Express News:
2025-02-20@23:49:45 GMT

ٹرمپ کرنا کیا چاہ رہا ہے؟ 

اشاعت کی تاریخ: 14th, February 2025 GMT

ٹرمپ کو ایوان صدر سنبھالے ہوئے ابھی ایک مہینہ نہیں ہوا ہے اور جناب نے پوری دنیا میں نئے کٹے کھول دیے ہیں۔ آئے دن ٹرمپ کا کوئی نہ کوئی نیا بیان سامنے آتا ہے اور دنیا اپنا سر پکڑ لیتی ہے۔ ایک جانب اس نے دنیا بھر سے تجارتی جنگ چھیڑ لی ہے اور دوسری جانب اس نے امریکی انتظامی ڈھانچے کو بھی شدید دھچکے دینا شروع کردیے ہیں۔

حال ہی میں ٹرمپ نے اسرائیلی وزیر اعظم کے ساتھ جو بیان جاری کیا ہے، اس کے بعد مشرق وسطیٰ میں امن کو شدید ترین خطرات بھی لاحق ہوچکے ہیں۔ اس وقت ٹرمپ کے مخالفین سے زیادہ اس کے حمایتی پریشان ہیں کیونکہ ٹرمپ نہ روایتی سیاستدان تھا اور نہ ہے اور وہ جو کر رہا ہے، اس کو صرف وہی سمجھتا ہے۔

صدر ٹرمپ نے اسرائیلی وزیراعظم کو اپنے ساتھ بٹھا کر اس صدی کا متنازع ترین بیان دیا ہے۔ بظاہر ایسا ہی لگتا ہے کہ ٹرمپ کو فلسطین اسرائیل مسئلے کی ابجد کا بھی علم نہیں ہے ورنہ ایسی حماقت کی توقع اس سے نہیں کی جاسکتی تھی۔

اسرئیلی وزیراعظم کے ساتھ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے ٹرمپ نے اعلان کیا کہ غزہ کو خالی کردیا جائے اور تمام اہل غزہ مصر اور اردن کی جانب ہجرت کرجائیں۔ اُس نے کہا کہ ہم غزہ کی تعمیر نو کریں گے  اور اس زمین کو جدت دیں گے۔ جب وہ  یہ بکواس یا اعلان کر رہا تھا تو ساتھ میں تشریف فرما قصاب نما اسرائیلی وزیراعظم کے چہرے پر شیطانی مسکراہٹ چھپ نہیں رہی تھی۔ ایسا لگ رہا تھا کہ اس کا صدیوں پرانا کوئی خواب پورا ہو رہا ہے اور اس کا بس نہیں چل رہا تھا کہ وہ ٹرمپ کے جوتے اتار کے چاٹ لے۔

اس بیان کے بعد پوری دنیا سے ہی اس کی مخالفت سامنے آئی ہے۔ ظاہر ہے کہ دنیا نے اس کو تسلیم تو نہیں کرنا تھا۔ اس سے یوں معلوم ہوتا ہے کہ ٹرمپ نے غزہ کو بطور ملک نہیں بلکہ رئیل اسٹیٹ کے ایک قطعہ کے طور پر دیکھا اور فیصلہ کیا ہے۔ تعمیر نو کے بعد وہ زمین ظاہر ہے کہ اسرائیلی عملداری میں جائے گی تو اہل غزہ کی آج تک لڑائی ہی اس نقطے اور مسئلے پر ہے کہ یہ ہماری زمین ہے اور ہم مزید غاصبانہ  قبضہ برداشت نہیں کریں گے۔ یعنی کہ ٹرمپ کے منصوبے کی بنیاد ہی غلط ہے۔  حماس پر کوئی عالمی اثر و رسوخ نہیں چلتا ہے۔ اس کو ایران نے جو دھوکا دینا تھا، وہ دے دیا اور انہوں نے اب جو لڑائی شروع کی ہے، اختتام بھی وہی کریں گے۔ یہی وجہ ہے کہ ٹرمپ کے بیان کے بعد حماس نے اسرائیلی یرغمالیوں کی مزید رہائی بھی روک دی ہے اور ٹرمپ نے جواباً ایک ہفتہ کی مہلت ان الفاظ میں دی ہے کہ اس کے بعد غزہ میں صرف تباہی ہوگی۔ ٹرمپ سے کچھ بھی بعید نہیں ہے۔

یہاں یہ سوال بھی پیدا ہوتا ہے کہ کسی ملک کی آبادی کو اس بڑے پیمانے پر نقل مکانی کا حکم دینا عالمی قوانین کی خلاف ورزی کے ضمرے میں نہیں آتا ہے؟ یہ کیا اسرائیل کے ’’گریٹر اسرائیل‘‘ کی جانب ایک قدم مزید نہیں ہے؟ کیا یہ اس کے ’’نیو مڈل ایسٹ ‘‘ پلان کی جانب ایک قدم مزید نہیں ہے کہ جس کا نقشہ اُس نے اقوام متحد ہ کے اجلاس میں دکھایا تھا۔ اس پلان کو اہل عرب نے مسترد کرنا تھا، وہ کردیا ہے۔ اردن، مصر اور سعودیہ نے واضح مخالفت کر دی ہے جس کے جواب میں ٹرمپ نے مصر اور اردن کی مالی امداد بند کرنے کی دھمکی بھی دی ہے۔

یہاں ایک نقطہ اور بھی ہے اور وہ یہ کہ ٹرمپ سجی دکھا کر کھبی مارتا ہے۔ وہ روایتی سیاست دان نہیں بلکہ ایک کاروباری انسان ہے جو کہ ڈیل میکر کے نام سے مشہور ہے۔ یہ اپنی زندگی میں تین مرتبہ بینک رپٹ یعنی مکمل دیوالیہ سے ملینئیر بنا ہے۔ اس کا مطلب یہ ہے کہ ٹرمپ کوئی چھنا کاکا نہیں ہے، وہ ذہین انسان  ہے اور وہ جو بھی کر رہا ہے وہ نشے میں ہرگز نہیں کر رہا ہے۔ اگر تو وہ جو کہہ رہا ہے، وہی کرے گا تو یہ بالکل  ہی ناقابل عمل ہے۔ نہ اہل غزہ اس کو تسلیم کریں گے، نہ ہی فلسطینی  اس کو تسلیم کریں،  نہ عرب دنیا اس کو مانے گی اور نہ ہی باقی  دنیا اس منصوبے کو تسلیم کرے گی۔

اب سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ ٹرمپ کا اصل منصوبہ کیا ہے اور وہ اس خطے میں اصل میں کیا کرنا چاہ رہا ہے؟

نوٹ: ایکسپریس نیوز اور اس کی پالیسی کا اس بلاگر کے خیالات سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

اگر آپ بھی ہمارے لیے اردو بلاگ لکھنا چاہتے ہیں تو قلم اٹھائیے اور 800 سے 1,200 الفاظ پر مشتمل تحریر اپنی تصویر، مکمل نام، فون نمبر، فیس بک اور ٹوئٹر آئی ڈیز اور اپنے مختصر مگر جامع تعارف کے ساتھ [email protected] پر ای میل کردیجیے۔

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: ہے کہ ٹرمپ ہے اور وہ کو تسلیم ٹرمپ کے نہیں ہے کریں گے رہا ہے کر رہا کے بعد

پڑھیں:

مریم نواز بہترین کام کررہی ہیں، قدر کی نگاہ سے دیکھتے ہیں، بے جا تنازعات سے گریز کرنا چاہیے ،ناصر شاہ

مریم نواز بہترین کام کررہی ہیں، قدر کی نگاہ سے دیکھتے ہیں، بے جا تنازعات سے گریز کرنا چاہیے ،ناصر شاہ WhatsAppFacebookTwitter 0 18 February, 2025 سب نیوز

کراچی (آئی پی ایس )وزیر توانائی سندھ سید ناصر حسین شاہ نے کہا ہے کہ وزیراعلی پنجاب مریم نواز بہترین کام کررہی ہیں، ہم انکو عزت اور قدر کی نگاہ سے دیکھتے ہیں اور انکے اچھے کاموں کو سراہتے ہیں۔ سندھ اور پنجاب حکومتوں کے ترجمانوں کے بیانات پر ردعمل دیتے ہوئے ناصر شاہ نے کہا کہ دونوں حکومتیں اپنی قیادت کی رہنمائی میں عوامی فلاح و بہبود کے لیے بہترین کام کر رہی ہیں۔ صوبائی حکومتوں کے درمیان کوئی مقابلہ نہیں ہے بلکہ ہر صوبہ عوامی ضروریات کے مطابق منصوبے شروع کرتا ہے۔ صوبائی وزیر توانائی نے کہا کہ صوبوں کے درمیان بے جا تنازعات پیدا کرنے سے گریز کرنا چاہیے تاکہ ملکی ماحول خراب نہ ہو۔ انہوں نے وزیراعلی پنجاب مریم نواز کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ ہم انہیں عزت اور قدر کی نگاہ سے دیکھتے ہیں اور ان کے اچھے کاموں کو سراہتے ہیں۔

ناصر شاہ کا مزید کہنا تھا کہ جب پنجاب کے وزرا اور ترجمان کچھ منصوبوں کو پاکستان میں پہلی بار متعارف کرانے کا جھوٹا دعوی کرتے ہیں جبکہ وہ کئی برس سے سندھ حکومت کے تحت جاری ہیں تو ہمارے لیے اپنا مقف پیش کرنا ضروری ہو جاتا ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ اگر وزیراعلی سندھ جامشورو-سیہون روڈ کی تکمیل چاہتے ہیں تو اس میں کوئی برائی نہیں ہے۔ سندھ حکومت نے 2017 میں نیشنل ہائی وے اتھارٹی (این ایچ اے) کو اس منصوبے کے لیے سات ارب روپے فراہم کیے تھے لیکن افسوس کی بات ہے کہ این ایچ اے نے اپریل 2017 سے اب تک اس منصوبے کو مکمل نہیں کیا جس کی وجہ سے ہزاروں قیمتی جانیں ضائع ہو چکی ہیں۔

ناصر حسین شاہ نے کہا کہ اگر سندھ حکومت وفاق سے کسی منصوبے پر عملدرآمد کا مطالبہ کرتی ہے تو یہ صوبے کا آئینی حق ہے اور اس میں کوئی غلط بات نہیں۔ پنجاب کے وفاقی منصوبوں پر سندھ حکومت نے کبھی اعتراض نہیں کیا۔ صوبائی وزیر نے کہا کہ سندھ حکومت چاہتی ہے کہ جیسے دوسرے صوبوں کو وفاقی منصوبے دیے جاتے ہیں، سندھ کو بھی اس کا جائز حق ملے۔ جب کوئی صوبہ اپنا حق مانگتا ہے تو کسی دوسرے صوبے کو اس پر اعتراض نہیں کرنا چاہئے۔

متعلقہ مضامین

  • محمد رضوان سب سے بہتر چوائس ، بھارت کے خلاف پر فارم کرنا ہو گا ، شاہد آفریدی
  • اپنے آپ سے باتیں کرنا شرم کی بات نہیں، خودکلامی کے فوائد بھی ہیں!
  • دشمن سے مقابلے کا مجرب نسخہ
  • صدر ٹرمپ سے ملاقات کرکے خوشی ہوگی، یوکرین کا مسئلہ حل کرنا روس کی ترجیح ہے، پیوٹن
  • کیا کرنا ہے اور کیا نہیں؟ ٹرمپ نے ایلون مسک کو بتا دیا
  • پاکستان ٹیم کو تینوں شعبوں میں پرفارم کرنا پڑیگا، شاہد آفریدی
  • مریم نواز بہترین کام کررہی ہیں، قدر کی نگاہ سے دیکھتے ہیں، بے جا تنازعات سے گریز کرنا چاہیے ،ناصر شاہ
  • خود سے باتیں کرنا باعثِ شرمندگی نہیں بلکہ فائدہ مند، کیسے؟
  • جس طرح ہم ملک چلا رہے ہیں ایسے تو پرچون کی دکان بھی نہیں چلتی: مصدق ملک
  • جس طرح ہم ملک چلا رہے ہیں ایسے تو پرچون کی دکان بھی نہیں چلتی، مصدق ملک