چیمپئنز ٹرافی کی کوئٹہ میں رونمائی
اشاعت کی تاریخ: 14th, February 2025 GMT
کوئٹہ کے ایک نجی ہوٹل میں چیمپیئنز ٹرافی کی رونمائی کی تقریب منعقد کی گئی۔
یہ بھی پڑھیں: چیمپیئنز ٹرافی: ٹیموں پر ڈالرز کی برسات، انعامی رقوم کا اعلان کردیا گیا
اس موقعے پر ڈسٹرکٹ کوئٹہ کرکٹ ایسو ایشن کے صدر اسد علی ترین نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے پاکستان میں چیمپئنز ٹرافی کا انعقاد خوش آئند ہے قرار دیا اور کہا کہ ہماری کوشس تھی کہ یہ ٹرافی شہر بھر میں گھمائی جائے لیکن سیکیورٹی وجوہات کی وجہ سے ایسا ممکن نہیں تھا۔
اسد علی ترین نے کہا کہ سیکیورٹی وجوہات کی وجہ سے شائقین کو مدعو نہیں کیا گیا۔
مزید پڑھیے: چیمپیئنز ٹرافی وارم اپ میچز کے لیے پاکستان اسکواڈز کا اعلان
انہوں نے کہا کہ اس وقت بلوچستان میں ریجنل سطح کے کرکٹ ٹورنامنٹس کا انعقاد ہو رہا ہے تاہم صوبے میں جلد ہی انٹرنیشنل کرکٹ بھی فعال کریں گے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
آئی سی سی چیمپیئنز ٹرافی چیمپیئنز ٹرافی رونمائی چیمپیئنز ٹرافی کی کوئٹہ میں رونمائی.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: ا ئی سی سی چیمپیئنز ٹرافی چیمپیئنز ٹرافی رونمائی چیمپیئنز ٹرافی
پڑھیں:
پاکستان سے کوئی شکایت نہیں، مہاجرین وطن واپسی کی تیاری کریں، افغان قونصل جنرل
پشاور کے افغان قونصل خانے میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے محب اللہ نے بتایا کہ افغان شہریوں کی وطن واپسی کے لیے کیمپ قائم کیے گئے ہیں اور انہیں ٹرانسپورٹ سمیت تمام سہولیات فراہم کی جا رہی ہیں تاکہ انہیں کسی قسم کی پریشانی کا سامنا نہ ہو۔ اسلام ٹائمز۔ پشاور میں تعینات افغان قونصل جنرل حافظ محب اللہ شاکر نے کہا ہے کہ افغان حکومت نے پاکستان میں مقیم افغان شہریوں کی واپسی کے لیے مکمل تیاری کر لی ہے اور اس حوالے سے خصوصی کمیشن بھی قائم کر دیا گیا ہے۔ بدھ کو پشاور کے افغان قونصل خانے میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے محب اللہ نے بتایا کہ افغان شہریوں کی وطن واپسی کے لیے کیمپ قائم کیے گئے ہیں اور انہیں ٹرانسپورٹ سمیت تمام سہولیات فراہم کی جا رہی ہیں تاکہ انہیں کسی قسم کی پریشانی کا سامنا نہ ہو۔ قونصل جنرل کا کہنا تھا کہ امیر ہیبت اللہ اخونزادہ افغان شہریوں کی واپسی سے خوش ہیں۔ پاکستان میں رہنے والے افغانوں نے یہاں چار دہائیوں تک تعلیم، کاروبار اور روزگار کے مواقع سے فائدہ اٹھایا اور یہاں حلال رزق کمایا، جس پر ہم پاکستان کے مشکور ہیں۔ تاہم، اب وقت آ گیا ہے کہ وہ اپنے وطن واپس جا کر اس کی ترقی میں حصہ ڈالیں۔
انہوں نے کہا کہ افغانستان اب آزاد ہے، وہاں نہ روسی افواج ہیں اور نہ ہی امریکی، اور ملک میں امن و استحکام کی فضا قائم ہے۔ افغانستان میں پانی اور زمین کی کوئی کمی نہیں، پورا ملک آباد کیا جائے گا۔ ان کا کہنا تھا کہ مسائل ہر جگہ ہوتے ہیں، جب مہاجرین پاکستان میں آکر آباد ہوئے تو اس وقت بھی بے سروسامانی کی حالت تھی، کسی کی کوئی جائیداد یا کاروبار پاکستانی حکومت ضبط نہیں کر رہی، پاکستانی حکام سے بات چیت چل رہی ہے ہماری کوشش ہے کہ واپسی کا عمل میں افغانوں کے لیے سہولیات دی جائیں۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان سے کوئی شکایت نہیں، یہاں مہاجرین کے ساتھ مکمل تعاون کیا گیا، مگر اپنا وطن، اپنا ہی ہوتا ہے۔ افغانستان کے مشران اپنے عوام کے ساتھ کھڑے ہیں، کسی کو تشویش کی ضرورت نہیں۔