جامشورو: حضرت لعل شہباز قلندر کے عرس پر عام تعطیل کا اعلان
اشاعت کی تاریخ: 14th, February 2025 GMT
جامشورو:حضرت لعل شہباز قلندر کے 773ویں سالانہ عرس کی تقریبات 17 فروری 2025 بروز پیر سے سیہون شریف، ضلع جامشورو میں شروع ہو رہی ہیں، اس موقع پر ڈپٹی کمشنر جامشورو نے ضلع بھر میں عام تعطیل کا اعلان کیا ہے۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق ڈپٹی کمشنر جامشورو کی جانب سے جاری کردہ نوٹی فکیشن میں کہا گیاہےکہ تمام سرکاری دفاتر، تعلیمی ادارے، اور پبلک سیکٹر کی تنظیمیں بند رہیں گی تاکہ عقیدت مندوں کو سہولت فراہم کی جا سکے اور عرس کے پرامن انتظامات کو یقینی بنایا جا سکے۔
عرس کی تقریبات میں شرکت کے لیے ملک بھر سے زائرین کی بڑی تعداد سیہون شریف پہنچ رہی ہے۔ انتظامیہ نے زائرین کی سہولت اور حفاظت کے لیے خصوصی انتظامات کیے ہیں، جن میں میڈیکل کیمپس کا قیام، ٹریفک مینجمنٹ، اور سیکیورٹی میں اضافہ شامل ہے۔
حضرت لعل شہباز قلندر کا عرس ہر سال 18 شعبان کو منایا جاتا ہے اور یہ تقریبات تین دن تک جاری رہتی ہیں، اس دوران دھمال، قوالی، اور دیگر مذہبی رسومات ادا کی جاتی ہیں۔ زائرین کی سہولت کے لیے مختلف اسٹالز اور میلے کا بھی اہتمام کیا جاتا ہے۔
.
ذریعہ: Al Qamar Online
پڑھیں:
وطن کے مرکزی خیال کے ساتھ نئے بنگلہ سال کی تقریبات کا آغاز
جیسے ہی صبح کی پہلی کرنوں نے دارالحکومت ڈھاکہ کے علاقے دھان منڈی میں رابندر سروبر کو روشن کیا، فضا سرود کے نازک نوٹ اور ٹیگور کے مشہور گیت ’آلو امر آلو‘ یعنی ’روشنی! او میری روشنی‘ سے گونج اٹھی۔
یہ نئے بنگلہ سال 1432 کا آغاز تھا جس کا اس مرتبہ مرکزی خیال سودیش یعنی وطن ہے، اس سال کے پاہیلا بیساکھ کی رنگا رنگی نے میرپور، اترا، اور پرانے ڈھاکہ سمیت دارالحکومت بھر سے ہزاروں شہریوں کی توجہ مبذول کی۔
یہ بھی پڑھیں: فلسطینیوں کے ساتھ اظہار یکجہتی، بنگلہ دیش کے متعدد تعلیمی اداروں میں سرگرمیاں معطل
تقریبات کا آغاز صبح 6 بجے ہوا، جس میں بنگال پرم پرا سنگیتالی کے آرٹسٹوں کی جانب سے پیش کردہ متعدد پرفارمنس بھی شامل تھیں، ان تقریبات کی خاص بات ‘پنچکبی’ کو خراج تحسین پیش کرنا تھا، جس میں بنگال کے پانچ ممتاز شاعر یعنی رابندر ناتھ ٹیگور، قاضی نذر الاسلام، دویجیندر لال رائے، رجنی کانتا سین، اور اتل پرساد سین شامل ہیں۔
https://Twitter.com/SoheliaL/status/1911676850386133096
جس میں شوریر دھارا کے گلوکاروں کی جانب سے ان کی لازوال کمپوزیشنز کی روح پرور پیشکش کی گئی، خاص طور پر نذرالاسلام کے گیت نے نسیم صبح کو شاعری سے معطر کردیا۔
سال نو کے اس جشن کا ایک اہم پہلو بنگلہ دیش کی متنوع نسلی برادریوں سے تعلق رکھنے والے مقامی فنکاروں کو شامل کرنا تھا، چٹاگانگ پہاڑی علاقے، میمن سنگھ اور ملک کے شمالی علاقوں کے فنکاروں نے اپنے روایتی لباس میں ملبوس لوک گیت اور رقص پیش کیا۔
اس ثقافتی تبادلے نے قومی یکجہتی کے موضوع کو اجاگر کیا، خاص طور پر ایک متحرک پرفارمنس کے ساتھ جس میں قومی نغمہ شامل تھا، سال نو کے اس تہوار کی تقریب کا مقام میدان دیہی بنگال کے مختلف مظاہر کا حقیقی عکاس بن کر رہ گیا تھا۔
مزید پڑھیں: پاکستان اور بنگلہ دیش کا مستقبل میں روابط بڑھانے اور تعاون جاری رکھنے کا عزم
اسٹالز میں مٹی کی گڑیا، جوٹ کی دستکاریاں، ہاتھ سے بنی اشیا اور مقامی کاٹیج انڈسٹری کی مصنوعات کی نمائش کی گئی، جو مقامی دستکاری کے عظیم فن کو اجاگر کرتی ہیں۔ روایتی دیہی کھیلوں نے تہوار کے جوش و جذبے میں اضافہ کیا۔
ایک آرٹ کیمپ نے تقریب کو مزید تقویت بخشی، جس میں معروف موسیقاروں، رقاصوں، اور مصوروں کو اکٹھا کیا گیا تھا، جنہوں نے نئے سال اور اس کے مرکزی خیال یعنی وطن سے متاثر ہو کر آرٹ ورک تخلیق کیا۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
اتل پرساد سین بنگلہ دیش بنگلہ سال پاہیلا بیساکھ دویجیندر لال رائے ڈھاکہ رابندر ناتھ ٹیگور رجنی کانتا سین قاضی نذر الاسلام