں کو بھی اپنی تحویل میں لے لیا۔
لڑکی اس وقت چائلڈ ویلفیئر کمیٹی کے پاس ہے اور اس کی کونسلنگ جاری ہے اور طبی علاج ہو رہا ہے۔
پولیس نے بتایا کہ مختلف دفعات کے تحت معاملہ کا مقدمہ درج کیا گیا ہے۔