کار ساز کمپنیوں ,نِسان اور ہونڈا نے اہم اعلان کر دیا
اشاعت کی تاریخ: 14th, February 2025 GMT
جاپان کی دوسری اور تیسری بڑی کار ساز کمپنیوں، ہونڈا اور نسان نے اعلان کیا ہے کہ ان کے بورڈز نے انضمام کے لیے بات چیت ختم کرنے کے لیے ووٹ دیا ہے۔البتہ انھوں نے عالمی مسابقت میں شدت کے درمیان الیکٹرک گاڑیوں پر اپنا تعاون جاری رکھنے کا وعدہ کیا ہے۔
اعلان سے ایک ممکنہ ٹائی اپ ختم گیا جس سے دنیا کا تیسرا سب سے بڑا کار ساز ادارہ بن جاتا، جس کی مالیت 60 بلین ڈالر تھی۔فرموں نے ایک مشترکہ بیان میں کہا کہ وہ “دونوں کمپنیوں کے درمیان کاروباری انضمام پر غور کرنے کے لیے گزشتہ سال 23 دسمبر کو دستخط کیے گئے MOU (مفہوم کی یادداشت) کو ختم کرنے پر رضامند ہیں”۔
ذرائع نے پہلے رائٹرز نیوز ایجنسی کو بتایا تھا کہ نسان نے مبینہ طور پر بڑھتے ہوئے اختلافات کی وجہ سے بات چیت کے پیچیدہ ہونے کے بعد بڑے حریف ہونڈا کے ساتھ بات چیت سے دستبرداری اختیار کر لی، جس میں ہونڈا کی تجویز بھی شامل ہے کہ نسان ایک ذیلی ادارہ بن جائے۔کمپنی کے دو صدور، ہونڈا کے Toshihiro Mibe اور Nissan کے Makoto Uchida نے ایک مفاہمت کی یادداشت پر دستخط کیے جس میں اگست 2026 تک ایک ہولڈنگ کمپنی کے قیام کی پیش کش کی گئی جو ممکنہ طور پر ٹویوٹا اور ووکس ویگن کے بعد مارکیٹ میں تیسرے نمبر پر آسکتی ہے۔
ہونڈا، جو اس وقت جاپان کی دوسری سب سے بڑی کار ساز کمپنی ہے، کو وسیع پیمانے پر واحد قومی پارٹنر کے طور پر دیکھا جاتا ہے جو نسان کو بچانے کے قابل ہے جس نے 2018 میں کمپنی کے اثاثوں کے دھوکہ دہی اور غلط استعمال کے الزام میں سابق چیئرمین کارلوس گھوسن کی گرفتاری کے بعد سے جدوجہد کی ہے۔
نسان، جس کی مالیت تقریباً 10 بلین ڈالر ہے اس نے نومبر میں کہا تھا کہ وہ 9,000 ملازمتیں، یا اپنی عالمی افرادی قوت کا 6 فیصد، اور 9.
ذریعہ: Daily Ausaf
پڑھیں:
بھارت کا اسرائیلی ساختہ فضائی دفاعی نظام کا تجربہ
اسرائیلی میڈیا نے خبر جاری کی ہے اسرائیل ایرو اسپیس انڈسٹریز نے دعویٰ کیا ہے کہ یہ میزائل سسٹم اسرائیلی کمپنی اور بھارتی اسلحہ ساز کمپنی ڈی آر ڈی او نے مل کر تیار کیا ہے جو دونوں ممالک کے درمیان گٹھ جوڑ اور اسلحہ کی دوڑ کو مزید واضح کرتا ہے۔ اسلام ٹائمز۔ جنگی جنون کا مظاہرہ کرتے ہوئے پاکستان کے ہمسایہ ملک بھارت نے اپنا جنگی جنون جاری رکھتے ہوئے اسرائیلی ساختہ فضائی دفاعی نظام کا تجربہ کیا ہے، جس سے ایک بار پھر اسلحے کی دوڑ میں بھارت اسرائیل گٹھ جوڑ بے نقاب ہو گیا ہے۔ کشمیر میڈیا سروس کے مطابق بھارت نے ہائپرسونک میزائل کا تجربہ کیا ہے، جس سے ظاہر ہوتا ہے کہ بھارت کا اسرائیلی ہتھیاروں پر انحصار بڑھ گیا ہے۔
دوسری جانب اسرائیلی میڈیا نے خبر جاری کی ہے اسرائیل ایرو اسپیس انڈسٹریز نے دعویٰ کیا ہے کہ یہ میزائل سسٹم اسرائیلی کمپنی اور بھارتی اسلحہ ساز کمپنی ڈی آر ڈی او نے مل کر تیار کیا ہے جو دونوں ممالک کے درمیان گٹھ جوڑ اور اسلحہ کی دوڑ کو مزید واضح کرتا ہے۔ واضح رہے کہ اس دفاعی نظام کو زمینی اور بحری دونوں پلیٹ فارمز پر نصب کیا جا سکتا ہے اور یہ 70 کلومیٹر تک فضائی اہداف کو نشانہ بناسکتا ہے، یہ 2017ء میں بھارت کو فروخت کیا گیا تھا، یہ فضائیہ اور بحریہ کا حصہ تھا جبکہ حالیہ تجربات بری فوج کے لیے کیے گئے ہیں۔