سپرمارکیٹ میں شاپنگ کرتی خاتون کی جیب میں رکھا موبائل پھٹ پڑا
اشاعت کی تاریخ: 14th, February 2025 GMT
برازیل میں خاتون کی جیب میں رکھا موبائل فون پھٹنے اور اس سے جھلسنے کا واقعہ پیش آیا ہے۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق برازیل کی سپرمارکیٹ میں شاپنگ کرتی خاتون کی جیب میں رکھا موبائل فون پھٹ گیا جس کے باعث خاتون کے کپڑوں نے آگ پکڑلی۔سپرمارکیٹ میں لگے کیمروں نے واقعے کی ویڈیو فلمبند کرلی اور یہ سی سی ٹی وی دنیا بھر میں وائرل ہو رہی ہے۔
ویڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے کہ خاتون شوہر کے ہمراہ شاپنگ کر رہی تھی کہ اچانک ان کی جیب میں رکھا موبائل فون پھٹ گیا اور کپڑوں کو آگ لگ گئی۔
خاتون اور ان کے شوہر سمیت مارکیٹ میں موجود لوگوں نے آگ بجھائی۔ رپورٹس کے مطابق خاتون واقعے میں بری طرح جھلس گئیں اور ان کے ہاتھ، بازو اور کمر میں زخم آئے ہیں۔
.ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: کی جیب میں رکھا موبائل
پڑھیں:
اگر اسٹیبلشمنٹ رابطہ کرتی ہے تو مذاکرات کے لیے جائیں گے ، بیرسٹر گوہر
اسلام آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن)پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے چیئرمین بیرسٹر گوہر نے کہا ہے کہ اگر اسٹیبلشمنٹ رابطہ کرتی ہے تو مذاکرات کے لیے جائیں گے اور اگر رابطہ بحال ہو اور ایک دن بھی مذاکرات ہوں تو معاملات حل ہو سکتے ہیں۔
سماء ٹی وی کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے بیرسٹر گوہر نے کہا کہ سیاسی مسائل کا سیاسی حل ڈھونڈنا ضروری ہے اور پارٹی نے مذاکرات کے لیے ہمیشہ کوششیں کیں لیکن کوئی خاطرخواہ پیش رفت نہیں ہوئی۔ان کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی نے کئی بار بردباری کا مظاہرہ کیا، نشان چھینے جانے اور مینڈیٹ چوری ہونے کے باوجود پارلیمنٹ میں بیٹھ کر اپنا کردار ادا کیا، بانی پی ٹی آئی نے بارہا مذاکرات کی ضرورت پر زور دیا لیکن کوئی نتیجہ نہ نکل سکا۔بیرسٹر گوہر نے بتایا کہ بانی پی ٹی آئی نے شبلی فراز، علی امین گنڈاپور اور عمر ایوب کو مذاکرات کا اختیار دیا جبکہ محمود اچکزئی کو بھی اپنے پلیٹ فارم سے بات چلانے کی ہدایت کی لیکن 26 نومبرکے بعد بنائی گئی کمیٹی بھی کوئی حل نہ نکال سکی۔
امریکی اراکین کانگریس کا وزیر داخلہ محسن نقوی کے ہمراہ کرتار پور راہداری وگوردوارہ صاحب کا دورہ، زیرو پوائنٹ پر گفتگو
بیرسٹر گوہر کا کہنا تھا کہ بانی پی ٹی آئی نے واضح کیا کہ وہ مذاکرات کا دروازہ بند نہیں کرنا چاہتے لیکن وہ اپنے لیے نہیں بلکہ جمہوریت اور ایوان کی مضبوطی کے لیے بات چیت کے خواہشمند ہیں۔انہوں نے کہا کہ ملک کی خاطر بات چیت ہونی چاہیے لیکن فی الحال کوئی ایسی پیش رفت نہیں ہو رہی۔انہوں نے انکشاف کیا کہ 26 نومبر سے قبل اسٹیبلشمنٹ سے رابطہ ضرور ہوا تھا لیکن پریکٹیکلی مذاکرات شروع نہ ہو سکے، اگر رابطہ جاری رہتا تو دو سے تین ماہ میں کوئی حل نکل سکتا تھا۔ان کا کہنا تھا کہ اسٹیبلشمنٹ سے آخری ملاقات امن و امان کے حوالے سے ہوئی تھی لیکن اس سے بھی کوئی خاص فائدہ نہ ہوا۔
نوجوان نسل کیلئے کھیلوں کافروغ ناگزیر ہے، ایوب زکوڑی
مزید :