سینیٹر علامہ راجہ ناصر عباس جعفری کا سیہون کار حادثہ پر افسوس کا اظہار
اشاعت کی تاریخ: 14th, February 2025 GMT
ایک بیان میں چیئرمین ایم ڈبلیو ایم کا کہنا ہے کہ خواجہ علی کاظم اور سید علی آغا جان نے اپنی خوبصورت آواز اور عقیدت بھرے کلام سے اہلِ بیتؑ کی محبت کو عام کیا، ان کی منقبت خوانی ہمیشہ سننے والوں کے دلوں میں ایمان و عشق کی روشنی بکھیرتی رہے گی۔ اسلام ٹائمز۔ مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے چیئرمین سینیٹر علامہ راجہ ناصر عباس جعفری نے کار حادثے میں گلگت بلتستان کے معروف منقبت خواں خواجہ علی کاظم، زین ترابی (فرزندِ شہید علامہ حسن ترابی) اور سید علی جان رضوی کی شہادت پر کہا ہے کہ یہ سانحہ نہ صرف منقبت خوانی کے شعبے کے لیے ایک بڑا نقصان ہے بلکہ اہلِ محبت کے دلوں پر بھی گہرا اثر چھوڑ گیا ہے۔ ایک بیان میں ان کا کہنا تھا کہ خواجہ علی کاظم اور سید علی آغا جان نے اپنی خوبصورت آواز اور عقیدت بھرے کلام سے اہلِ بیتؑ کی محبت کو عام کیا، ان کی منقبت خوانی ہمیشہ سننے والوں کے دلوں میں ایمان و عشق کی روشنی بکھیرتی رہے گی، ہم بارگاہِ الہیٰ میں دعاگو ہیں کہ ربِ کریم مرحومین کو جوارِ اہلِ بیتؑ میں اعلیٰ مقام عطا فرمائے، ان کی مغفرت فرمائے اور ان کے اہلِ خانہ، عزیز و اقارب اور چاہنے والوں کو صبرِ جمیل عطا کرے، آمین۔
.ذریعہ: Islam Times
پڑھیں:
مجلس وحدت مسلمین کے تحت فلسطینیوں سے اظہار یکجہتی کیلئے کراچی میں یوم احتجاج
احتجاجی مظاہروں سے خطاب میں رہنماؤں نے کہا کہ یمن کے لوگوں کو سلام پیش ہے، ہماری جانیں مزاحمت کے لوگوں پر قربان ہیں، مزاحمت کی قیادت نے حق اور باطل کے درمیان سرخ لکیر کھینچ دی ہے، پاکستان میں سنی شیعہ لڑائی کروانے کی سازش کی جا رہی ہے۔ اسلام ٹائمز۔ مجلس وحدت مسلمین کے تحت کراچی میں مظلوم فلسطینوں سے اظہار یکجہتی کے لیے بعد نماز جمعہ جامع مسجد جیدر کرار اورنگی ٹاون، جامع مسجد جعفریہ نیو کراچی، جامع مسجد ابوالفضل العباس لانڈھی، جامع مسجد باب النجف بفرزون، جامع مسجد دربار حسینی ملیر، جامع مسجد حیدر کرار کھوکراپار، جامع مسجد گلشن حدید کے باہر مظاہرے کئے گئے۔ مرکزی احتجاجی مظاہرہ جامع مسجد خوجہ اثنا عشری کھارادر کے باہر کیا گیا۔ احتجاجی مظاہرے میں مرکزی رہنما علامہ حسن ظفر نقوی، علامہ مختار امامی، علامہ صادق جعفری، علامہ مبشر حسن، علامہ حیات عباس و دیگر نے خطاب کیا۔ مظاہرے سے خطاب کرتے ہوئے مقررین کا کہنا تھا کہ صہیونیوں نے آج پورے خطہ کے حالات خراب کر دیئے ہیں، خطے میں فلسطینی مسلمانوں کے خلاف چند خیانت کار حکمرانوں نے بھی اپنا کردار ادا کیا، صہیونیت نے انسانیت سوز مظالم ڈھائے۔
ان کا کہنا تھا کہ اسرائیل میں بسنے والے یہودی اور عیسائی بھی آج صہیونیت کی انسانیت دشمن پالیسیوں کے خلاف احتجاج، اسرائیل انسانیت کا قاتل ہے، پوری دنیا میں مٹھی بھر صہیونیوں نے انسانیت کا چہرہ مسخ کر دیا ہے، سارے مسلمان مل کر اسرائیل پر ایک گلاس پانی ڈالیں تو اسرائیل ڈوب جائے گا، خطے میں فلسطین کی جنگ صرف فلسطین تک محدود نہیں، یہ آگ ملک میں بھی آئے گی، پاکستان ایٹمی ملک ہے مگر عالمی استعمار کیلئے یہ اسلامی ایمٹی طاقت ہے، خطے میں پاکستان کو اسلامی ممالک کے ساتھ مل کر حکمت عملی بنانی ہوگی، ہمارا خطہ زرخیر ہے مسلم ممالک کو ایک مضبوط اقتصادی، معاشی و تعلیمی نظام پر کام کرنا چاہیئے، مسلم ممالک کو عالمی سطح پر حکمت عملی بنانی ہوگی اور اسے ہمارا ملک لیڈ کرے۔
رہنماؤں نے کہا کہ اللہ ظالم کے خلاف میدان میں نکلنے کو پسند کرتا ہے، مظلوم کے حق میں، ظالم کے خلاف آواز بلند کرنا اللہ کا محبوب عمل ہے، مظلوم کے ساتھ میں باہر نکلنا کسی پر احسان نہیں، امریکہ کی کوشش ہے کہ دنیا کو یونی پولر ورلڈ کے ساتھ سنکرونائز کیا جائے، مذموم مقاصد کے حصول کے لئے اسرائیل کا بڑا بنایا جانا ضروری ہے، چھوٹی ریاستوں کو اسرائیل کے زیر تسلط دیا جانا طے کیا گیا ہے، یہ جنگ پوری امت مسلمہ کی جنگ ہے، امریکہ و ویسٹ کی پوری کوشش ہے کہ شفٹ آف پاور کو مسلمانوں کے حق میں نہ ہونے دیا جائے، ترکی، شام، ایران، سعودیہ توڑنا صیہونیت کے مقصد کا حصہ ہے، عالم کفر نے شام میں حکومت گرائی اور اب اسرائیل کو اسپینڈ کیا جا رہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ شام کی نیوی، آرمی، ایئر فورس تباہ کردی مگر کوئی نہیں بولا، اسرائیل کے مقابلہ میں مسلمان ممالک کیوں نہیں بولتے، عالم اسلام پر اسرائیل قبضہ کرتا جا رہا ہے اور سب خاموش ہیں، ایک سرخ لکیر کھینچ دی گئی ہے، ایک طرف حق والے ہیں اور دوسری طرف عالم کفر برسر پیکار ہے، ہم فلسطین کے لئے نکلے ہیں تاکہ دنیا پر واضح کر دیا جائے کہ ہم حق والے ہیں، یمن کے لوگوں کو سلام پیش ہے، ہماری جانیں مزاحمت کے لوگوں پر قربان ہیں، مزاحمت کی قیادت نے حق اور باطل کے درمیان سرخ لکیر کھینچ دی ہے، پاکستان میں سنی شیعہ لڑائی کروانے کی سازش کی جا رہی ہے، ہم ظلم کے مقابلے میں ہر مظلوم کے مددگار ہیں اور رہیں گے، ہر ظالم کے گریبان میں ہاتھ ڈالنے والے ہم ہوں گے۔