اسلام آباد:پاکستان کے دورے پر موجود  آئی ایم ایف کے وفدنے سینئر وکلا میاں روف عطا اور حسن رضا پاشا کی قیادت میں سپریم کورٹ بار کے نمائندوں سے ملاقات کی جس میں عدالتی نظام اور آئین کے بارے میں بات چیت کی گئی، سپریم کورٹ بار نے ملاقات کا اعلامیہ جاری کر دیا۔
اسلام آباد کے نجی ہوٹل میں ہونے والی ملاقات تقریباً 40 منٹ تک جارہی  ، ملاقات میں پاکستان کے عدالتی نظام اور آئین کے بارے میں گفتگو ہوئی۔
  آئی ایم ایف وفد کے ساتھ سپریم کورٹ بار کی ملاقات کے اعلامیہ کے مطابق وفد سے کرپشن کے خاتمے، بیرونی سرمایہ کاری کیلئے سازگار ماحول پر بات ہوئی ہے۔
 اعلامیہ کے مطابق وفد سے کرپشن کے خاتمے، بیرونی سرمایہ کاری کیلئے سازگار ماحول پر بات ہوئی، صدر سپریم کورٹ بار نے ماتحت عدلیہ میں زیر التوا مقدمات کی نشاندہی کی۔
  آئی ایم ایف وفد کو ججز کی کم تعداد، ثالثی نظام کی اہمیت سے بھی آگاہ کیا گیا، وفد کے ساتھ قانونی اصلاحات اور گڈ گورننس پر بھی تبادلہ خیال ہوا، صدر سپریم کورٹ بارنے وفد کوعدلیہ میں احتساب کے نظام کی تفصیلات سے آگاہ کیا۔
   

.

ذریعہ: Daily Mumtaz

پڑھیں:

سپریم کورٹ، کیس مینجمنٹ کمیٹی کی نئی تشکیل

کمیٹی میں جسٹس نعیم افغان، جسٹس شاہد بلال اور حسٹس شفیع صدیقی شامل ہیں۔ کیس مینجمنٹ کمیٹی میں ایڈیشنل رجسٹرار اور ڈائریکٹر آئی ٹی بھی شامل ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ چیف جسٹس آف پاکستان یحییٰ آفریدی نے کیس مینجمنٹ کمیٹی کی نئی تشکیل کر دی۔ چیف جسٹس پاکستان یحیٰی آفریدی 6 رکنی کمیٹی کے سربراہ ہوں گے۔ کمیٹی میں جسٹس نعیم افغان، جسٹس شاہد بلال اور حسٹس شفیع صدیقی شامل ہیں۔ کیس مینجمنٹ کمیٹی میں ایڈیشنل رجسٹرار اور ڈائریکٹر آئی ٹی بھی شامل ہیں۔

متعلقہ مضامین

  • اسحاق ڈار کی چینی وزیر خارجہ سے ملاقات،اہم امور پر تبادلہ خیال
  • وفاقی وزیر اطلاعات عطاءاللہ تارڑ سعودی میڈیا فورم میں شرکت کے لیے ریاض پہنچ گئے
  • گستاخوں کو تحفظ دینے کی سازش
  • نئے ججز کی آمد کے بعد سپریم کورٹ میں ہلچل
  • نئے ججز کی آمد کے بعد سپریم کورٹ میں ہلچل
  • چیف جسٹس سے اطالوی سفیر کی ملاقات، عدالتی تعاون پر گفتگو
  • چیف جسٹس سے اطالوی سفیر کی ملاقات، عدالتی تعاون پر تبادلہ خیال
  • سپریم کورٹ، کیس مینجمنٹ کمیٹی کی نئی تشکیل
  • سپریم کورٹ: عمران خان کی قتل کیس میں سزا کے خلاف اپیل سماعت کے لیے منظور
  • سعودی اور پاکستانی وزرائے خزانہ کی ملاقات، تجارت اور سرمایہ کاری کے فروغ پر تبادلہ خیال