اپنے ایک بیان میں ترک صدر کا کہنا تھا کہ اسرائیل اور حماس کے درمیان معاہدے کے باوجود جنگ بندی کے آثار نظر نہیں آتے۔ انکا مزید کہنا تھا کہ امید کرتا ہوں کہ صدر ٹرمپ نئے تنازعات کے بجائے اپنی انتخابی مہم میں کیا گیا امن کی بحالی کا وعدہ پورا کرینگے۔ اسلام ٹائمز۔ ترک صدر رجب طیب اردوان نے کہا ہے کہ ٹرمپ انتظامیہ نے مشرق وسطیٰ میں غلط اندازے لگائے، صہیونی جھوٹ پر دھیان دینے سے صرف تنازع میں اضافہ ہوگا۔ اپنے ایک بیان میں ترک صدر نے کہا کہ اسرائیل اور حماس کے درمیان معاہدے کے باوجود جنگ بندی کے آثار نظر نہیں آتے۔ اردوان کا مزید کہنا تھا کہ امید کرتا ہوں کہ صدر ٹرمپ نئے تنازعات کے بجائے اپنی انتخابی مہم میں کیا گیا امن کی بحالی کا وعدہ پورا کریں گے۔ واضح رہے کہ ترکیہ نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے غزہ پر قبضے کے منصوبے کو بھی مسترد کر دیا ہے۔

.

ذریعہ: Islam Times

پڑھیں:

ٹرمپ کے غزہ منصوبے پر عرب ممالک کا اجلاس 21 فروری تک ملتوی

ٹرمپ کے غزہ منصوبے پر عرب ممالک کا اجلاس 21 فروری تک ملتوی WhatsAppFacebookTwitter 0 18 February, 2025 سب نیوز

دوحہ (آئی پی ایس)عرب سفارتکاروں کا کہنا ہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے غزہ کا کنٹرول سنبھالنے کے منصوبے کے جواب میں عرب رہنماؤں کا طے شدہ سعودی اجلاس ایک دن کے لیے ملتوی کر دیا گیا ہے، جس میں اب مزید 5 ممالک شرکت کریں گے۔
غیر ملکی میڈیا کے مطابق سعودی ذرائع کا کہنا ہے کہ ریاض میں ہونے والا منی عرب اجلاس جمعرات سے جمعہ 21 فروری تک ملتوی کردیا گیا ہے، بعد ازاں ایک عرب سفارتی ذرائع نے بھی نئی تاریخ کی تصدیق کی۔

اجلاس میں تین عرب ممالک کی شرکت متوقع تھی، تاہم سعودی ذرائع کا کہنا ہے کہ اب اجلاس میں مصر اور اردن کے ساتھ خلیج تعاون کونسل کے 6 ممالک کے رہنما شامل ہوں گے تاکہ غزہ کی پٹی میں ٹرمپ کے منصوبوں کے متبادل پر تبادلہ خیال کیا جاسکے۔

خلیج تعاون کونسل کے رکن ممالک میں متحدہ عرب امارات، بحرین، سعودی عرب، عمان، قطر اور کویت شامل ہیں۔

سعودی ذرائع کا کسی ملک کا نام لیے بغیر کہنا تھا کہ ’ایک بااثر خلیجی ملک نے ریاض اجلاس میں شامل نہ کیے جانے پر عدم اطمینان کا اظہار کیا، جس پر منتظمین نے تمام خلیجی ممالک کو شامل کرنے کا فیصلہ کیا۔‘

ٹرمپ نے غزہ کی پٹی پر قبضہ کرنے اور اس کے 20 لاکھ سے زائد رہائشیوں کو اردن یا مصر منتقل کرنے کی تجویز پیش کی تھی، جو ماہرین کے مطابق بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزی ہوگی۔

عرب ممالک نے متفقہ طور پر فلسطینیوں کو ان کی سرزمین سے بے دخل کرنے کے خیال یا اس طرح کے کسی بھی امکان کو مسترد کر دیا ہے۔

اس سے قبل امریکی سیکریٹری خارجہ مارکو روبیو کا کہنا تھا کہ واشنگٹن، فلسطینی علاقے سے متعلق عرب ممالک کی تجاویز سننے کو تیار ہے، جہاں 15 ماہ سے زائد عرصے کی لڑائی کے بعد 19 جنوری کو جنگ بندی کی گئی تھی۔
مارکو روبیو نے کہا کہ انہیں امید ہے کہ وہ اتوار کو اسرائیل، پیر کو سعودی عرب اور پھر متحدہ عرب امارات کے دورے کے دوران ان خیالات پر تبادلہ خیال کر سکیں گے۔

بعد ازاںجاری ہونے والے ایک بیان کے مطابق گزشتہ ہفتے اردن کے شاہ عبداللہ دوم نے وائٹ ہاؤس میں ٹرمپ سے ملاقات کی اور فلسطینیوں کی بے دخلی کے خلاف اردن کے مستقل موقف کا اعادہ کیا۔

ڈونلڈ ٹرمپ نے اس ملاقات کے دوران اپنے منصوبے کو دہرایا تھا۔

متعلقہ مضامین

  • وزیراعظم کی ٹرمپ انتظامیہ سے کام کرنے کی خواہش کا اعادہ
  • وزیراعظم شہباز شریف کا ٹرمپ انتظامیہ کے ساتھ مل کر کام کرنے کی خواہش کا اعادہ
  • وزیراعظم کا تعلقات کے فروغ کیلئے ٹرمپ انتظامیہ کے ساتھ کام کرنے کی خواہش کا اعادہ
  • ڈونلڈ ٹرمپ بڑی مصیبت میں پھنس گئے
  • پاک امریکہ تعلقات کے فروغ کیلئے ٹرمپ انتظامیہ کیساتھ ملکر کام کرنے کے خواہاں ہیں،وزیراعظم
  • ٹرمپ کے غزہ منصوبے پر عرب ممالک کا اجلاس 21 فروری تک ملتوی
  • ٹرمپ کے اختیارات کا پہلا بڑا امتحان، عدالت عظمیٰ میں مقدمہ دائر
  • ٹرمپ انتظامیہ نے 12 سے زائد امیگریشن ججزکو نوکریوں سے فارغ کردیا
  • ٹرمپ انتظامیہ نے12سےزائدامیگریشن ججز کو نوکریوں سے فارغ کردیا
  • ٹرمپ انتظامیہ کا یوکرین کو اس کی 50 فیصد نایاب زمینی معدنیات امریکہ کو دینے کا مشورہ ،امریکی اہلکاروں کا انکشاف