کلونجی کےآپکی صحت کیلئے کسقدر مفیداثرات رکھتی ہے؟ فوائد جان کر آپ دنگ رہ جائیں گے
اشاعت کی تاریخ: 14th, February 2025 GMT
کلونجی کا استعمال عام ہوتا ہے اور مانا جاتا ہے کہ یہ صحت کے لیے بھی مفید ہے۔عموماً اسے کھانے پکانے کے لیے استعمال کیا جاتا ہے مگر اس کے ساتھ ساتھ صدیوں سے اسے متعدد امراض جیسے سینے کے انفیکشن سے لے کر ہیضے کے علاج کے لیے بھی استعمال کیا جا رہا ہے۔
کلونجی سے صحت کو کیا فائدے ہو سکتے ہیں وہ درج ذیل ہیں۔
اینٹی آکسائیڈنٹس سے بھرپور
اینٹی آکسائیڈنٹس جسم میں گردش کرنے والے مضر مواد اور تکسیدی تناؤ سے خلیات کو تحفظ فراہم کرتے ہیں۔یہی وجہ ہے کہ اینٹی آکسائیڈنٹس کو صحت کے لیے مفید سمجھا جاتا ہے ۔تحقیقی رپورٹس کے مطابق اینٹی آکسائیڈنٹس دائمی امراض جیسے کینسر، ذیابیطس، موٹاپے اور امراض قلب سے تحفظ فراہم کر سکتے ہیں۔کلونجی میں بھی متعدد اینٹی آکسائیڈنٹس موجود ہوتے ہیں جن سے مختلف امراض سے بچنے میں مدد مل سکتی ہے۔
کولیسٹرول کی سطح میں کمی
خون میں کولیسٹرول کی مقدار بڑھنے سے امراض قلب کا خطرہ بڑھتا ہے۔کلونجی کو کولیسٹرول کی سطح میں کمی لانے کے لیے مؤثر تصور کیا جاتا ہے۔ایک تحقیق میں دریافت کیا گیا کہ کلونجی کے استعمال سے صحت کے لیے نقصان دہ کولیسٹرول کے ساتھ ساتھ خون میں چکنائی کی سطح میں کمی آتی ہے۔اسی حوالے سے کلونجی کا تیل زیادہ مؤثر ثابت ہو سکتا ہے۔ایک اور تحقیق کے مطابق روزانہ 2 گرام کلونجی کے استعمال سے نقصان دہ کولیسٹرول کی سطح گھٹ جاتی ہے۔
کینسر سے مقابلہ کرنے کی صلاحیت
کلونجی میں اینٹی آکسائیڈنٹس کی مقدار کافی زیادہ ہوتی ہے جس سے کینسر سے بچنے میں مدد مل سکتی ہے۔تحقیقی رپورٹس میں دریافت کیا گیا کہ کلونجی میں موجود مرکبات کینسر سے بچانے میں مددگار ثابت ہو سکتے ہیں۔واضح رہے کہ اس حوالے سے انسانوں پر تو زیادہ تحقیقی کام نہیں ہوا۔
جراثیموں سے تحفظ
بیکٹریا نمونیا سے لے کر کانوں کے انفیکشن تک متعدد امراض کا باعث بنتے ہیں۔کچھ تحقیقی رپورٹس میں دریافت کیا گیا کہ کلونجی کے استعمال سے بیکٹریا سے ہونے والے امراض سے تحفظ مل سکتا ہے۔
جسمانی ورم میں کمی
جسم کے اندر ورم بڑھنے سے متعدد دائمی امراض جیسے کینسر، ذیابیطس اور امراض قلب کا خطرہ بڑھتا ہے۔کچھ تحقیقی رپورٹس میں دریافت کیا گیا کہ جسمانی ورم میں کمی لانے کے لیے کلونجی مؤثر ہے۔جوڑوں کے امراض کے شکار افراد پر ہونے والی ایک تحقیق میں مریضوں کو روزانہ ایک ہزار ملی گرام کلونجی کا تیل 8 ہفتوں تک استعمال کرایا گیا تو ورم اور تکسیدی تناؤ میں کمی آئی۔
جگر کے لیے مفید
جانوروں پر ہونے والے تحقیقی کام میں دریافت کیا گیا ہے کہ کلونجی سے جگر کو انجری اور دیگر نقصانات سے تحفظ مل سکتا ہے۔تحقیقی رپورٹس کے مطابق کلونجی سے جسم میں گردش کرنے والے زہریلے مواد میں کمی آتی ہے جس سے جگر اور گردوں کو نقصان سے بچنے میں مدد ملتی ہے۔ایک اور تحقیق میں بتایا گیا کہ کلونجی میں موجود اینٹی آکسائیڈنٹس اور ورم میں کمی لانے کی خصوصیات سے جگر کی صحت بہتر ہوتی ہے۔
بلڈ شوگر کو کنٹرول کرنے کے لیے مددگار
بلڈ شوگر کی سطح بڑھنے سے ذیابیطس ٹائپ 2 سمیت مختلف پیچیدگیوں کا خطرہ بڑھتا ہے۔کچھ تحقیقی رپورٹس میں بتایا گیا کہ کلونجی سے بلڈ شوگر کی سطح کو مستحکم رکھنے میں مدد ملتی ہے جس سے مختلف پیچیدگیوں سے بچنا ممکن ہو جاتا ہے۔ایک تحقیق کے مطابق کلونجی کے سپلیمنٹس سے فاسٹنگ (خالی پیٹ) اور کھانے کے بعد بلڈ شوگر کی سطح بہتر ہوتی ہے۔یک اور تحقیق میں دریافت کیا گیا کہ روزانہ کلونجی کا استعمال 3 ماہ تک کرنے سے بلڈ شوگر کی سطح بہتر ہوتی ہے جبکہ انسولین کی مزاحمت کم ہو جاتی ہے۔
السر سے تحفظ
معدے کا السر بہت تکلیف دہ ہوتا ہے اور کلونجی سے اس سے تحفظ مل سکتا ہے۔تحقیقی رپورٹس میں دریافت کیا گیا کہ کلونجی سے معدے کی دیوار کو تحفظ ملتا ہے اور السر کا خطرہ کم ہوتا ہے۔
سینئر پی ٹی آئی رہنماؤں سمیت 31 ملزمان کیلئے عدالت سے بری خبر
.ذریعہ: Daily Ausaf
کلیدی لفظ: اینٹی ا کسائیڈنٹس کلونجی میں کلونجی سے کلونجی کے کلونجی کا کے مطابق سکتا ہے ہوتی ہے کا خطرہ جاتا ہے ہے ایک کے لیے
پڑھیں:
پاکستانی ساحل پر نایاب کچھوے زہریلے صنعتی فضلے کا شکار، ذمہ دار کمپنیوں پر جرمانہ
گوادرمیں ماڑہ کے ساحلی علاقے میں 4 نایاب کچھوؤں کی ہلاکت کے بعد محکمہ تحفظ ماحولیات بلوچستان نے فوری کارروائی کرتے ہوئے 2 فش کمپنیوں، بی کے ٹریڈنگ (سابقہ زالان کمپنی) اور اوشین تھری اسٹار پر بلوچستان ماحولیاتی تحفظ ایکٹ 2012 کی خلاف ورزی پر ایک، ایک لاکھ روپے کا جرمانہ عائد کر دیا۔
یہ بھی پڑھیں:جرابوں میں نایاب کچھوؤں کی اسمگلنگ میں ملوث چینی باشندے پر فرد جرم عائد
محکمہ کی جانب سے جاری کردہ تفصیلات کے مطابق یہ اقدام 9 اپریل 2025 کو دیمی زر کے ساحل پر 4 مردہ کچھوؤں کی دریافت کے بعد کیا گیا۔
ابتدائی تحقیق اور ماہرینِ حیاتیات کی رائے کے مطابق کچھوؤں کی ہلاکت کی ممکنہ وجہ صنعتی آلودگی اور زہریلے مادوں کا اخراج قرار دیا گیا ہے۔
مردہ کچھوے مذکورہ کمپنیوں کے صنعتی یونٹس سے منسلک نکاسی آب کی لائنوں کے قریب پائے گئے، جس سے سمندری ماحول کو لاحق سنگین خطرات کا اشارہ ملتا ہے۔
محکمہ تحفظ ماحولیات نے بی کے ٹریڈنگ اور اوشین تھری اسٹار کو باضابطہ نوٹس جاری کرتے ہوئے ان کے اقدامات کو نہ صرف ماحولیاتی ضوابط کی خلاف ورزی بلکہ قومی ماحولیاتی معیار (NEQS) کی خلاف ورزی بھی قرار دیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں:بھگوڑا کچھوا ساڑھے 3 سال بعد ملا تو کتنا فاصلہ طے کر چکا تھا؟
نوٹس میں واضح کیا گیا ہے کہ ان کمپنیوں کو ماضی میں بھی ماحولیاتی اخراج کو کم کرنے اور ضوابط پر عمل درآمد کی ہدایات جاری کی گئی تھیں، جن پر عمل نہیں کیا گیا۔
محکمہ نے دونوں کمپنیوں کو ہدایت کی ہے کہ وہ 7 روز کے اندر ایک، ایک لاکھ روپے کی رقم سرکاری خزانے میں جمع کرائیں۔بصورتِ دیگر، عدم تعمیل کی صورت میں ہر گزرتے دن کے ساتھ 10 ہزار روپے روزانہ اضافی جرمانہ عائد کیا جائے گا۔
یہ اقدام نہ صرف سمندری حیات کے تحفظ کی جانب ایک اہم قدم ہے بلکہ ماحولیاتی قوانین پر عملدرآمد کو یقینی بنانے کی ایک واضح مثال بھی ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
جرمانہ صنعتی فضلہ گوادر ماڑہ نایاب کچھوے