امریکی وفاقی عدالت کے جج نے ٹرمپ انتظامیہ کو غیر ملکی کنٹریکٹرز کے منجمد شدہ فنڈ بحال کرنے کا حکم دیا ہے۔
برطانوی خبر رساں ادارے کے مطابق عدالتی حکم نے ٹرمپ حکومت کو غیر ملکی امدادی کنٹریکٹ اور ایوارڈز منسوخ کرنے سے روک دیا ہے جو 20 جنوری کو ڈونلڈ ٹرمپ کی حلف برداری سے پہلے طے پائے گئے تھے۔
ڈسٹرکٹ آف کولمبیا کی عدالت کے جج عامر علی نے حکمنامے میں لکھا کہ تمام غیر ملکی امداد کی معطلی کا بیان کردہ مقصد پروگراموں کی کارکردگی کا جائزہ لینا ہے لیکن آج تک مدعیوں نے یہ وضاحت پیش نہیں کی کہ کانگریس سے منظور کردہ امداد کو کیوں منجمند کر دیا ہے جس کی وجہ سے ملک بھر میں غیر منافع بخش تنظیموں سمیت دیگر کاروباری کمپنیوں کے ساتھ ہزاروں معاہدے منسوخ ہو گئے۔
خیال رہے کہ صدر ٹرمپ نے سرکاری اداروں کو ختم کرنے کی کوشش میں انہیں وسیع پیمانے پر ملازمتوں میں کٹوتیوں کے لیے تیاری کا حکم دیا ہے جبکہ کئی اداروں نے حال ہی میں بھرتی کیے گئے اہلکاروں کو پہلے سے ہی فارغ کر دیا ہے۔
ریپبلکن صدر وفاقی حکومت کی سطح پر بڑے پیمانے پر تبدیلیوں کا ارادہ رکھتے ہیں جس میں بیوروکریسی میں سرکاری ملازمین کی تعداد کم کرنا اور اپنے حامیوں کو اعلیٰ عہدوں پر تعینات کرنا شامل ہے۔
گزشتہ ہفتے دارالحکومت واشنگٹن سمیت امریکہ کے مختلف شہروں میں امدادی ادارے یو ایس ایڈ کی بندش اور صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے حالیہ احکامات بشمول امیگریشن، ٹرانسجینڈر کے حقوق اور فلسطینیوں کی جبری نقل مکانی کے خلاف مظاہرے ہوئے تھے۔
مظاہرین نے پلے کارڈز اٹھا رکھے تھے جس پر امیر ترین شخص ایلون مسک اور ٹرمپ کے حامیوں کی جانب سے تیار کردہ سیاسی تجاویز پر مشتمل ’پراجیکٹ 2025‘ کی مخالفت میں الفاظ درج تھے۔
پراجیکٹ 2025 دراصل وفاقی حکومت کو نئی شکل دینے اور دائیں بازو کی پالیسیوں کے حق میں ایگزیکٹو کے اختیارات پر سے کسی قسم کے چیکس ہٹانے کا ایک سیاسی اقدام ہے۔
ڈونلڈ ٹرمپ نے صدارتی منصب سنبھالتے ساتھ ہی تجارت، امیگریشن، ماحولیاتی تبدیلیوں اور دیگر معاملات پر صدارتی حکمنامے جاری کیے جن کے خلاف اپوزیشن جماعت ڈیموکریٹس نے بھرپور آواز اٹھائی ہے اور اس کے ساتھ ہی مظاہروں میں بھی اضافہ دیکھنے میں آیا ہے۔
صدر ٹرمپ کے احکامات کے بعد یو ایس ایڈ کے زیادہ تر اخراجات کو منجمد کرنے کا حکم دے دیا گیا ہے اور ادارے کے واشنگٹن میں ہیڈ کوارٹر سے زیادہ تر اہلکاروں کو ملازمت سے ہٹا دیا گیا ہے۔ تاہم یہ واضح نہیں ہے کہ حکومت ہزاروں کی تعداد کے عملے اور ان کے اہل خانہ کی اچانک منتقلی کا انتظام اور اس کی ادائیگی کیسے کرے گی۔

.

ذریعہ: Daily Mumtaz

کلیدی لفظ: دیا ہے کا حکم

پڑھیں:

کرم :امدادی قافلے پر بھر حملہ ڈرائیورجاں بحق 5زخمی لوت مار 407اہلکار بھرتی کرنیکی منظورری 

کرم؍ ڈی آئی خان (نوائے وقت رپورٹ+ آئی این پی) کرم میں امدادی سامان لے کر جانے والے قافلے پر ایک بار پھر حملہ ہوا ہے، جس میں شدید فائرنگ کرتے ہوئے امدادی گاڑیوں میں لوٹ مار کی گئی۔ ضلعی انتظامیہ کے مطابق ٹل سے 130 گاڑیوں پر مشتمل قافلہ روانہ ہوا، جس میں 5 آئل ٹینکر بھی موجود ہیں۔ لوئر کرم  کے علاقہ چار خیل میں قافلے پر ایک بار پھر حملہ کیا گیا ہے،  میڈیسن والے ٹرک کا ڈرائیور اکرم خان جاں بحق ہو گیا۔ سرکاری ذرائع کے مطابق لوئر کرم کے  چارخیل کے مقام پر قافلے پر فائرنگ کی گئی، جس کے بعد گاڑیوں کو  واپس ٹل بھیج دیا گیا۔ ذرائع کا کہنا ہے  40 گاڑیاں ٹل سے پاراچنار کی جانب جا رہی تھیں۔ اْدھر کرم میں بنکرز کی مسماری کا عمل  بھی جاری ہے۔ ڈپٹی کمشنر کے مطابق اب تک 183 بنکرز گرا دیے گئے ہیں۔ امن معاہدے پر مکمل عملدرآمد یقینی بنایا جائے گا۔ انہوں نے بتایا کہ ضلع کرم چارخیل میں قافلے پر حملے کی اطلاع پر فورسز کو بھیج دیا گیا ہے۔ دوسری جانب پولیس کا کہنا ہے کہ لوئر کرم میں اوچت و ڈاڈ قمر میں بھی قافلے پر فائرنگ  کی گئی ہے۔ اسسٹنٹ کمشنر کے مطابق 113 گاڑیوں میں سے ایک بھی واپس ٹل نہیں پہنچی۔ انتظامیہ کا صورت حال سے متعلق کہنا ہے کہ کرم  قافلے پر فائرنگ میں زخمی ڈرائیور اکرم خان کو علی زئی ہسپتال منتقل کر دیا گیا ہے، جس کا تعلق پشاور سے بتایا جاتا ہے۔ زخمی ڈرائیور نے بتایا کہ میرے میڈیسن سے بھرے ٹرک کو چارخیل کے علاقے میں لوٹ لیا گیا۔  دوسری جانب ضلعی انتظامیہ کا کہنا ہے کہ کرم جانے والے قافلے میں شامل گاڑیاں محفوظ اور منزل کی جانب رواں دواں ہیں۔ جو کوئی بھی امن خراب کرنے کی کوشش کرے گا اس کے خلاف سخت قانونی کارروائی کی جائے گی۔ دریں اثناء خیبر پی کے کابینہ نے کرم میں سکیورٹی پوسٹوں پر تعیناتی کے لیے 407 اہلکار بھرتی کرنے کی منظوری دے دی۔ وزیر اعلیٰ خیبر پی کے علی امین گنڈاپور کی زیر صدارت صوبائی کابینہ کے اجلاس کو ضلع کرم میں پائیدار امن کے لیے صوبائی حکومت کے فیصلوں پر عملدرآمد کی صورتحال پر بریفنگ دی گئی۔ پولیس حکام کے مطابق فائرنگ بگن، اوچت، مندوری سمیت سات مقامات پر قافلے پر کی گئی۔ 5 ڈرائیور زخمی ہوئے ہیں۔ واقعہ کے بعد سکیورٹی فورسز نے حملہ آوروں کو گن شپ ہیلی کاپٹروں سے نشانہ بنایا۔ کرم کے لیے  120 گاڑیوں پر مشتمل اشیائے خور و نوش کا نیا قافلہ روانہ ہوگیا۔ ڈی آئی خان ضلعی انتظامیہ کے مطابق ہنگو سے اشیائے خور ونوش لیے قافلہ کرم کے لیے روانہ کردیا گیا ہے۔ 120 گاڑیوں پر مشتمل یہ قافلہ پارا چنار جائے گا۔ حکام کے مطابق علاقے میں کرفیو نافذ ہے، اس دوران یہ قافلہ وہاں پہنچے گا، جس کے جانے سے اشیاء کی قلت ختم ہو جائے گی۔ ضلعی انتظامیہ کے مطابق کانوائے کی سکیورٹی کے لیے سخت اقدامات کیے گئے ہیں۔

متعلقہ مضامین

  • وزیراعظم سے امریکی ناظم الامور کی ملاقات، ٹرمپ انتظامیہ سے ملکر کام کرنے کا اعادہ
  • وزیراعظم کی ٹرمپ انتظامیہ سے کام کرنے کی خواہش کا اعادہ
  • وزیراعظم شہباز شریف کا ٹرمپ انتظامیہ کے ساتھ مل کر کام کرنے کی خواہش کا اعادہ
  • وزیراعظم کا تعلقات کے فروغ کیلئے ٹرمپ انتظامیہ کے ساتھ کام کرنے کی خواہش کا اعادہ
  • ڈونلڈ ٹرمپ بڑی مصیبت میں پھنس گئے
  • پاک امریکہ تعلقات کے فروغ کیلئے ٹرمپ انتظامیہ کیساتھ ملکر کام کرنے کے خواہاں ہیں،وزیراعظم
  • ٹرمپ کے اختیارات کا پہلا بڑا امتحان، عدالت عظمیٰ میں مقدمہ دائر
  • کرم :امدادی قافلے پر بھر حملہ ڈرائیورجاں بحق 5زخمی لوت مار 407اہلکار بھرتی کرنیکی منظورری 
  • ٹرمپ کے اقدامات سے ایڈز کے مریضوں کی ہلاکت بڑھ سکتی ہے، اقوامِ متحدہ
  • ٹرمپ انتظامیہ کا یوکرین کو اس کی 50 فیصد نایاب زمینی معدنیات امریکہ کو دینے کا مشورہ ،امریکی اہلکاروں کا انکشاف