Islam Times:
2025-02-19@05:59:43 GMT

پی ایف یو جے کے زیراہتمام پیکا ایکٹ کے خلاف سیمینار

اشاعت کی تاریخ: 14th, February 2025 GMT

‍‍‍‍‍‍

اسلام ٹائمز: انٹرنیشنل فیڈریشن آف جرنلسٹس کی صدر ڈومینیکا یارڈلی نے سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ دنیا بھر میں میڈیا کی آزادی کو یقینی بنایا جا رہا ہے، مگر پاکستان میں صحافیوں پر قدغنیں لگائی جا رہی ہیں، جو کہ ایک تشویشناک امر ہے۔ انہوں نے کہا کہ آزادیٔ صحافت کے بغیر جمہوریت کا تصور ممکن نہیں، اس لیے عالمی برادری بھی پاکستان میں اس قانون کے خلاف آواز بلند کرے گی۔ متعلقہ فائیلیںرپورٹ: نادر بلوچ

پاکستان فیڈرل یونین آف جرنلسٹس (PFUJ) کے زیراہتمام اسلام آباد میں ایک اہم سیمینار کا انعقاد کیا گیا، جس میں مختلف سیاسی و مذہبی جماعتوں کے رہنماؤں، سینیئر صحافیوں اور عالمی تنظیموں کے نمائندوں نے شرکت کی۔ سیمینار میں اظہارِ خیال کرتے ہوئے مقررین نے پیکا ترمیمی ایکٹ کو آزادیٔ صحافت کے خلاف ایک بڑا خطرہ قرار دیا اور حکومت سے مطالبہ کیا کہ اس متنازع قانون کو فی الفور واپس لیا جائے۔ سیمینار سے جمعیت علمائے اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان، مجلس وحدت مسلمین کے سربراہ علامہ راجہ ناصر عباس، سینیئر صحافی حامد میر، انٹرنیشنل فیڈریشن آف جرنلسٹس کی صدر ڈومینیکا یارڈلی اور دیگر نمایاں شخصیات نے خطاب کیا۔ مولانا فضل الرحمان نے اپنے خطاب میں کہا کہ پیکا ایکٹ بنیادی انسانی حقوق کی خلاف ورزی ہے اور اس قانون کو آزادیٔ اظہارِ رائے پر قدغن لگانے کے لیے استعمال کیا جا رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ جمہوری معاشروں میں میڈیا کو آزاد اور خود مختار ہونا چاہیئے، جبکہ پاکستان میں صحافت کو دبانے کی کوششیں کی جا رہی ہیں۔

مجلس وحدت مسلمین کے سربراہ علامہ راجہ ناصر عباس نے اپنے خطاب میں کہا کہ ایک آزاد اور خود مختار میڈیا کسی بھی معاشرے کی ترقی کا ضامن ہوتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پیکا ایکٹ صحافیوں کی آزادی سلب کرنے کے مترادف ہے اور اس کے خلاف تمام مکاتبِ فکر اور سیاسی جماعتوں کو متحد ہو کر آواز بلند کرنی چاہیئے۔ سینیئر صحافی حامد میر نے سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پیکا ایکٹ درحقیقت میڈیا کو خاموش کرنے کی ایک سازش ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس قانون کے ذریعے نہ صرف صحافیوں بلکہ عام شہریوں کی آزادیٔ اظہارِ رائے کو بھی محدود کیا جا رہا ہے۔ انہوں نے حکومت پر زور دیا کہ وہ اس متنازع قانون کو فوری طور پر واپس لے اور صحافیوں کو آزادانہ طور پر اپنی پیشہ وارانہ ذمہ داریاں ادا کرنے دے۔ انٹرنیشنل فیڈریشن آف جرنلسٹس کی صدر ڈومینیکا یارڈلی نے سیمینار میں خطاب کرتے ہوئے کہا کہ دنیا بھر میں میڈیا کی آزادی کو یقینی بنایا جا رہا ہے، مگر پاکستان میں صحافیوں پر قدغنیں لگائی جا رہی ہیں، جو کہ ایک تشویشناک امر ہے۔ انہوں نے کہا کہ آزادیٔ صحافت کے بغیر جمہوریت کا تصور ممکن نہیں، اس لیے عالمی برادری بھی پاکستان میں اس قانون کے خلاف آواز بلند کرے گی۔

سیمینار کے اختتام پر متفقہ قرارداد منظور کی گئی، جس میں حکومت سے مطالبہ کیا گیا کہ پیکا ترمیمی ایکٹ کو فوری طور پر واپس لیا جائے، صحافیوں کے خلاف درج مقدمات ختم کیے جائیں اور آزادیٔ اظہارِ رائے کو یقینی بنایا جائے۔ پاکستان فیڈرل یونین آف جرنلسٹس (PFUJ) کے صدر نے اعلان کیا کہ اگر حکومت نے پیکا ایکٹ کے خلاف صحافیوں کے مطالبات کو نظر انداز کیا، تو ملک گیر احتجاجی تحریک چلائی جائے گی اور عدالتی چارہ جوئی بھی کی جائے گی۔ یہ سیمینار آزادیٔ صحافت کے لیے جاری جدوجہد کا حصہ تھا، جس میں مختلف سیاسی و مذہبی جماعتوں، صحافتی تنظیموں اور انسانی حقوق کے کارکنوں نے اس عزم کا اعادہ کیا کہ کسی بھی غیر جمہوری اقدام کے خلاف مزاحمت جاری رکھی جائے گی۔ قارئین و ناظرین محترم آپ اس ویڈیو سمیت بہت سی دیگر اہم ویڈیوز کو اسلام ٹائمز کے یوٹیوب چینل کے درج ذیل لنک پر بھی دیکھ اور سن سکتے ہیں۔ (ادارہ) https://www.

youtube.com/@ITNEWSUrduOfficial

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: انہوں نے کہا کہ پاکستان میں پیکا ایکٹ کرتے ہوئے جا رہا ہے صحافت کے کی آزادی کہ پیکا کے خلاف

پڑھیں:

پیکا ترمیمی ایکٹ کیخلاف درخواستیں 17 اپریل کو سماعت کیلیے مقرر

اسلام آباد(نمائندہ جسارت)اسلام آباد ہائی کورٹ نے پیکا ترمیمی ایکٹ کے خلاف درخواستیں 17 اپریل کو سماعت کے لیے مقرر کر دیں۔اسلام آباد ہائی کورٹ نے فریقین کو نوٹسز جاری کر کے جواب طلب کر رکھا ہے، جسٹس راجا انعام امین منہاس نے اٹارنی جنرل کو بھی معاونت کے لیے طلب کر رکھا ہے۔پاکستان فیڈرل یونین آف جرنلسٹس (پی ایف یو جے)، صحافی حامد میر اور اسلام آباد ہائی کورٹ جرنلسٹس ایسوسی ایشن نے پیکا ترمیمی ایکٹ کو چیلنج کر رکھا ہے۔واضح رہے کہ گزشتہ روز اسلام آباد ہائی کورٹ کے قائم مقام چیف جسٹس سرفراز ڈوگر نے پریوینشن آف الیکٹرانک کرائمز (ترمیمی) ایکٹ کے خلاف درخواست پر سماعت کی تھی اور کیس جسٹس انعام امین منہاس کی عدالت میں زیر التوا دیگر کیسز کے ساتھ منسلک کر دیا تھا۔

متعلقہ مضامین

  • پیکا ترمیمی ایکٹ کیخلاف درخواستیں 17 اپریل کو سماعت کیلیے مقرر
  • آئی ایف جے صحافیوں کی آواز دبانے اور اظہار رائے پر قدغن لگانے والے پیکا جیسے قوانین کے خلاف ہے .صدر انٹرنیشنل فیڈریشن آف جرنلسٹس
  • پیکا ایکٹ کے ذریعے صحافیوں اور اپوزیشن کا گلا کاٹا جاچکا ہے: عمر ایوب
  • پیکا ایکٹ کے ذریعے صحافیوں اور اپوزیشن کا گلہ کاٹا جاچکا ہے، عمر ایوب
  • پیکا ترمیمی ایکٹ کے خلاف درخواست ، لارجر بینچ کی استدعا
  • انٹرنیشنل فیڈریشن آف جرنلسٹس نے پاکستان میں حالیہ قانون سازی کو عالمی کنونشنز کی صریحا ً خلاف ورزی قرار دیدیا
  • پیکا ترمیمی ایکٹ کے خلاف درخواست پر لارجر بینچ تشکیل دینے کی استدعا
  • بلوچستان ہائیکورٹ ؛پیکا ایکٹ کیخلاف درخواست سماعت کیلئے منظور
  • سید عاصم منیر اور شہباز شریف کو عمران خان کا کوئی بھی خط نہیں ملا، رانا تنویر حسین
  • پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی اونٹ کے منہ میں زیرہ کے مترادف ہے، لیاقت بلوچ