سینیٹ میں تارکین وطن و لڑکیوں کی اسمگلنگ کی روک تھام سمیت 3 بلز متفقہ طور پر منظور کرلیے گئے۔

یہ بھی پڑھیں: انسانی اسمگلنگ کے خلاف کریک ڈاؤن: ایف آئی اے کے 13 اہلکار برطرف، اہم گرفتاریاں

سینیٹر شیری رحمٰن کی زیر صدارت جمعے کو منعقد ہونے والے اجلاس میں وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ نے انسانی اسمگلنگ سمیت 3 بلز پیش کیے جو متفقہ طور پر منظور کرلیے گئے اور کسی رکن نے مخالفت نہیں کی۔

متفقہ طور پر منظور کیے گئے بلز میں تارکین وطن کی اسمگلنگ کی روک تھام سے متعلق ترمیمی بل 2025، ٹریفکنگ ان پرسنز کی روک تھام کا ترمیمی بل 2025 اور امیگریشن آرڈنینس 1979 میں مزید ترمیم کا بل شامل تھا۔

مذکورہ بلز میں انسانی اسمگلنگ، بیرون ملک بھیک مانگنے اور نوعمر لڑکیوں کو جسم فروشی کے لیے بیرون ملک بھجوانے میں ملوث افراد کو سخت سزائیں رکھی گئی ہیں۔

مزید پڑھیے: وزیراعظم نے انسانی اسمگلنگ کے سدباب کے لیے خصوصی ٹاسک فورس قائم کردی

ان قوانین کے تحت ان جرائم میں ملوث افراد کو 3 سے 10 سال قید و جرمانے کی سزائیں دی جائیں گی جبکہ بیرون ملک بھیک منگوانے میں ملوث سرغنہ کو سخت سزائیں دی جائیں گی۔

وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ نے اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ انسانی اسمگلنگ کی روک تھام کے بل میں سزائیں بڑھائی جا رہی ہیں۔

اعظم نذیر تارڑ نے کہا کہ کشتی ڈوبنے کے حادثات کے پیش نظر ہمارا بھی دنیا بھر میں امیج خراب ہو گیا۔

انہوں نے کہا کہ غیر قانونی تارکین وطن لے جانے والی کشتیوں کے مسلسل حادثات ہو رہے ہیں جبکہ پاکستان سے عمرہ زائرین کی آڑ میں بھکاری بیرون ملک جا کر ملک کی بدنامی کا باعث بن رہے ہیں۔

وزیر قانون نے کم عمر لڑکیوں کی اسمگلنگ کو بھی انتہائی سنگین مسئلہ قرار دیتے ہوئے اس پر تشویش کا اظہار کیا۔

دیگر بل بھی پیش

علاوہ ازیں سینیٹ میں مالیاتی بل اور انکم ٹیکس ترمیمی بل 2025 بھی سینیٹ میں پیش کیا گیا جس پر تجاویز پیر تک طلب کر لی گئیں۔

مزید پڑھیں: انسانی اسمگلنگ میں ملوث ایف آئی اے کے 13 اہلکاروں کے خلاف مقدمات درج، 49 نوکری سے فارغ

فنانس کمیٹی تجاویز پر 10 روز میں رپورٹ پیش کرے گی جس کے بعد سفارشات قومی اسمبلی بھجوائی جائیں گی۔

شیری رحمٰن اور ہمایوں مہمند کے درمیان تلخ جملوں کا تبادلہ

اجلاس کے دوران اپوزیشن اراکین نے ایوان میں مائیک نہ ملنے پر احتجاج کیا گیا جس پر اپوزیشن کے شور شرابے پر کورم کی نشاندہی کی گئی۔ سینیٹ میں کورم نا مکمل ہونے پر اجلاس پیر کی شام 4 بجے تک ملتوی کر دیا گیا۔

سینیٹ اجلاس ملتوی کیے جانے پر شیری رحمٰن اور سینیٹر ہمایوں مہمند کے مابین تلخ جملوں کا تبادلہ ہوا۔

یہ بھی پڑھیے: سعودی عرب میں گداگری کرنے والے 10 پاکستانی ڈی پورٹ، واپسی پر گرفتار

ہمایوں مہمند نے کہا کہ ’یوسف گیلانی احتجاجاً اپنی سیٹ پر نہیں بیٹھ رہے، شیری صاحبہ آپ کو بھی نہیں بیٹھنا چاہیے‘۔

اس پر شیری رحمٰن نے کہا کہ ’میں گیلانی صاحب کی اجازت سے ہی یہاں بیٹھی ہوں‘۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

امیگریشن آرڈنینس 1979 انسانی اسمگلنگ کی روک تھام کا بل سینیٹ گداگری لڑکیوں کی اسمگلنگ کی روک تھام وفاقی وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ.

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: امیگریشن آرڈنینس 1979 انسانی اسمگلنگ کی روک تھام کا بل سینیٹ گداگری وفاقی وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ اسمگلنگ کی روک تھام انسانی اسمگلنگ اعظم نذیر تارڑ تارکین وطن بیرون ملک سینیٹ میں نے کہا کہ میں ملوث

پڑھیں:

جسٹس علی باقر نجفی کی سپریم کورٹ میں تقرری 4-9 کی اکثریت سے ہوئی، ذرائع

چیف جسٹس یحیٰ آفریدی کی زیرصدارت جوڈیشل کمیشن کے اجلاس میں لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس علی باقر نجفی کو سپریم کورٹ کا جج بنانے کی منظوری دیدی گئی ہے۔

ذرائع کے مطابق جسٹس علی باقرنجفی کی سپریم کورٹ میں تقرری کی منظوری 4-9 کی اکثریت سے دی گئی ہے، جوڈیشل کمیشن کے چار ارکان نے تقرری کی مخالفت میں ووٹ دیا ہے۔

جوڈیشل کمیشن اجلاس: جسٹس باقر نجفی کو سپریم کورٹ کا جج بنانے کی منظوری

چیف جسٹس آف پاکستان یحیٰی آفریدی کی زیرصدارت جوڈیشل کمیشن کا اجلاس اسلام آباد میں ہوا۔

مخالفت میں ووٹ دینے والوں میں چیف جسٹس یحییٰ آفریدی شامل ہیں،
جسٹس منصور علی شاہ بھی مخالفت میں ووٹ دینے والوں میں شامل ہیں۔ جسٹس منیب اختر، جسٹس جمال مندوخیل نے بھی اکثریتی رائے سے اختلاف کیا ہے۔

 ذرائع کے مطابق جسٹس شجاعت علی خان سے متعلق آبزرویشن حذف کرنے کا فیصلہ بھی 4-9 کی اکثریت سے ہوا ہے۔

 چیف جسٹس اور جسٹس منصور علی شاہ نےآبزرویشن حذف کرنے کی مخالفت کی ہے، جسٹس منیب اختر اور جسٹس جمال مندوخیل نے بھی جسٹس شجاعت سے متعلق اکثریتی رائےسے اختلاف کیا ہے۔

ذرائع کے مطابق اکثریت نے اتفاق کیا ہے کہ جسٹس عالیہ نیلم بطور چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ احسن انداز میں ذمہ داریاں نبھا رہی ہیں۔

اجلاس کے بعد جوڈیشل کمیشن کے رکن احسن بھون نے کہا ہے کہ خوشی ہے پہلی مرتبہ حکومت، اپوزیشن نے اتفاق رائے سے فیصلے کیے، 26ویں آئینی ترمیم کےبعد پہلی بار اتفاق رائے سے فیصلے کیے گئے ہیں۔

متعلقہ مضامین

  • غزہ کا المیہ، امیر جماعت اسلامی نے ایران سمیت مسلم حکمران کو خط لکھ دیا
  • کراچی، پولیس اور حساس اداروں نے اسمگلنگ کی بڑی کوشش ناکام بنا دی
  • اقوام متحدہ کی انسانی امداد کے ادارے کا پاکستان سمیت 60 سے زائد ممالک میں عملے میں 20فیصد کمی کا اعلان
  • ٹرمپ کا گرین کارڈ ہولڈرزاور تارکین وطن کی سخت نگرانی کا حکم
  • گوادر: پسنی میں گاڑی سے 54 کلو آئس برآمد
  • ٹرمپ کی سخت گیر پالیسی کا نفاذ، گرین کارڈ ہولڈرز سمیت تمام تارکین وطن کی کڑی نگرانی کا فیصلہ
  • ملالہ یوسفزئی فنڈ کی پاکستان سے افغان لڑکیوں کی ملک بدری روکنے کی اپیل
  • جسٹس علی باقر نجفی کی سپریم کورٹ میں تقرری 4-9 کی اکثریت سے ہوئی، ذرائع
  • مائنزاینڈمنرلزبل ،جے یو آئی نے سینیٹ میں تحریک التواء جمع کرادی
  • ملالہ یوسفزئی کا افغان لڑکیوں کی ملک بدری روکنے کا مطالبہ