وفاقی دارالحکومت میں ریونیو سینٹرز کی ڈیجیٹلائزیشن کا آغاز،25 موضعات کا ریکارڈ آن لائن
اشاعت کی تاریخ: 14th, February 2025 GMT
اسلام آباد ( نیوز ڈیسک)وفاقی دارالحکومت میں ریونیو سینٹرز کی ڈیجیٹلائزیشن کا آغاز کر دیا گیا۔ ڈی سی اسلام آباد کی جانب سے ترلئی ریونیو سینٹر کا دورہ کیا گیا۔ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر ریونیو عثمان اشرف بھی ہمراہ موجود تھے۔ ڈی سی اسلام آباد نے کہا کہ شہری اب اراضی کی ڈیجیٹل فرد حاصل کر سکیں گے۔ شہری 25 موضعات کا ریکارڈ آن لائن حاصل کر سکیں گے۔ بہت جلد شہر بھر کے تمام موضعات کا ریکارڈ آن لائن میسر ہوگا۔شہر میں سٹیمپ پیپرز کی بائیو میٹرک ویری فکیشن شروع کر دی گئی ہے۔
شہریوں کی سہولت کیلئے مزید ڈیجیٹل ریفارمز متعارف کروائی جا رہی ہیں۔ ڈیجیٹل ریفارمز سے شہریوں کے زیر التوا ریونیو کیسز نمٹانے میں مدد ملے گی۔
مزیدپڑھیں:آئی ایم ایف کی شرط پوری! سرکاری ملازمین کے لئے بڑی خبر آگئی
ذریعہ: Daily Ausaf
پڑھیں:
جنگلات اراضی کیس: تمام صوبوں اور وفاقی حکومت سے تفصیلی رپورٹس طلب
اسلام آباد ( ڈیلی پاکستان آن لائن ) سپریم کورٹ میں جنگلات اراضی کیس پر سماعت ہوئی، سپریم کورٹ نے تمام صوبوں اور وفاقی حکومت سے تفصیلی رپورٹس طلب کرلیں۔
نجی ٹی وی دنیا نیوز کے مطابق عدالت نے حکم دیا کہ زیر قبضہ اور واگزار کروائی گئی اراضی کی تفصیلات جمع کروائیں، جسٹس جمال خان مندوخیل نے کہا کہ ایک ایشو اسلام آباد کی حدود کا بھی تھا اس کا کیا ہوا؟ سرکاری وکیل نے بتایا کہ اسلام آباد کی حدود کا مسئلہ حل ہو چکا ہے۔
جسٹس جمال خان مندو خیل نے مزید کہا کہ ساری دنیا میں جنگلات بڑھائے جا رہے ہیں پاکستان میں کم ہورہے ہیں، ہمیں رپورٹ نہیں حقیقت دیکھنا ہے، سب کو حقیقت کو بھی دیکھنا ہے، زیارت میں منفی سترہ درجہ میں لوگ درخت نہیں کاٹیں تو کیا کریں؟ کیا حکومت سرد علاقوں میں کوئی متبادل انرجی سورس دے رہی ہے؟
سرکاری وکیل نے کہا کہ زیارت میں ایل پی جی فراہم کی جارہی ہے، جسٹس محمد علی مظہر نے پوچھا پہاڑی علاقوں پر بسنے والے غریب لوگوں کو کیا سبسڈی دی جا رہی ہے؟ جسٹس امین الدین خان نے کہا کہ عوام کو بہتر سہولیات دینا حکومتوں کا کام ہے، 2018ء سے آج تک مقدمے میں رپورٹس ہی آرہی ہیں۔
جسٹس حسن اظہر رضوی نے کہا کہ سندھ میں سندر اراضی سمندر کھا رہا ہے، جسٹس جمال خان مندوخیل نے کہا کہ درخت لگوانا سپریم کورٹ کا کام نہیں۔
جسٹس امین الدین خان کی سربراہی میں پانچ رکنی آئینی بینچ نے کیس کی سماعت کی، عدالت نے کیس کی سماعت غیر معینہ مدت تک ملتوی کردی۔
چیرات میں تیسری پاک - مراکش مشترکہ دو طرفہ فوجی مشق 2025کا انعقاد، سپیشل فورسز کی شرکت
مزید :