اپوزیشن لیڈر یونس عزیز زہری نے پہلے محکمہ تعلیم کی بریفنگ کیلئے تحریک پیش کی، بعد ازاں بریفنگ کے آغاز پر ہی اجلاس کا بائیکاٹ کرکے باہر نکل گئے۔ اسلام ٹائمز۔ بلوچستان اسمبلی کی اپوزیشن اراکین نے محکمہ تعلیم کی جانب سے بریفنگ کا مطالبہ کرنے کے بعد بریفنگ سنے بغیر ہی بائیکاٹ کر دیا۔ تفصیلات کے مطابق آج بلوچستان اسمبلی کے اجلاس کے موقع پر اپوزیشن لیڈر یونس عزیز زہری نے صوبے کی تعلیم کے حوالے سے بریفنگ دینے کیلئے تحریک پیش کی۔ جس پر وزیر تعلیم راحیلہ حمید درانی نے بریفنگ کا آغاز کیا تو اپوزیشن لیڈر نے نکتہ اعتراض پر کہا کہ ان کے حلقے میں محکمہ تعلیم میں مداخلت ہو رہی ہے۔ ہمارے خلاف انتقامی کارروائیاں ہو رہی ہیں۔ جس کے باعث بریفنگ کا بائیکاٹ کرتے ہیں۔ اپوزیشن اراکین اسمبلی سے اجلاس کے دوران باہر نکل گئے۔ صوبائی وزیر تعلیم راحیلہ درانی نے اس موقع پر کہا کہ ہمیں موقع دیا جائے کہ ہم بتائیں کہ ہم کہاں کھڑے ہیں۔ ہم بتانا چاہتے ہیں اسکولوں کی صورتحال کس حد تک بہتر کرچکے ہیں۔ اپوزیشن جماعتوں کے رویے پر حیرت ہوئی ہے۔ اسپیکر بلوچستان اسمبلی عبدالخالق اچکزئی نے بائیکاٹ کرنے والوں کو منانے کیلئے بریفنگ کی کارروائی دس منٹ کیلئے ملتوی کی۔ دس منٹ تک اپوزیشن اراکین اسمبلی میں نہیں آئے، تو اسپیکر بلوچستان اسمبلی عبدالخالق اچکزئی نے محکمہ تعلیم سے متعلق بریفنگ ختم کرتے ہوئے بلوچستان اسمبلی کا اجلاس غیر معینہ مدت کیلئے ملتوی کر دیا۔

اسمبلی اجلاس کے بعد صوبائی وزیر تعلیم راحیلہ حمید درانی نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ بلوچستان اسمبلی میں محکمہ تعلیم سے متعلق بریفنگ دینے کا موقع نہیں دیا گیا۔ اپوزیشن کو ہماری بریفنگ سننی چاہئے تھی۔ اپوزیشن کو جلد بازی کا مظاہرہ نہیں کرنا چاہئے تھا۔ اپوزیشن کے رویے سے مایوس ہوں۔ راحیلہ حمید درانی نے کہا کہ اپوزیشن لیڈر ہمارے بھائی ہیں۔ مسائل ہر جگہ پر ہیں، ٹرانسفر پوسٹنگ کی وجہ سے بائیکاٹ کرنا کہاں کا انصاف ہے۔ ہم سب کو ساتھ لیکر چلنا چاہتے تھے۔ ہمیں بریفنگ دینے کا موقع دینا چاہئے تھا۔ اپوزیشن لیڈر یونس عزیز زہری نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ جس جگہ ہماری بات سنی نہیں جاتی، وہاں بات کرنے کی ضرورت ہی کیا ہے۔ اپوزیشن کے بائیکاٹ کے حوالے سے حکومتی اراکین سے پوچھا جائے۔ بائیکاٹ حکومتی پالیسیوں اور رویہ کی وجہ سے کیا گیا۔ جہاں سنا نہیں جاتا، وہاں بات کرنے کی ضرورت ہی کیا ہے۔ اسمبلی ہماری ہے کسی اور کی نہیں ہے۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: بلوچستان اسمبلی اپوزیشن لیڈر محکمہ تعلیم بریفنگ کا کہا کہ

پڑھیں:

قومی اسمبلی سے 12 منٹ میں5 بلز کی منظوری، اپوزیشن کا احتجاج

اسلام آباد: قومی اسمبلی میں حکومت نے محض 12 منٹ میں5 اہم بل منظور کروا لیے، جس پر اپوزیشن نے سخت احتجاج کیا۔

نجی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق قومی اسمبلی اجلاس کے دوران وفاقی وزیر قانون نے سب سے پہلے سول سرونٹ ترمیمی بل 2025 پیش کیا، جسے مزید غور کے لیے قائمہ کمیٹی کے سپرد کر دیا گیا۔ اس کے بعد ایوان نے درج ذیل بلوں کو تیزی سے منظور کر لیا۔

ایوان میں منظور ہونے والے بلز میں دیوانی عدالتیں ترمیمی بل 2024، پاکستان کوسٹ گارڈ ترمیمی بل 2024، انسانی اسمگلنگ کی روک تھام ترمیمی بل 2025، امیگریشن ترمیمی بل 2025 اور مہاجرین کی اسمگلنگ کے تدارک سے متعلق ترمیمی بل 2025  شامل ہیں۔

اپوزیشن کا احتجاج اور کورم کی نشاندہی

قومی اسمبلی میں بلز کی منظوری کے دوران اپوزیشن جماعتوں نے سخت احتجاج کیا جب کہ پی ٹی آئی کے رکن یوسف خان نے کورم کی نشاندہی کی، جس کے باعث اجلاس کو مختصر وقت کے لیے روک دیا گیا،تاہم کورم مکمل ہونے کے بعد اجلاس کی کارروائی دوبارہ شروع ہوئی اور حکومت نے مطلوبہ قانون سازی مکمل کرلی۔

اپوزیشن نے حکومت پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ اہم قانون سازی کو عجلت میں منظور کیا جا رہا ہے اور اس حوالے سے مناسب بحث نہیں کی گئی۔ دوسری جانب حکومتی نمائندوں کا مؤقف تھا کہ یہ قوانین ملکی مفاد میں ہیں اور ان پر پہلے ہی ضروری مشاورت مکمل کی جا چکی ہے۔

متعلقہ مضامین

  • سندھ اسمبلی ، یونیورسٹیز ترمیمی بل منظور، اپوزیشن کا شدید احتجاج
  • قومی اسمبلی سے 12منٹ میں 5بل منظور
  • vقومی اسمبلی : اپوزیشن کا ہنگامہ ‘12بل میں 5منظور: قانو ن کس  کیلئے ‘ 2صوبوں مین حکومتی رٹ نہیں : فضل الرحمن 
  • خیبرپختونخوا؛ اپوزیشن اور حکومتی اراکین کا مخلوط نظام تعلیم کے خاتمے کا مطالبہ
  • بلوچستان میں مائننگ کمپنیوں کے بغیر ادائیگی معدنیات نکالنے کاانکشاف
  • قومی اسمبلی: دیوانی عدالتیں ترمیمی بل کثرت رائے سے منظور، اپوزیشن کا احتجاج
  • کوئٹہ، نقل پر قابو پانے میں ناکامی پر دو امتحانی مراکز کے عملے معطل
  • قومی اسمبلی سے 12 منٹ میں5 بلز کی منظوری، اپوزیشن کا احتجاج
  • لینڈ ریفارمز پر اپوزیشن لاعلم، کسی سٹیک ہولڈر کو اعتماد میں نہیں کیا گیا، کاظم میثم
  • سندھ اسمبلی نے یونیورسٹیز ترمیمی بل منظور کرلیا؛ اپوزیشن کا شدید احتجاج