ٹرمپ انتظامیہ نے مشرق وسطیٰ میں غلط اندازے لگائے، رجب طیب اردوان
اشاعت کی تاریخ: 14th, February 2025 GMT
اپنے ایک بیان میں ترک صدر کا کہنا تھا کہ اسرائیل اور حماس کے درمیان معاہدے کے باوجود جنگ بندی کے آثار نظر نہیں آتے۔ انکا مزید کہنا تھا کہ امید کرتا ہوں کہ صدر ٹرمپ نئے تنازعات کے بجائے اپنی انتخابی مہم میں کیا گیا امن کی بحالی کا وعدہ پورا کرینگے۔ اسلام ٹائمز۔ ترک صدر رجب طیب اردوان نے کہا ہے کہ ٹرمپ انتظامیہ نے مشرق وسطیٰ میں غلط اندازے لگائے، صہیونی جھوٹ پر دھیان دینے سے صرف تنازع میں اضافہ ہوگا۔ اپنے ایک بیان میں ترک صدر نے کہا کہ اسرائیل اور حماس کے درمیان معاہدے کے باوجود جنگ بندی کے آثار نظر نہیں آتے۔ اردوان کا مزید کہنا تھا کہ امید کرتا ہوں کہ صدر ٹرمپ نئے تنازعات کے بجائے اپنی انتخابی مہم میں کیا گیا امن کی بحالی کا وعدہ پورا کریں گے۔ واضح رہے کہ ترکیہ نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے غزہ پر قبضے کے منصوبے کو بھی مسترد کر دیا ہے۔
.ذریعہ: Islam Times
پڑھیں:
صدر چاہتے ہیں ہارورڈ یونیورسٹی معافی مانگے، ترجمان وائٹ ہاؤس
وائٹ ہاؤس کی ترجمان کیرولین لیویٹ نے کہا ہے کہ صدر ڈونلڈ ٹرمپ چاہتے ہیں کہ ہارورڈ یونیورسٹی معافی مانگے۔ ہاورڈ یورنیورسٹی کو وفاقی قوانین پر عمل کرنا چاہیے۔
اپنے بیان میں کیرولین لیویٹ نے کہا کہ ہارورڈ کو کالج کیمپس میں یہودی امریکی طلبا کے خلاف یہود دشمنی پر بھی معافی مانگنی چاہیے۔
گزشتہ روز امریکا کی صف اول کی ہارورڈ یونیورسٹی نے ٹرمپ انتظامیہ کے متعدد مطالبات ماننے سے انکار کردیا تھا۔
ٹرمپ انتظامیہ نے یونیورسٹی کو کہا تھا کہ طلبہ اور فیکلٹی کے اختیارات کم کیے جائیں، بیرونِ ملک سے آئے طلبہ کی خلاف ورزیوں کو فوراً وفاقی حکام کو رپورٹ کیا جائے اور ہر تعلیمی شعبے پر نظر رکھنے کے لیے کسی بیرونی ادارے یا شخص کی خدمات حاصل کی جائیں۔
ہارورڈ یونیورسٹی کے صدر نے مطالبات کو غیرقانونی قرار دیتے ہوئے کہا تھا کہ حکومت یہ فیصلہ کرنے کی مجاز نہیں کہ نجی یونیورسٹیاں کیا پڑھائیں، کس پر تحقیق کریں اور کس کو داخلہ یا ملازمت دیں۔
Post Views: 6