خصوصی گفتگو کرتے ہوئے سینئر وزیر سندھ نے کہا کہ جو لوگ غلط انداز میں گاڑیاں چلاتے ہیں ان کا بھی قصور ہے، جو بے احتیاطی کرتے ہیں ان کا بھی قصور ہے، جو لوگ ٹریفک قوانین کی خلاف ورزی کرتے ہیں وہ بھی قصور وار ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ سندھ کے سینئر وزیر شرجیل انعام میمن نے کہا ہے کہ کراچی میں آئے روز رونما ہونے والے حادثات کے لیے کسی ایک شخص یا ادارے کو قصور وار ٹھہرانا درست نہیں، حکومت سمیت ہم سب قصور وار ہیں۔ خصوصی گفتگو کرتے ہوئے شرجیل میمن نے کہا کہ جو لوگ غلط انداز میں گاڑیاں چلاتے ہیں ان کا بھی قصور ہے، جو بے احتیاطی کرتے ہیں ان کا بھی قصور ہے، جو لوگ ٹریفک قوانین کی خلاف ورزی کرتے ہیں وہ بھی قصور وار ہیں۔ انہوں نے کہا کہ گاڑیوں کی فٹنس سے متعلق احکامات نئے نہیں ہیں، ٹرانسپورٹ کے محکمے میں ایک وقت نہ ہونے کے برابر  افسران تھے، اس محکمے کو آؤٹ سورس کرنے کا منصوبہ بنا رہے ہیں۔

سینئر صوبائی وزیر نے کہا کہ گاڑیوں کی فٹنس کے چارجز پوری دنیا میں کنزیومرز کو ہی ادا کرنے ہوتے ہیں، ذاتی طور پر گاڑیوں کی چارجڈ پارکنگ کے خلاف نہیں لیکن پارکنگ کے ٹھیکے دے دیئے جاتے ہیں، اس سے متعلق نیا مکینزم بنائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ تعمیراتی کاموں میں حکومت کی طرف سے کوئی تاخیر نہیں، اگر کسی جگہ پر تعمیراتی کام میں تاخیر ہے تو اس کی وجوہات بتا سکتا ہوں۔ شرجیل میمن نے کہا کہ لوگ ٹریفک لائٹس کی خلاف ورزی کرتے ہیں، بائیکس پر ہیلمٹس کا استعمال نہیں کیا جاتا، سائیڈ مِرر نہیں ہوتے، موٹر سائیکل سواروں کے لیے جب سرکار سختی کرتی ہے تو لوگ چیختے ہیں۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: ہیں ان کا بھی قصور ہے قصور وار ہیں نے کہا کہ کرتے ہیں جو لوگ

پڑھیں:

حکومت نے پی آئی اے سمیت 10ادارے نجکاری کیلئے فائنل کر لئے

حکومت نے پی آئی اے سمیت 10ادارے نجکاری کیلئے فائنل کر لئے WhatsAppFacebookTwitter 0 11 April, 2025 سب نیوز

اسلام آباد (آئی پی ایس )نجکاری کمیشن نے قومی ایئرلائن اور اسٹیٹ لائف انشورنس سمیت 10 اداروں کو نجکاری کیلئے فائنل کرلیا۔ سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے نجکاری کا سینیٹر افنان اللہ کی زیر صدارت اجلاس ہوا، جس کے شرکا کو نجکاری ڈویژن نے بریفنگ دی۔نجکاری کمیشن نے اجلاس میں نجکاری کیلیے فہرست میں موجود اداروں کے نام پیش کیے۔حکام نجکاری کمیشن نے اجلاس کے شرکا کو بتایا کہ نجکاری والے اداروں کی فہرست کے فیز 1 میں 10 ادارے شامل ہیں، جن کی نجکاری 1 سال میں مکمل کرنی ہے۔

سینیٹ کمیٹی برائے نجکاری کا سینیٹرافنان اللہ خان کی صدارت میں نجکاری کمیٹی کا اجلاس ہوا، وزیراعظم کے مشیربرائے نجکاری و چیئرمین نجکاری کمیشن محمد علی شریک ہوئے۔نجکاری ڈویژن کی جانب سے قائمہ کمیٹی کو نجکاری ڈویژن بارے اراکین کو بریفنگ دی گئی۔سیکرٹری نجکاری کمیشن کی پرائیوٹائزیشن کمیشن بارے بریفنگ اجلاس میں بتایا گیا کہ نجکاری ڈویژن کے ماتحت نجکاری کمیشن کام کرتا ہے، ڈویژن کے ذمہ نجکاری کے حوالے سے تجاویز سفارشات ہیں۔انہوں نے کہا کہ نجکاری ڈویژن کو نجکاری پالیسی اگست 2024 میں سونپی گئیں، عالمی اداروں سے نجکاری سے متعلق بات چیت زمہ داریوں میں شامل ہیں۔سیکرٹری نجکاری کمیشن نے بتایا کہ نجکاری کمیشن کی زمہ داریوں میں نجکاری مراحل کی تکمیل ہے، نجکاری کمیشن سال 2000 سے پہلے فنانس ڈویژن میں شامل تھا۔ حکام نے بریفنگ میں بتایا گیا کہ کمیشن کی سربراہی چئیرمین اور ممبران اس میں شامل ہوتے ہیں، بورڈ ممبران کی تعیناتی وزیراعظم کی جانب سے دی جاتی ہے۔حکام کے مطابق بورڈ ممبران کی تعنیاتی تین سال کیلئے ہوتی ہے، بورڈ ممبران پرائیوٹ سیکٹر سے لئے جاتے ہیں، قانون کے تحت قومی اسمبلی سینیٹ سے ممبران نہیں لئے جاتے ہیں۔

نجکاری پلان کو بنانا اور پھر اسے کابینہ میں پیش کرنا زمہ داریوں میں شامل ہیں۔نجکاری کمیشن کی جانب سے نجکاری اداروں کی فہرست کمیٹی میں پیش کردی گئی، سیکرٹری نجکاری کمیشن نے کمیٹی کو بتایا کہ مجموعی طور وفاقی حکومت کے 84 ایس او ایز ہیں۔ 84 ایس او ایز میں سے 24 اداروں کی فہرست مرتب ہے۔حکام نے کمیٹی کو بریفنگ دیتے ہوئے کہا کہ نجکاری والے اداروں کی فہرست کے فیز ون میں 10 ادارے شامل ہیں، فیز ون کی فہرست والے اداروں کی نجکاری ایک سال میں مکمل کرنی ہے۔نجکاری کمیشن کے جانب سے کہا گیا کہ پاکستان انٹرنیشنل ائیرلائن، اسٹیٹ لائف انشورنس شامل، یوٹیلیٹی اسٹورزکارپوریشن بھی نجکاری کی فہرست میں شامل ہے۔حکام کے مطابق کے مطابق فرسٹ ویمن بینک لمیٹڈ نجکاری فہرست میں شامل ہے، ہاس بلڈنگ فنانس کمپنی نجکاری، آئیسکو،فیسکو،گیپکو نجکاری کی فہرست میں شامل ہے، پی ایم ڈی سی نجکاری فہرست میں شامل نہیں ہے۔ پی ایم ڈی سی کی نجکاری سے متعلق پیٹرولیم ڈویژن کی سفارش ہے۔مشیر برائے نجکاری محمد علی نے کہا کہ ایس او ایز کیبنٹ کمیٹی اداروں کی فہرست مرتب کرتی ہے، کابینہ کمیٹی برائے حکومتی ملکیتی ادارے 44 اداروں کو دیکھ رہی ہے۔ پی آئی اے پہلے منافع میں تھا پھر عرصہ سے نقصان میں چلا گیا۔مشیر نجکاری نے بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ اداروں کی نجکاری میں موجودہ اور مستقبل کو مدنظر رکھا جاتا ہے۔انہوں نے کہا کہ کابینہ کمیٹی برائے نجکاری نے پی ایم ڈی سی کو پرائیویٹ کرنے کی منظوری دی ہے، ہیوی الیکٹریکل کمپلیکس کا نجکاری پراس مکمل کیا گیا ہے۔ سروسز انٹرنیشنل ہوٹل کی نجکاری کا مرحلہ مکمل کیا گیا ہے۔

انہوں نے کمیٹی کو بتایا کہ روز ویلٹ ہوٹل کی نجکاری کا مرحلہ ابھی نامکمل ہے، ہاس بلڈنگ فنانس کمپنی اس وقت نجکاری فیز میں ہے، زرعی ترقیاتی بینک نجکاری فیزمیں ہے، فنانشل ایڈوائز پروسس کا آغاز کر دیا گیا ہے۔انہوں مزید کہا کہ زیڈ ٹی بی ایل کیلئے فنانشنل ایڈوائزر کی سفارشات پر فیصلہ ہوگا، زیڈ ٹی بی ایل کو حکومت کمرشل آئیڈنٹٹی دینا چاہتی ہے، وفاقی کابینہ زیڈ ٹی بی ایل کے کام سے متعلق فیصلہ کرے گی۔اراکین کمیٹی نے کہا کہ زیڈ ٹی بی ایل کسانوں کیلئے ماں کی حیثیت رکھتا ہے، زیڈ ٹی بی ایل کسانوں کو قرض فراہم کرتا ہے۔ زرعی ترقیاتی بینک کی نجکاری کسانوں سے ظلم ہوگا۔مشیر برائے نجکاری کمیشن محمد علی نے کہا کہ زیڈ ٹی بی ایل کے نقصانات اربوں میں ہیں، زرعی ترقیاتی بینک کی بیلنس شیٹ نقصانات میں ہے، نجکاری کے بعد بینک کا پورٹ فیلو دیکھنا ہوگا۔مشیر برائے نجکاری کمیشن نے کمیٹی کو یقین دہانی کرائی کہ زیڈ ٹی بی ایل نجکاری ابتدائی مرحلے پر ہے، ہم اس کا پورا تجزیہ کریں گے دیکھیں گے۔مشیر برائے نجکاری کمیشن نے کہا کہ بینک نے قرض دئیے واپسی نہیں لے سکا بہت سے امور کو دیکھنا ہوگا، کمرشل اور اسلامک بینکنگ سیکٹر تمام امور پر سروسز دیتے ہیں۔ چیرمین کمیٹی رانا محمود الحسن نے کہا کہ زیڈ ٹی بی ایل سے متعلق وزیراعظم کو خط لکھ دیتے ہیں، کسانوں سے متعلق امور پر نمائندہ تنظیموں کو بلایا جائے۔

متعلقہ مضامین

  • کرینہ نے شوہر سیف کو کس چیز پر قصور وار ٹھہرادیا؟
  • قصور میں دو نامزد سمیت چالیس نامعلوم قادیانیوں کے خلاف مقدمہ
  • پی آئی اے سمیت 10 ادارے نجکاری کیلئے فائنل کر دئیے گئے
  • ن لیگ کے سینیٹر عرفان صدیقی نے بغضِ پی پی میں قابل مذمت باتیں کیں، شرجیل میمن
  • عرفان صدیقی نے بغض پیپلز پارٹی میں جو گفتگو کی وہ قابل مذمت ہے،صوبائی وزیر شرجیل میمن
  • حکومت نے پی آئی اے سمیت 10ادارے نجکاری کیلئے فائنل کر لئے
  • عرفان صدیقی نے بغض پیپلز پارٹی میں جو گفتگو کی وہ قابل مذمت ہے، شرجیل میمن
  • سندھ: اسلحے کی نمائش پر پولیس و رینجرز کو گرفتاری کا اختیار مل گیا
  • حادثات کی آڑ میں جو سیاست اور فساد چاہتا ہے اسے ہرگز معاف نہیں کیا جائے گا، شرجیل میمن
  • شرجیل میمن کو ہیوی ٹریفک کیلئے حد رفتار کم کرنے سے حادثات میں کمی کی امید